آپ کے مسائل کا حل اسلام کی روشنی میں
شیئر کریں
مفتی غلام مصطفی رفیق
مسائل نمازسے ناواقف کی اقتداء میں نماز پڑھنا
سوال:کیاکسی ایسے امام کی اقتداء میں نماز پڑھنادرست ہے جسے نما زکے مسائل کا صحیح علم نہ ہو؟نیز کیااس صورت میں جماعت کے بغیر نماز پڑھی جاسکتی ہے؟
جواب:نماز ایک اہم فریضہ ہے ، اس لیے شرعی حکم یہ ہے کہ نما زکے لیے ایسے شخص کو مقرر کیاجائے جوصحیح العقیدہ ہو، مسائل نماز سے اچھی طرح واقف ہو،قرآن کریم اچھی طرح پڑھنے والا ہو، متقی وپرہیزگار اور متبع سنت ہو۔تاہم اگر کسی جگہ نماز کے مسائل کازیادہ علم رکھنے والا امام میسر نہ ہو اورکسی ایسے شخص کوامام بنایاگیاہو جو مسائل سے زیادہ واقفیت نہ رکھتاہولیکن متبع سنت ہوتواس کی اقتداء میں بھی نماز درست ہے ،شرط یہ ہے کہ اس سے نماز کے منافی کوئی عمل سرزد نہ ہو۔ (فتاویٰ ہندیہ، 1/83 ط:رشیدیہ کوئٹہ- فتاویٰ دارالعلوم دیوبند، 3/167، ط: دارالا شاعت کراچی)
امانت میں تصرف کرنا درست نہیں
سوال:میرے پا س ایک دوست کی کچھ رقم جو انہوں نے بطورامانت حفاظت کے لیے میرے پاس رکھوائی ہے ، کیا میں اس رقم میں تصرف کرسکتاہوں ،جیسے اپنے استعمال میں لاناکچھ خریدناوغیرہ، اور اگر اسے ضرورت ہوگی تو میں بندوبست کرکے اسے دے دوں گا۔
جواب:جس کے پاس امانت رکھوائی جائے اس پر امانت کی حفاظت لازم ہے،حفاظت کے لیے جوبھی تدبیر ہو کرسکتاہے، البتہ ذاتی استعمال میں لانا،اس رقم سے کچھ خریدنا وغیرہ درست نہیں ہے۔ (فتاویٰ ہندیہ،کتاب الودیعۃ، 4/338، ط: رشیدیہ)
نماز جنازہ کا طریقہ
سوال:نماز جنازہ پڑھنے کا درست طریقہ کیا ہے؟
جواب:نماز جنازہ کی نیت کرنے کے بعد چار تکبریں کہی جاتی ہیں، پہلی تکبیر کے بعد ثناء پڑھی جاتی ہے، دوسری تکبیر کے بعد درود شریف اور تیسری تکبیر کہنے کے بعد میت کے لیے دعا پڑھی جاتی ہے، اور چوتھی تکبیر کے بعد سلام پھیراجاتاہے۔
نماز جنازہ کی دعا یاد نہ ہو تو کیاکرے؟
سوال:ہمارے یہاں بہت سارے لوگوں کو نماز جنازہ کی دعا یاد نہیں ہوتی کیااس صورت میں وہ نماز جنازہ پڑھیں یا نہیں ؟اور دعاکے بغیر نماز جنازہ ہوگی یانہیں؟
جواب:نماز جنازہ میں چارتکبیریں فرض ہیں، اور بقیہ دعائیں سنت ہیں، اگرکسی شخص کو نماز جنازہ کی دعا یاد نہ ہو تو صرف تکبیر کہنے سے بھی نماز جنازہ ادا ہوجاتاہے،نماز جنازہ ترک نہیں کرنا چاہیے، بلکہ دعا یاد نہ ہونے کی صورت میں بھی نماز جنازہ پڑھی جائے، اور دعایاد کرلینی چاہیے، اگرنماز جنازہ کی مسنون دعا یاد نہ ہو تو ’’اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلَنَا وَ لِلْمُؤْمِنِیْنَ وَالْمُؤْمِنَاتِ‘‘پڑھ لے ۔محض تکبیر پڑھ کر خاموش رہا تب بھی نماز جنازہ ادا ہوجائے گی۔
روزوں کی قضاء کا حکم
سوال:میں شوگر کا مریض ہوں الحمدللہ گزشتہ سال مکمل روزے رکھے اور کوئی پریشانی نہیں ہوئی تھی ، لیکن اس سال شوگر کی وجہ سے میرے آخری دس دنوں میں کچھ روزے چھوٹ گئے طبیعت بہت زیادہ خراب ہوگئی تھی، کیامیں ان روزوں کاکوئی کفارہ ادا کروں گا؟مجھے کیا کرنا چاہیے؟
جواب:جو روزے بیماری کی وجہ سے آپ سے رہ گئے ہیں ان روزوں کا کفارہ نہیں بلکہ آپ ان روزوں کی قضاء کریں گے۔جتنے دنوں کے روزے آپ سے چھوٹ گئے تھے ان روزوں کی قضاء رکھ لیں۔
فدیہ کی رقم کا مستحق کون ہے؟
سوال:روزوں کے فدیہ کی رقم کا مستحق کون ہے؟میرے والد صاحب شدید بیمار ہیں ان کی کنڈیشن ایسی ہے کہ وہ انتہائی کوشش کے باوجود روزے نہیں رکھ سکے،اور عمر بھی بہت زیادہ ہے، میں نے ایک مولانا صاحب سے مسئلہ پوچھا تھا انہوں نے کہا کہ آپ اپنے والد صاحب کے روزوں کا فدیہ دے دیں ،توفدیہ کی رقم میں کس کو دوں؟
جواب:ایک روزے کا فدیہ ایک صدقہ فطر کی رقم کے برابر ہے،جو لوگ زکوۃ کے مستحق ہیں یعنی غریب مسکین لوگ وہی لوگ فدیہ کی رقم کے بھی مستحق ہیں ،انہیں فدیہ کی رقم دے سکتے ہیں۔
(فتاویٰ شامی، کتاب الزکوۃ، 2/339،ط: سعید)