میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
حضور اکرم ﷺ کے اسمائے گرامی

حضور اکرم ﷺ کے اسمائے گرامی

جرات ڈیسک
جمعه, ۲۰ ستمبر ۲۰۲۴

شیئر کریں

مفتی سفیان بلند صاحب

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ حضور اکرم ﷺ نے (ایک دن صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے) فرمایا کہ تمہیں اس پر حیرت نہیں ہے کہ اللہ تعالی نے مجھ کو قریش مکہ کی گالیوں اور لعنتوں سے کس طرح محفوظ رکھا ہے؟ وہ مُذَمّم کو گالیاں دیتے ہیں اور مُذَمّم پر لعنت کرتے ہیں جب کہ میں "محمّد”ہوں۔ (بخاری)
حضور اکرم ﷺ کے اسمائے مبارک بہت ہیں جن میں سے کچھ کا ذکر قرآن کریم میں ہے، کچھ سابقہ آسمانی کتابوں میں مذکور ہیں، کچھ کا ذکر انبیاء علیہم السلام کی زبان مبارک سے ہوا ہے اور کچھ احادیث میں مذکور ہیں، تاہم ان کی کل تعداد کے بارے میں کوئی ایک قول نہیں ہے، مواہب لدنیہ میں لکھا ہے کہ آپ ﷺ کے نام اور القاب قرآن مجید میں بہت آئے ہیں، چنانچہ بعض علماء نے ننانوے نام جمع کئے ہیں جو اللہ تعالی کے اسمائے پاک کی بھی تعداد ہے۔
قاضی عیاض کا قول منقول ہے کہ اللہ تعالی نے اپنے ناموں میں سے تیس نام اپنے حبیب کے لئے مخصوص کئے ہیں۔بعض حضرات نے لکھا ہے کہ اگر سابقہ آسمانی کتابوں اور قرآن وحدیث میں آپ ﷺ کے نام تلاش کئے جائیں تو ان کی تعداد تین سو تک اور ایک قول کے مطابق چار سوتک پہنچتی ہے۔
قاضی ابوبکر ابن العربی مالکی نے بعض صوفیاء کا قول نقل کیا ہے کہ اللہ تعالی کے ہزار نام ہیں اور اس کے حبیب کے بھی ہزار نام ہیں اور یہ کہ ناموں سے مراد وہ اوصاف وصفات ہیں جن سے حضور ﷺ کی ذات متصف ہے اور ہر وصف و صفت سے ایک نام نکلتا ہے۔علامہ سیوطی نے بھی مستقل طور پر ایک کتاب تالیف کی ہے جس میں انہوں نے حضور ﷺ کے اسمائے مبارک جمع کئے ہیں اور علامہ طیبی نے بائیس نام ذکر کئے ہیں اور ان سب کی وضاحت کی ہے۔
اصل اسم مبارک
حضور اکرم ﷺ کا اصل نام جو سب سے زیادہ مشہور و رائج ہے، وہ "محمد”ہے، یہ آپ ﷺ کے دادا حضرت عبد المطلب کا رکھا ہوا نام ہے۔
منقول ہے کہ جب حضرت عبد المطلب سے کسی نے کہا کہ تم نے اپنے پوتے کا نام اپنے آباؤ اجداد کے نام پر کیوں نہیں رکھا اور ایسے نام کو ترجیح دی جو تمہاری قوم اور تمہارے خاندان میں پہلے کسی کا نہیں رہا ہے؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ میں نے اپنے پوتے کا یہ نام اس امید پر رکھا ہے کہ تمام دنیا والے اس کی توصیف میں رطب اللسان ہوں۔
ایک روایت میں یہ الفاظ ہیں:تاکہ آسمانوں پر اللہ تعالی اس کی تعریف و توصیف کرے اور زمین پر دنیا والے رطب اللسان ہوں۔
ایک روایت میں آیا ہے کہ آپ ﷺ کی پیدائش سے بہت پہلے حضرت عبد المطلب نے ایک دن خواب میں دیکھا کہ ان کی پشت سے چاندی کی ایک زنجیر نکلی جس کا سلسلہ آسمان تک چلا گیا، ایک سلسلہ مشرق کی آخری حدوں تک اور ایک سلسلہ مغرب کی آخری حدوں تک پہنچ گیا، اس کے بعد وہ زنجیر ایک تناور درخت میں تبدیل ہوگئی اور اس درخت کے پتہ پتہ پر نور پھیل گیا، پھر انہوں نے دیکھا کہ ان نورانی پتوں کے نیچے مشرق سے لے کر مغرب تک کے لوگ جمع ہیں، عبد المطلب نے بیدار ہونے کے بعد اس عجیب وغریب خواب کا ذکر لوگوں سے کیا، تعبیر دینے والوں نے اس خواب کو سن کر کہا کہ مبارک ہو، تمہاری نسل میں ایک شخص پیدا ہوگا جس کی تابعداری کرنے کے والوں کا سلسلہ مشرق سے مغرب تک پھیلا ہوگا اور زمین وآسمان میں اس کی تعریف ہی تعریف ہوگی، چنانچہ آقائے دو جہاں ﷺ پیدا ہوئے تو حضرت عبد المطلب نے آپ ﷺ کا نام مبارک "محمد”رکھا۔
آپ ﷺ کی والدہ ماجدہ حضرت آمنہ رضی اللہ عنہا نے بھی حاملہ ہونے کے بعد خواب میں دیکھا تھا کہ ایک شخص نے ان سے کہا کہ تمہارے بطن میں اس امت کا سردار اور پیغمبر ہے، جب تمہارے ہاں ولادت ہو تو بچہ کا نام "محمد”رکھنا۔
روایات میں آتا ہم کہ آپ ﷺ کی پیدائش سے پہلے کبھی کسی کا نام "محمد”نہیں رکھا گیا تھا، ہاں! اہل کتاب نے جب اپنی آسمانی کتابوں میں مذکور پیش گوئیوں کے مطابق لوگوں کو بتایا کہ وہ زمانہ آیا ہی چاہتا ہے جب اللہ کے آخری پیغمبر پیدا ہوں گے اور ان کا نام "محمد”ہوگا تو یہ سن کر چار لوگوں نے اس آرزو میں اپنے بیٹوں کا نام محمد رکھا تاکہ شرف نبوت سے مشرف ہوں، تاہم یہ چار نام بھی محبوب کبریاء خاتم الانبیاء ﷺ کے نام سے پہلے نہیں کہے جاسکتے کیونکہ ان چاروں نے بھی آپ ﷺ کا نام "محمد”سن کر ہی اپنے بیٹوں کے نام محمد رکھے تھے۔
جس سے محبت ہوتی ہے، اس کو مختلف ناموں اور القاب سے یاد کیا جاتا ہے، حضور اکرم ﷺ بھی اس کائنات کی محبوب ترین ہستی ہیں، آپ ﷺ کا وجود مسعود روئے زمین کے بسنے والے انسانوں کے لئے ہی نہیں بلکہ ساری کائنات کے لئے رحمۃ للعالمین ہے، اس لئے آپ ﷺ کے بھی کئی نام اور القاب ہیں جو تقریبا ایک ہزار سے زائد ہیں۔قرآن کریم میں آپ ﷺ کے یہ اسمائے گرامی مذکور ہیں:
محمد، احمد، یاسین، طہ، مزمل، مدثر
اور یہ القابات مذکور ہیں:
النبی، الرسول، شاھد، مبشر، نذیر، داعی الی اللہ، سراج منیر، خاتم النبیین، رحمۃ للعالمین
شمائل ترمذی کی روایت میں یہ اسمائے گرامی مذکور ہیں:
۱- محمد (سراپا تعریف والا)
۲- احمد (رب تعالی کی سب سے زیادہ تعریف کرنے والا)
۳- ماحی (دنیا سے کفر اور ظلم مٹانے والا)
۴- حاشر (قیامت میں حشر کے لئے سب سے پہلے اٹھانے جانے والا)
۵- عاقب (پیچھے آنے والا یعنی سارے انبیاء کرام علیہم السلام کے بعد آنے والا آخری نبی)
۶- نبی الرحمۃ (ساری مخلوق کے لئے رحمت)
۷- نبی التوبۃ (جس کی برکت سے امتیوں کے گناہ معاف ہوجائیں)
۸- مُقَفّی (سارے انبیاء کرام علیہم السلام کے پیچھے آنے والا آخری نبی)
۹- نبی الملاحم (جس کے دور میں کثرت سے جہاد ہوا، بعض علماء نے یہ مراد لیا کہ جس کے دور میں کثرت سے اختلافات جنم لیں گے)
حضوراکرم ﷺ کا شجرہ نسب
سیرت نبویہ کی کتب میں عام طور پر سلسلہ نسب آپ کے جد امجد حضرت عدنان تک ملتا ہے، تاہم بعض سیرت نگاروں نے حضرت آدم علیہ السلام تک بھی سلسلہ نسب ذکر کیا ہے، چنانچہ صاحب رحمۃ للعالمین حضرت مولانا قاضی محمد سلیمان منصور پوری رحمہ اللہ نے بھی مکمل سلسلہ نسب ذکر کیا ہے۔
والد ماجد کی طرف سے:
محمد ﷺ بن عبداللّٰہ بن عبدالمطلب بن ہاشم بن عبدمناف بن قُصَیْ بن کِلاب بن مُرّہ بن کعب بن ُؤی بن غالب بن فِہر بن مالک بن نَضَر بن کِنانہ بن خُزیمہ بن مدرِکۃ بن الیاس بن مُضَر بن نِزار بن مَعْد بن عدنان بن اَوُدْ بن ہمَیْسَع بن سلامان بن عَوْص بن بَوْز بن قَمْوال بن اُبَیّ بن عَوام بن ناشِد بن حِزَا بن بَلداس بن یَدلاف بن طابخ بن جاحم بن ناحِش بن ماخی بن عَیفی بن عَبْقَر بن عُبَیْد بن دُعا بن حَمدان بن سَنْبَر بن یَثربی بن یَحْزَن بن یَلْحَن بن ارعَوَی بن عَیْضِی بن ذیشان بن عِیصَر بن اَقناد بن اِیہام بن مُقَصّر بن ناحث بن زارِح بن سَمِی بن مُزِی بن عِوَض بن عِرام بن قِیدار بن اسماعیل (علیہ السلام) بن ابراھیم (علیہ السلام) بن تارَّخ/آذر بن ناحُور بن سارُوغ بن اَرغوا بن فالِغ بن عابر بن اَرْفخشار بن سام بن نوح (علیہ السلام) بن لامِک بن مَتُشالخ بن ادریس (علیہ السلام) بن یارَد بن مَہْلَائیل/مَلْہَل اِیل بن قِیْنان بن آنُوش بن شیث (علیہ السلام) بن آدم (علیہ السلام)
والدہ ماجدہ کی طرف سے:
آمنہ بنت وھب بن عبد مناف بن زہرہ بن کلاب، اس کے بعد آگے سلسلہ والد ماجد کے سلسلہ میں مل جاتا ہے۔
والدہ ماجدہ کی طرف سے امہات کا سلسلہ نسب:
آمنہ بنت فاطمہ بنت سلمی بنت عاتکہ بنت حُبَیّ بنت فاطمہ بنت ہند بنت مَحْشِیہ بنت ماویہ بنت عاتکہ بنت لیلی بنت جُندَلہ بنت عِکرِشہ بنت بَرّہ بنت حوانہ/ہند بنت سلمی بنت لیلی/خَندف بنت رُباب بنت سَودہ بنت مَعانہ بنت مَہدَد


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں