نیوٹرل ادارے کے سربراہ یاکسی عہدیدار کے خلاف حکومتی اقدام کو اپوزیشن تسلیم نہیں کریگی، سید خورشید شاہ
شیئر کریں
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ نیوٹرل ادارے کے سربراہ یا کسی عہدیدار کے خلاف حکومت نے قدم اٹھایا تو اپوزیشن تسلیم نہیں کرے گی۔ ایک انٹرویومیں انہوں نے کہاکہ عمران حکومت ختم ہوچکی، یہ غیر آئینی حکومت ہے اور اس کا ہر قدم غیر قانونی اور غیر آئینی ہوگا۔ سید خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ نہ کھیڈاں گے نہ کھیڈن دیاں گے، اسپیکر قومی اسمبلی پارٹی کے ورکر کی حیثیت سے امور انجام دے رہا ہے، اسپیکر نے اسمبلی اجلاس 25 مارچ کو بلا کر آئین کی خلاف ورزی کی، اوآئی سی وزرائے خارجہ اجلاس میں اپوزیشن کو بھی بلانا چاہیے، حکومت جلسہ ملتوی کرتی ہے تو ہم بھی ٹوکن احتجاج کرکے جلسہ ختم کردیں گے۔انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کی ایسی کوئی ڈیمانڈ نہیں جو نہ مانی جائے، عدم اعتماد کی کامیابی کی صورت میں قائد ایوان شہبازشریف ہوں گے، اسپیکر کا عہدہ پیپلزپارٹی کو دینے سے متعلق ابھی کچھ طے نہیں ہوا، حکومتی ایم این ایز ہمارے پاس خود آرہے ہیں۔ رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہمیں یقین دلایا گیا ہے کہ ہم نیوٹرل ہیں، اسٹیبلشمنٹ کا کھلا خط ہے کہ ہم مداخلت نہیں کریں گے،حکومت آئینی طریقے سے چلنے سے بھاگ رہی ہے مگر پاکستان یہ سب برداشت نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم او آئی سی اجلا س کی وجہ سے چپ ہیں، اوآئی سی کے لیے آنے والے افراد عمران خان کے نہیں پاکستان کے مہمان ہیں۔