میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
رواں ماہ کے آخر تک کراچی کی تعمیر نو پر کام شروع ہوجائے گا، فاروق ستار

رواں ماہ کے آخر تک کراچی کی تعمیر نو پر کام شروع ہوجائے گا، فاروق ستار

ویب ڈیسک
هفته, ۲۱ اکتوبر ۲۰۱۷

شیئر کریں

کراچی (اسٹاف رپورٹر) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر محمد فاروق ستار نے سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان، ڈپٹی کنوینرز کنورنوید جمیل، میئر کراچی وسیم اختر، اراکین رابطہ کمیٹی و دیگر کے ہمراہ ایم کیو ایم پاکستان کے عارضی مرکز واقع بہادرآباد پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز ہماری وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی سے ملاقات ہوئی جس میں کراچی پیکج سمیت سندھ کے دیگر شہروں کے لیے ترقیاتی پیکجز کے حوالے سے تفصیلی گفتگو ہوئی۔یہ ملاقات وزیراعظم پاکستان اور ان کے رفقاء کی خواہش پر ہوئی ، ہم وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے کراچی، حیدرآباد، نوابشاہ سمیت سندھ کے دیگر شہروں کے عوام کے لیے واضح نوید لائیں ہیں۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نے یقین دہانی کرائی ہے کہ اکتوبر کے آخر تک کراچی پیکج پر کام شروع کردیا جائے گا۔ کراچی پیکج کے حوالے سے گزشتہ ماہ سے میئر کراچی وسیم اختر اور گورنر سندھ محمد زبیر کے مابین تفصیلی گفت و شنید چل رہی تھی۔ اس حوالے سے بھی وزیر اعظم نے وزارت خزانہ کو ہدایت جاری کی کہ کراچی کے لیے فنڈز فوری جاری کیے جائیں تاکہ کراچی پیکج پر اس مہینے کے آخر میں کام شروع ہوسکے۔مزید براں میئر کراچی وسیم اختر اور گورنر سندھ کے مابین جن منصوبوں پر بات چیت ہوئی ہے ان کو حتمی شکل دے کر اکتوبر کے آخر تک فنڈزجاری کیے جائیں ۔ فاروق ستار نے کہا کہ کراچی کے عوام کے کے لیے یہ انتہائی خوشگوار خبر ہے کہ اکتوبر کے آخر تک کراچی کی تعمیر نو کے پیکج میں شامل منصوبوں کے فنڈز کا اجراء ہورہا ہے اور ان منصوبوں پر کام بھی شروع ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ اگلے ماہ نومبر میں حیدرآباد پیکج کے فنڈز کے اجراء کا بھی آغاز اور ان کے منصوبوں پر بھی عمل شروع ہورہا ہے۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے مزید کہا کہ سندھ کے شہری علاقے وفاق کو سب سے زیادہ ٹیکس دیتے ہیں صرف کراچی ہی 80 تا 85 فیصد ٹیکس وفاق کو دیتا ہے، لیکن اس کے عوض ہمیں بامشکل 4 ْسے 8 فیصد ترقیاتی فنڈزملتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں مہاجر، سندھی، پنجابی، بلوچی، سرائیکی اور کئی دیگر زبانیں بولنے والے افراد رہتے ہیں۔ انہوں نے ایک منصوبہ جو میئر کراچی اور رابطہ کمیٹی نے دیا تھا، اسے بھی کراچی پیکج میں شامل کرلیا گیا ہے اور اس کے لیے اضافی فنڈز بھی فراہم کیے جائیں گے۔ علاوہ ازیں ڈاکٹر فاروق ستار نے وزیراعظم سے ملاقات کی مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ کراچی میں غیرملکی تاریکین وطن اور مشرقی پاکستان سے آنے والے پاکستانیوں کے مسائل کو علیحدہ علیحدہ کرکے حل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مشرقی پاکستا ن سے آئے ہوئے لاکھوں نفوس کے شناختی کارڈ فوری جاری کیے جائیں ۔اور پاکستان سٹیزن ایکٹ 1951کے سیکشن 16میں ترمیم کی جائے، سیاسی جبر کی بنیاد پر کارکنان کی وفاداری تبدیل کرانے کے عمل سے بھی وزیراعظم کو آگاہ کیاگیا اوراس کے سد باب کا مطالبہ بھی کیا۔فاروق ستار کی قیادت میں وفد نے اس امر کا اعادہ کیا کہ 23اگست 2016کے اقدام کی مددسے ہم نے اپنی کئی دہائیوں پر محیت سیاسی جدوجہد کو بچایا اور ہمارا یہ عمل پاکستان سے اٹوٹ محبت کا اظہار ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں