مقبوضہ کشمیر،وزیر اعظم کا امریکی صدر سے دوبارہ رابطہ
شیئر کریں
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی پر زور دیا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر بھارت اور پاکستان کے درمیان پائی جانے والی کشیدگی کو کم کر دیا جائے،خطے کا امن برقرار رہنا چاہیے، جبکہ پاکستان نے کہا ہے کہ مودی سرکار کے پانچ اگست کے یکطرفہ اقدام نے خطے کے امن و امان کو خطرات سے دوچار کر دیا ہے، بھارت کوفی الفور کرفیو اُٹھانے کا کہا جائے ،انٹرنیشنل انسانی حقوق کی تنظیموں کو کشمیر میں بھیجا جائے،بھارت بین الاقوامی کمٹمنٹ کی پاسداری کرے اور اس مسلے کا حل سیکورٹی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کرے جس کا وہ پابند ہے، امید ہے تنازع کے حل کیلئے صدر ٹرمپ اپنا کردار ادا کریںگے۔یہ بات امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارتی وزیر اعظم سے ٹیلیفونک گفتگو کے بعد پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کو فون پر بتائی ۔وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے صحافیوں سے کہاکہ میں آپ کا شکر گزار ہوں کہ اتنے شارٹ نوٹس پر آپ تشریف لائے،16 تاریخ کو وزیراعظم عمران خان کی صدر ٹرمپ سے ٹیلیفونک گفتگو ہوئی ،اس گفتگو میں وزیر اعظم عمران خان نے صدر ٹرمپ کو پاکستان کا موقف بتایا صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ مودی سے بات کریں گے۔ انہوںنے بتایاکہ پیر کو صدر ٹرمپ نے نریندر مودی سے بات کی جس کا خاصہ یہ ہے کہ انہوں نے کہا خطے کا امن برقرار رہنا چاہیے اور انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کو اس سے آگاہ کیا۔ وزیر خارجہ نے بتایاکہ پیر کو ہی وزیر اعظم عمران خان نے صدر ٹرمپ کو مودی کے اقدام کی وجہ سے خطے کی صورتحال سے آگاہ کیااور برملا کہا کہ مودی سرکار کے پانچ اگست کے یکطرفہ اقدام نے خطے کے امن و امان کو خطرات سے دوچار کر دیا ہے اور ان اقدامات کا مقصد بین الاقوامی سطح پر متنازع معاملہ کو ختم کرنا تھا اور اس کے پیچھے بھارت آبادیاتی تناسب کو تبدیل کرنا چاہتا ہے تاکہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کیا جائے۔انہوں نے صدر ٹرمپ کو بتایا کہ ہندوستان کے یہ یکطرفہ اقدامات بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی نفی کرتے ہیں،ہمیں وہاں ایک نیا انسانی کرائسس جنم لیتا دکھائی دیتا ہے۔انہوںنے کہاکہ صدر ٹرمپ کو بتایا گیا کہ پیر کر کرفیو کو پندرہ روز گزر رہے ہیںہماری اطلاعات کے مطابق بہت سے لوگوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور بہت سے لوگ لاپتا ہیں۔ وزیر خارجہ کے مطابق وزیر اعظم نے صدر ٹرمپ کو اپنا کردار ادا کرنے کا کہا اور یہ بھی کہا کہ ہندوستان کو فی الفور کرفیو اُٹھانے کا کہا جائے ۔وزیر اعظم عمران خان نے صدر ٹرمپ کو بتایا کہ صورتحال اس قدر تشویشناک ہے انٹرنیشنل انسانی حقوق کی تنظیموں کو کشمیر میں بھیجا جائے تاکہ حالات دنیا کے سامنے آئیں۔وزیر اعظم نے مطالبہ کیا کہ بھارت بین الاقوامی کمٹمنٹ کی پاسداری کرے اور اس مسلے کا حل سیکورٹی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کرے جس کا وہ پابند ہے۔وزیر اعظم عمران خان نے اس مسئلے پر اپنا کردار ادا کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا ،ہم سمجھتے ہیں کہ اس تنازع کے حل کیلئے صدر ٹرمپ اپنا کردار ادا کریںگے۔ وزیر خارجہ کے مطابق یہ گفتگو پیرکو رات دس بجے وزیر اعظم عمران خان اور صدر ٹرمپ کے مابین ہوئی۔انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم عمران خان نے جس طرح پاکستان کا مقدمہ صدر ٹرمپ کو پیش کیا ہے مجھے ان پر فخر ہے۔دوسری جانب امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی پر زور دیا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر بھارت اور پاکستان کے درمیان پائی جانے والی کشیدگی کو کم کر دیا جائے۔ وائٹ ہائوس کے ترجمان ہوگان گڈلے نے ایک بیان میں کہا کہ صدر ٹرمپ نے بھارت اور پاکستان کے درمیان پائی جانے والی کشیدگی کو کم کرنے اور خطے میں امن کو برقرار رکھنے کی اہمیت سے آگاہ کیا۔ٹرمپ اور مودی کے درمیان ہونے والے ٹیلی فونک رابطے کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دونوں رہنمائوں نے گفتگو کی کہ تجارت میں توسیع کے ذریعے امریکا اور بھارت کے معاشی تعلقات کو کیسے آگے بڑھایا جائے گا۔ترجمان نے کہا کہ دونوں ممالک کے رہنما جلد ہی دوبارہ ملاقات کے لیے بھی پرعزم ہیں۔