میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سوئی سدرن گیس کمپنی کا خسارہ ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا

سوئی سدرن گیس کمپنی کا خسارہ ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا

جرات ڈیسک
منگل, ۲۱ نومبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

مالی سال 2021-22 میں سوئی سدرن گیس کمپنی(ایس ایس جی سی)کا خسارہ ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا، ایس ایس جی سی کو 11 ارب 44 کروڑ روپے سے زائد کاخسارہ ریکارڈ کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق لاکھوں صارفین سے یو ایف جی، سلو میٹر اور گیس لیکیج پر اربوں روپے وصول کرنے والے ادارے سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) کو اربوں کے خسارے کا سامنا ہے۔ سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے خصوصی قائم کیا گیا چوری کو پکڑنے والا شعبہ بھی ادارے کو فائدے دینے میں ناکام رہا، چوری پکڑے والا شعبہ سال میں صرف چند کروڑ روپے کی ہی ریکوری کر سکا۔ ایس ایس جی سی کے نیٹ ورک میں ماہانہ کروڑوں روپے کی گیس چوری اور لیکیج ہوتی ہے، صرف ایک سال کا منافع دکھانے والی ایس ایس جی سی کو ایک بار پھر اربوں روپے کا نقصان ہورہا ہے۔ مالی سال 2021 -22 میں ایس ایس جی کا خسارہ ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا ، 300 ارب روپے سے زائد کی گیس فروخت کرنے کے باوجود سوئی سدرن کو ریکارڈ مالی خسارے کا سامنا ہے۔ مالی سال کی فنائشنل رپورٹ کے مطابق ایس ایس جی سی کو 11 ارب 44 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان رہا، گزشتہ سال ایس ایس جی سی نے 1 ارب 95 کروڑ کا فائدہ دکھایا تھا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک ہی سال میں بدترین کارکردگی نے ایس ایس جی کو منافع سے اربوں کے خسارے میں تبدیل کر دیا، رواں سال یو ایف جی میں بھی اضافہ ہوا، خسارہ بلند ترین سطح پر رہا۔ سال 2018 سے 2020 تک ایس ایس جی سی کو 53 ارب روپے کا نقصان ہوا تھا جبکہ کمپنی کو 2017 میں اوگرا نے 36 ارب کا جرمانہ کیا تھا، جرمانہ تین اقساط میں دیا گیا تھا۔ سال 2020-21 میں جرمانہ ادا کرنے کے بعد کمپنی کا پونے دو ارب کا منافع دکھایا تھا، منافع کے ایک سال بعد ہی جرمانہ نہ ہونے کے باوجود ریکارڈ خسارہ سامنے آیا ہے، رواں سال فی شئیر پر نقصان 12 روپے 95 پیسے رہا جو گزشتہ سال 2 روپے 57 پیسے پلس میں تھا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں