میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
فاروڈبلا ک نہیں بنایا،جہانگیرترین

فاروڈبلا ک نہیں بنایا،جہانگیرترین

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲۰ مئی ۲۰۲۱

شیئر کریں

 

سیشن اور بینکنگ جرائم کورٹ نے جہانگیر ترین اور علی ترین سمیت دیگر کی عبوری ضمانتوں میں 31مئی تک توسیع کر دی جبکہ عدالت نے ایف آئی اے کوواضح کہا ہے کہ اگر آئندہ سماعت پرتفتیش مکمل نہ کی گئی توشوکازجاری کیے جائیں گے۔جہانگیر ترین اپنے صاحبزادے علی ترین اور حامی وزراء اور اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کے ہمراہ سیشن عدالت میں پیش ہوئے ۔سیشن کورٹ کے جج حامد حسین عدالت نے ایف آئی اے کے افسر سے سوال کیا کہ تحقیقات کہاں تک پہنچی؟ اس پر ایف آئی اے نے بتایا کہ تحقیقات جاری ہیں اور ہم ریکارڈ کا جائزہ لے رہے ہیں، بھاری ٹرانزیکشنز ہوئیں اس پر تحقیقات کر رہے ہیں، ریکارڈ ہمارے پاس آ گیا ہے اس کو بھی دیکھ رہے ہیں۔دوران سماعت سیشن کورٹ کے جج حامد حسین نے ایف آئی اے کی انکوائری رپورٹ کا بھی جائزہ لیا۔بعد ازاں عدالت نے جہانگیر ترین اور علی ترین کی عبوری ضمانتوں میں 31 مئی تک توسیع کردی اور کہا کہ ایف آئی اے فوری تفتیش مکمل کرے مزیدوقت نہیں دیاجائے گا،اگر ایف آئندہ سماعت پرتفتیش مکمل نہ کی گئی توشوکازجاری کیے جائیں گے۔جہانگیر ترین اور علی ترین بینکنگ جرائم کورٹ کے جج امیرمحمدخان کے رو برو پیش ہوئے ۔جہانگیر ترین کے وکیل نے بتایا کہ کورونااورعید کی وجہ سے مشکلات پیش آئیں ،مشکلات کے باوجودہم نے تمام ریکارڈجمع کیا ، چھٹیاں تھیں بینک بندتھے مگرپھر بھی ساراریکارڈایف آئی اے کو دیدیا، تمام ریکارڈعدالت میں پیش کریں گے، ایک ایک روپے کاریکارڈ،منی ٹریل ایف آئی اے کوفراہم کیا ہے۔نے ایف آئی اے کے تفتیشی افسر سے سوال کیا کہ کیا جہانگیر ترین کو گرفتار کرنا چاہتے ہیں؟ اس پر ایف آئی اے نے خاموشی اختیار کی اور کہا کہ ریکارڈ کا جائزہ لے رہے ہیں۔بعد ازاں بینکنگ کورٹ نے بھی جہانگیر ترین اور علی ترین کی ضمانت میں 31 مئی تک توسیع کردی۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جہانگیر ترین نے پی ٹی آئی سے علیحدگی یا فارورڈ بلاک بنانے کے حوالے سے میڈیا اطلاعات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ عشائیے کے موقع پر میڈیا میں یہ طوفان کھڑا کر دیا گیا کہ خدانخواستہ ہم تحریک انصاف سے الگ ہو رہے ہیں میں میں آپ کو کھلے عام بتا رہا ہوں ہم پی ٹی آئی کا حصہ تھے ہیں اور انشااللہ رہیں گے ۔انہوں نے کہا کہ دو مسائل ہیں جن کا میں ذکر یہاں ذکر کرتا چاہتا ہوں ،ایک ایشویہ تھاکہ جہانگیر اور ایف آئی اے کا معاملہ تھا جس کے ساتھ میرے تمام دوست کھڑے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں