صائمہ بلڈرز، ذیشان ذکی ،سوئی سدرن گیس کمپنی افسران کا مک مکا
شیئر کریں
صائمہ بلڈرز اینڈ ریئل اسٹیٹ ڈیولپرز کے مالک ذیشان ذکی اور سوئی سدرن گیس کمپنی کے افسران کا مک مکا، صائمہ عربین ولاز کے ہزاروں مکین گھریلو گیس کنکشن سے محروم، صائمہ عربین ولاز کے مکینوں کو آر ایل این جی کنکشن لینے کیلئے دبائو، پابندی کے باوجود صائمہ لگژری ہوم میں گھریلو گیس کنکشن جاری۔ جرأت کی خصوصی رپورٹ کے مطابق صائمہ ریئل اسٹیٹ بلڈرز اینڈ ڈیولپرز نے کراچی کے علاقے گڈاپ ٹائون کے تپو منگھوپیر کی دیھ جام چکرو میں سروے نمبر 72سے 76، 78 سے 81 تک رہائشی اسکیم سال 2010 میں شروع کی،ذیشان ذکی نے صائمہ عربین ولاز کی اسکیم میں تمام تر سہولیات فراہم کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے ہزاروں الاٹیز سے اربوں روپے بٹورے، اسکیم 31 مئی 2104 کو مکمل کرنے کا لالی پاپ دیا گیا،ذیشان ذکی نے ہزاروںالاٹیز سے دھوکہ کرتے ہوئے گیس کی سہولت فراہم نہ کی، ذیشان ذکی نے سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کے افسران کو مبینہ طور پر رشوت دینے کے بعد صائمہ عربین ولاز میں بلک گیس کنکشن لگا کر گیس جاری کی گئی، جبکہ ذیشان ذکی کے عملے نے رہائشی اسکیم کے ہزاروں مکینوں کی زندگی دائو پر لگاتے ہوئے اسکیم میں غیر معیاری پائپ لائنیں بچھا دیں، غیر معیاری پائپ لائنوں کے باعث کئی بار لائنز پھٹتی رہی، صائمہ بلڈرز نے بلک گیس کنکشن کیلئے 6 لاکھ 24 ہزار ایس ایس جی سی ایل کو فراہم کئے، بعد میں 4 ہزار میٹر لینے کیلئے ایک کروڑ 95 لاکھ روپے ادا کئے، جبکہ بلک گیس کنکشن کو گھریلو کنکشن میں تبدیل کرنے کیلئے 46لاکھ 70 روپے ادا کئے گئے، صائمہ بلڈرز کے مالک ذیشان ذکی صائمہ عربین ولاز کے ہزاروں مکینوں کو خود ساختہ بنائے گئے بلز 3 سال تک ارسال کرکے ہر ماہ لاکھوں کروڑوںبٹورتے رہے، اوگرا نے 13 دسمبر 2022 کو رہائشیوں کی شکایات کا فیصلہ کرتے ہوئے سوئی سدرن گیس کمپنی کے بلک گیس کنکشن کو غیر قانونی قرار دیا، غیر قانونی کنکشن لینے والے صائمہ بلڈرز کے مالک ذیشان ذکی پر کوئی جرمانہ عائدنہیں کیا گیا، سوئی سدرن نے 6 جنوری 2023کو گیس کنکشن منقطع کردیے ۔ صائمہ عربین ولاز کے مکینوں کا کہنا ہے کہ ایس ایس جی سی ایل افسران آر ایل این جی کنکشن کیلئے دبائو ڈال رہے ہیں اور گھریلو گیس کنکشن پر پابندی کا بہانہ بنایا جارہا ہے، پابندی کے باوجود کورنگی میں صائمہ بلڈرز کی اسکیم صائمہ لگژری ہوم میں سوئی سدرن گیس کمپنی نے گھریلو گیس کنکشن جاری کیا ہے جس سے ایس ایس جی سی ایل افسران اور ذیشان ذکی میں گٹھ جوڑ واضح ہوتا ہے۔