میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بغیرلائسنس والے منی چینجرز غائب ہوگئے

بغیرلائسنس والے منی چینجرز غائب ہوگئے

ویب ڈیسک
پیر, ۲۱ ستمبر ۲۰۲۰

شیئر کریں

انسداد منی لانڈرنگ بل کے منظور ہونے کے ساتھ ہی مارکیٹ سے بغیرلائسنس والے منی چینجرز غائب ہوگئے ہیں، جس کے باعث امریکی ڈالر کی فروخت میں 30 سے 40 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے ۔فاریکس ایسوسی ایشن پاکستان کے صدر ملک بوستان نے اس ضمن میں بتایاکہ گزشتہ 2 روز میں کائونٹرز پر ڈالر کی فروخت تقریباً60سے 70لاکھ ڈالر یومیہ تک پہنچ گئی ہے جبکہ عام طور پر یہ 40 لاکھ ڈالر یومیہ تھی۔انہوں نے کہا کہ لائسنس کے بغیر منی ایکسچینجر میں خوف بہت زیادہ ہے جس نے اوپن مارکیٹ میں لیکویڈیٹی میں اضافہ کردیا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ پشاور ہائیکورٹ کی جانب سے ایک غیرلائسنس یافتہ منی چینجر کو سزا دی گئی ہے جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ حکومت ملک میں کرنسی کی اسمگلنگ اور غیرقانونی تجارت کی لعنت کو ختم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے ۔کرنسی ڈیلر جمال ابراہیم نے بتایاکہ انسداد منی لانڈرنگ قانون سازی سے کرنسیز کی اسمگلنگ رکے گی، غیرقانونی تجارت پر پابندی ہوگی، اوپن مارکیٹ اور بینکوں میں ڈالر اور دیگر کرنسیز میں اضافہ ہوگا جبکہ اس سے ایکسچینج ریٹ میں بھی استحکام آئے گا۔اس حوالے سے ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن پاکستان کے سابق جنرل سیکرٹری ظفر پراچہ نے بتایاکہ قانون سازی یقیناً کرنسی مارکیٹ میں تبدیلی لائے گی۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں کرنسیوں کی غیرقانونی تجارت اور اسمگلنگ کے لیے واضح خطرہ ہے اور میں سمجھتاہوں کہ حکومت اس غیرقانونی کاروبار کو برداشت نہیں کرے گی جو پاکستان کو گرے لسٹ میں ڈال دے ۔ظفر پراچہ نے کہاکہ قانون سازی میں ترامیم کی منظوری ملک کو گرے لسٹ سے نکالنے میں مدد گار ثابت ہوسکتی ہے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں