زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر 15ارب89کروڑ ڈالر تک پہنچ گئے ، گورنر اسٹیٹ بنک
شیئر کریں
گورنر اسٹیٹ بینک باقر رضا سے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)کے وفد نے ملاقات کی ہے ۔گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ گزشتہ چند برسوں سے پیدا ہونے والے اقتصادی عدم توازن کے باعث مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے ۔گورنر اسٹیٹ بینک باقر رضا سے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)کے وفد نے ملاقات کی ہے ۔ وفد میں آزور کے ہمراہ پاکستان میں آئی ایم ایف مشن کے سربراہ ارنسٹو رمیریز ریگو بھی موجود تھے ۔ترجمان اسٹیٹ بینک کے مطابق وفد نے اسٹیٹ بینک کی سینئر انتظامیہ سے بھی ملاقات کی اور گورنر اسٹیٹ بینک نے آئی ایم ایف کے وفد کو معیشت پر اسٹیٹ بینک کے موقف سے آگاہ کیا۔گورنر اسٹیٹ بینک باقر رضا نے کہا کہ پاکستان نے اپنی سرزمین پر بنایا ہوا اقتصادی اصلاحات کا پروگرام شروع کر دیا ہے اور توقع ہے کہ اصلاحات کے اس پروگرام میں تعاون کے حصول کے لیے بین الاقوامی فنانشل کمیونٹی میں آئی ایم ایف اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ نتیجہ خیز شراکت جاری رہے گی۔انہوں نے کہا کہ اصلاحاتی پروگرام کے ابتدائی نتائج حوصلہ افزا ہیں۔ گذشتہ چند برسوں سے پیدا ہونے والے اقتصادی عدم توازن کے باعث مہنگائی میں اضافہ ہوا تاہم رواں مالی سال کی دوسری ششماہی میں مہنگائی کا دباو کم ہونے کی توقع ہے ۔دوسری جانب زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر کی مالیت 8 ارب ڈالر تک پہنچ گئی اور ایک ہفتہ کے دوران سرکاری ذخائر میں13کروڑ80لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا۔اسٹیٹ بینک کے مطابق سرکاری ذخائر کی مالیت8ارب60کروڑ ڈالر تک پہنچ گئی ہے اور کمرشل بینکوں کے ذخائر میں90لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا، اسی طرح کمرشل بینکوں کے ذخائر7ارب29کروڑ ڈالر تک پہنچ چکے ہیں۔اسٹیٹ بینک کے مطابق زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر میں14کروڑ70لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا جس کے بعد مجموعی ذخائر15ارب89کروڑ ڈالر تک پہنچ گئے ہیں۔