میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
قبلہ اول کی تصویر والا لباس پہن کراسرائیلی وزیر کی اشتعال انگیزی

قبلہ اول کی تصویر والا لباس پہن کراسرائیلی وزیر کی اشتعال انگیزی

ویب ڈیسک
اتوار, ۲۱ مئی ۲۰۱۷

شیئر کریں

سوشل میڈیا پر میری ریگیو کے خلاف فلسطینی سراپا احتجاج،مظلوموں کے خون سے رنگی ہوئی تصویروں والاگاﺅن بناکرٹوئٹراور ایف بی پر پوسٹ کردیں
مسجد اقصیٰ کی تصویر والا لباس کیوں پہن رکھا ہے،صحافی۔ اسرائیلی قبضے کی 50 ویں سالگرہ منا رہی ہوں،خاتون وزیر کاڈھٹائی کے ساتھ جواب
اسرائیلی حکومت اور یہودی اشرار کی جانب سے قبلہ اول کی بے حرمتی کے دیگرمظاہر کے جلو میں اسرائیل کی ایک سرکردہ وزیرہ نے تاریخی بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کی تصویر پرمبنی لباس زیب تن کرکے ایک نئی اشتعال انگیزی کا ارتکاب کیا ہے جس کے نتیجے میں فلسطین کے عوامی اور سیاسی حلقوں میں سخت غم وغصہ پایا جا رہا ہے۔
عرب خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی حکومت میں شامل خاتون وزیر برائے کھیل وثقافت ’میری ریگیو‘ نے حال ہی میں ’کان‘ نامی ایک ثقافتی تقریب میں متنازع گاو¿ن پہن کر شرکت کی۔
اسرائیل کے عبرانی اخبار’معاریو‘ نے بتایا ہے کہ خاتون وزیر ثقافت و اسپورٹس نے ایک ثقافتی تقریب میں مسجد اقصیٰ اور پرانے بیت المقدس کی تصویر والا گاو¿ن پہن کر شرکت کی۔ یہ تقریب بین الاقوامی نوعیت کی تھی جس میں ’ارواح اسماعیل‘ نامی ایک فلم کی بھی نمائش کی گئی۔
اسرائیلی وزیر سے جب پوچھا گیا کہ اس نے بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کی تصویر والا لباس کیوں پہن رکھا ہے تو اس کا کہنا تھا کہ وہ بیت المقدس پر اسرائیلی قبضے کی 50 ویں سالگرہ منا رہی ہیں۔ اس لیے القدس پرقبضے کی گولڈن جوبلی کی مناسبت سے اس نے ایسا لباس تیار کرایا ہے۔
ادھر بیت المقدس پر اسرائیلی قبضے کے 50 سال پورے ہونے کے موقع پر شدت پسند یہودی اور صہیونی تنظیموں نے یہودی آباد کاروں پر زور دیا ہے کہ وہ یوم القدس کے موقع پر زیادہ سے زیادہ تعداد میں جبل مکبر[مسجد اقصیٰ] میں آئیں اور اجتماعی مذہبی رسومات ادا کریں۔
خیال رہے کہ یہودی آباد کاروں کی طرف سے مسجد اقصیٰ پر دھاووں کی تازہ اپیل ایک ایسے وقت میں کی گئی ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو سے ملاقات کے لیے اسرائیل پہنچ رہے ہیں۔
ادھر سماجی رابطوں کی ویب سائیٹس پر اسرائیلی وزیرکے اقدام کو اشتعال انگیز قرار دے کر اسے مسترد کردیا گیا ہے۔فلسطینی شہریوں کی طرف سے اسرائیلی وزیرکے اقدام کو قبلہ اول اور تاریخی بیت المقدس کی توہین قرار دیا گیا ہے۔
اسرائیلی پارلیمنٹ میں عرب کمیونٹی کے وزیر ایمن عودہ نے اسرائیلی وزیرکے اقدام پر العربیہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’میری ریگیو‘ کے اشتعال انگیز اقدام سے لگتا ہے کہ صہیونیوں میں خود اعتمادی کا فقدان ہے اور وہ ایسے اوچھے ہتھکنڈے اختیار کرنے پر اتر آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا تسلیم کرتی ہے کہ مشرقی بیت المقدس آزاد فلسطینی ریاست کا دارالحکومت ہے مگر صہیونی وزراءاشتعال انگیزی سے باز نہیں آتے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں