صوبائی وزیرصحت کابڑاقدام فیلڈ ایمرجنسی کے دوران غیر حاضر مزید 9 ڈاکٹر ملازمت سے فارغ
شیئر کریں
89 ڈاکٹرز کو آخری وارننگ، محکمہ صحت سندھ نے غیرحاضر ڈاکٹرز کے متعلق اشتہارات شائع کروانے کیلئے محکمہ اطلاعات کو خط لکھ دیا
وزیر صحت ڈاکٹرعذرا فضل پیچوہو کے حکم پر گریڈ 17 کے میڈیکل افسران کی ملازمت ختم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیاگیا ہے،رپورٹ
کراچی ( رپورٹ: مسرور کھوڑو ) محکمہ صحت سندھ نے فیلڈ ایمرجنسی کے دوران غیر حاضر مزید 9 ڈاکٹرز کی ملازمت ختم کر کے 89 ڈاکٹرز کو آخری وارننگ دے دی، محکمہ صحت سندھ نے غیرحاضر ڈاکٹرز کے متعلق اشتہارات شائع کروانے کیلئے محکمہ اطلاعات کو خط لکھ دیا۔ وزیر صحت ڈاکٹرعذرا فضل پیچوہو کے حکم پر گریڈ 17 کے میڈیکل افسران کی ملازمت ختم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق سندھ میں مون سون کی بارشوں کے بعد سیلاب کے باعث جلدی امراض سمیت مختلف بیماریاں پھیل گئی جس کے بعد حکومت سندھ نے فیلڈ ایمرجنسی نافذ کردی، متاثرین میں پھیل گئی بیماریوں پر قابو پانے کیلئے محکمہ صحت سندھ نے ڈاکٹروں سمیت دیگر عملے کی ایمرجنسی ڈیوٹی لگائی ہے جبکہ ایمرجنسی صورتحال کے دوران بھی کئی ڈاکٹرز نوکری سے غیر حاضر ہیں جن کے خلاف محکمہ صحت سندھ نے ڈنڈا اٹھا لیا ہے وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو کے حکم پر گریڈ 17 کے 9 ڈاکٹرز کی ملازمت ختم کردی گئی ہے جس میں ڈاکٹر عظمہ گل، ڈاکٹر حفصہ خشک، ڈاکٹر انعم صدیقی، ڈاکٹر سنجی کمار، ڈاکٹر ریحان دائود، ڈاکٹر ونود کمار، ڈاکٹر امجد علی، ڈاکٹر محمد وقاص اور ڈاکٹر سنی راجا شامل ہیں۔ محکمہ صحت سندھ نے سندھ کے مختلف اضلاع میں فلڈ ایمرجنسی کے دوران غیر حاضر رہنے والے گریڈ 17 کے 89 میل اور فیمیل ڈاکٹرز کو لاسٹ وارننگ جاری کی ہے جس میں ٹھٹھہ کے چشم کمار، پولیس سرجن کراچی عبداللہ خان، نوشہروفیروز کے محمد ہارون، پرویز احمد، بدین کے ڈاکٹر عبداللہ، سول اسپتال کراچی کے امیر خان، بھان سعید آباد کے صغیر حسین، تھرپارکر کے پردیپ کمار، ٹھٹھہ کی ثنہ فاطمہ، کرن زہرہ سمیت مختلف اضلاع کے ڈاکٹرز شامل ہیں۔ محکمہ صحت سندھ کے موجب ملازمت سے فارغ کئے گئے ڈاکٹرز کو فلڈ ایمرجنسی میں غیر حاضر رہنے پر وارننگ اور شوکاز بھی دیا گیا لیکن انہوں نے کوئی جواب جمع نہیں کروایا اور نوکری سے غیر حاضر رہے اور جس 89 ڈاکٹرز کو وارننگ دی گئی ہے انہوں نے مطمعن کردہ جواب نہیں دیا اور نوکری سے مسلسل غیر حاضر رہے تو ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔