میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پاکستان میں سوا سال میں ہونے بم دھماکے اور خودکش حملے

پاکستان میں سوا سال میں ہونے بم دھماکے اور خودکش حملے

ویب ڈیسک
پیر, ۲۰ فروری ۲۰۱۷

شیئر کریں

پاکستان میں دسمبر 2015 ءسے 16 فروری 2017ءکے درمیان دہشت گردی کے جتنے بھی واقعات رونما ہوئے ، اُن کی تفصیل یہاں پیش کی جاتی ہے۔ 13دسمبر2015 ءکو پارا چنار کے ایک مصروف بازار میں ہونے والے دھماکے سے 23 افراد ہلاک اور 30زخمی ہوئے ۔ 29 دسمبر 2015ءکومردان کے نادرا آفس میں ایک خود کش دھماکے کے نتیجے میں 26افراد جاں بحق اور 56 زخمی ہوئے۔13جنوری 2016ءکو کوئٹہ میں پولیو سینٹر کے قریب ایک بم دھماکہ میں 15 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ۔ 20 جنوری2016ءکو باچا خان یونیورسٹی میں ایک مسلح شخص نے فائرنگ شروع کردی جس کے نتیجے میں 20افراد اپنی جانوں سے گئے اور 60زخمی ہوئے۔29جنوری2016ءکو ڈسٹرکٹ ژوب میں ایک خود کش بم بار نے کنٹونمنٹ ایریا میں اس وقت داخل ہونے کی کوشش کی جب نماز ِجمعہ ادا کی جارہی تھی ،جب ایک سیکیوریٹی والے نے اسے روکنے کی کوشش کی تو اُس نے خود کو اس چیک پوسٹ پر اڑا لیا ۔ اس واقعے میں سات افراد زخمی ہوئے۔6فروری2016ءکوکوئٹہ میں ایک خود کش بم بار نے فرنٹیئر کور کی ایک گاڑی سے خود کو ٹکرادیا جس کے نتیجے میں 9افرادجاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے۔7مارچ 2016ءکو چار سدہ کی ایک مقامی عدالت میں ایک خود کش دھماکے میں تین کانسٹیبلز سمیت 10افراد ہلاک اور 14 زخمی ہوئے۔16مارچ2016ءکو پشاور میں ایک بس میں بم پھٹنے سے ‘جو ملازمین کو لے جارہی تھی، 17 افراد ہلاک اور 53زخمی ہوگئے ۔ 27 مارچ 2016 کوایک خود کش بم دھماکے میں گلشن اقبال پارک لاہور میں 74افراد جاں بحق اور 338زخمی ہوئے ۔ 19 اپریل2016ءکو مردان کے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے دفتر پر ایک خود کش بم بار نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور 17زخمی ہوئے ۔ 22 جون 2016ءکوپاکستان کے معروف قوال امجد صابری کو کراچی میں فائرنگ کے واقعے میں شہید کردیا گیا۔8اگست2016ءکوکوئٹہ کے ایک اسپتال کے باہر اس وقت بم دھماکا ہوا‘ جب وہاں بہت سے وکیل ایک معروف وکیل کی ہلاکت پر احتجاج کر رہے تھے، اس دھماکے میں 70افراد شہید ہوگئے۔2ستمبر2016ءکوپشاور کے ضلع مردان میں ایک خود کش بم دھماکے میں 14افراد شہید اور 52 زخمی ہوئے۔13ستمبر2016ءکو سندھ کے شہر شکار پور میں ایک خود کش بمبار نے13 افراد کو زخمی کردیا جن میں چار پولیس والے شامل تھے ۔ 16 ستمبر2016ءکوافغانستان کی سرحد کے ساتھ ملحقہ ضلع مہمند میں نماز جمعہ کے دوران ایک خود کش بم بار نے مسجد کے برآمدے میں پہنچ کر بم دھماکا کیا جس کے نتیجے میں 23افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوئے ۔ 24 اکتوبر2016ءکو کوئٹہ کے پولیس ٹریننگ سینٹر میں تین دہشت گردوں نے حملہ کرکے 60افراد کو شہید اور 190کو زخمی کردیا 12نومبر2016ءکو خضدار، بلوچستان میں واقع حضرت شاہ نورانی کی درگاہ میں ایک خود کش بم بار نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس کے نتیجے میں 52 افراد شہید اور سو سے زائد زخمی ہوئے ۔ 26 نومبر 2016ءکومہمند میں فرنٹیئر کور کے ایک کیمپ پر 4 خود کش بم باروں نے دھاوا بولا‘ جس کے نتیجے میں ایف سی کے دو اہل کار شہید اور 14زخمی ہوئے۔ تمام چاروں دہشت گرد ہلاک کردیے گئے۔ اس واقعہ کی ذمہ داری جماعت الاحرار نے قبول کی ۔ 4 جنوری2017ءکوڈیرہ اسماعیل خان میں کوٹلی کے نزدیک ایک پولیس موبائل پر ریموٹ کنٹرول بم حملہ کیا گیا‘ جس کے نتیجے میں 5 پولیس افسران سمیت 15افراد شہید ہوئے ۔ 6 جنوری 2017ءکوکراچی میں فائیو اسٹار چورنگی کے قریب تیموریہ پولیس اسٹیشن پر دو نامعلوم افراد نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں دو پولیس والوں سمیت تین افراد ہلاک ہوگئے۔6جنوری2017ءکوہزارہ شیعہ برادری کے پانچ افراداس وقت زخمی ہوگئے جب مسلح حملہ آوروں نے ان کی گاڑی پر فائرنگ کردی۔20جنوری2017ءکوپارا چنار میں سبزی مارکیٹ میں (IED)دھماکے کے نتیجے میں25 افراد شہید اور 87زخمی ہوئے ۔ 22 جنوری 2017 کو خیبر پختون خوا ہ کے ٹانک ضلع میں ایک دھماکے کے نتیجے میں 6سیکیوریٹی اہلکار زخمی ہوگئے ۔ 23 جنوری2017ءکو بلوچستان کے ضلع پنجگور میں ایک فوجی قافلے پر حملے کے نتیجے میں 8سیکیورٹی اہل کار زخمی ہوگئے ۔ 31 جنوری2017ءکوپشاور کے چار سدہ روڈ پر ایک دھماکے کے نتیجے میں 9افراد زخمی ہوگئے جن میں 3 سیکیورٹی اہل کار شامل تھے ۔ 6 فروری2017ءکو بنوں کے تھانہ منڈان پولیس اسٹیشن پر دہشت گرد حملے کے نتیجے میں دو پولیس والے زخمی ہوگئے ۔7فروری2017ءکو چمن میں لیویز کی چیک پوسٹ پر ایک بم دھماکے میں 4افراد مع دو سیکیورٹی اہل کار زخمی ہوگئے ۔10 فروری 2017ءکو باجوڑ ایجنسی کے علاقے آرانگ میں سڑک کے کنارے ہونے والے بم دھماکے میں پانچ طلبہ زخمی ہوگئے۔10فروری2017ءکوآرانگ میںدھماکے کے نتیجے میں ایک بچہ اور چار دیگر افراد زخمی ہوگئے۔12فروری2017ءکو سما ٹی وی کے ٹیکنیشن تیمور خان کو ایک واقعے میں شہید کردیا گیا جس کی ذمے داری تحریک طالبان پاکستان نے قبول کرلی۔12فروری2017ءکو باجوڑ ایجنسی کی مہمند تحصیل میں سڑک کے کنارے ایک بم دھماکے کے نتیجے میں پانچ سیکیورٹی اہل کار زخمی ہوگئے ۔ 12 فروری2017ءکو جنوبی وزیرستان میں (IED) دھماکے میں ایف سی کے تین سیکیورٹی اہل کار جاں بحق ہوگئے ۔ 13 فروری 2017ءکولاہور کی صوبائی اسمبلی کے باہر ایک دھماکے کے نتیجے میں 14افراد شہید اور 87سے زائد زخمی ہوگئے ۔ 12 فروری 2017ءکو کوئٹہ میں ہونے والے ایک (IED) دھماکے میں دو افراد جاں بحق ہوگئے ۔ 15 فروری2017ءکوپشاور کے علاقے حیات آباد میں ایک خود کش دھماکے کے نتیجے میں دو افراد شہید اور سات زخمی ہوگئے ۔ 15 فروری2017 ءکو مہمند ایجنسی میں ایک خود کش حملے میں پانچ افراد شہید ہوئے جن میں لیویز کے تین اہل کار بھی شامل تھے ۔ 15 فروری2017ءہی کے روزنوشہرہ میں فائرنگ کے واقعے میں انٹیلی جنس ایجنسی
کا ایک فرد مارا گیا ۔ 16 فروری 2017 ءکو آواران میں ایک دھماکے کے نتیجے میں تین فوجی شہید ہوگئے ۔ 16 فروری2017 کو سیہون شریف میں حضرت لال شہبار قلندرؒ کی درگاہ میں ہونے والے بم دھماکے میں 90افراد شہید اور 350سے زائدزخمی ہوئے ۔ 16 فروری 2017ءکوپشاور کی مہمند ایجنسی میںججوں کی گاڑی پر حملے کے نتیجے میں پانچ افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ 4جج زخمی ہوئے۔17فروری 2017 کو افغانستان کے دہشت گردوں نے خیبر ایجنسی میں ایک سرحدی چیک پوسٹ پر حملہ کرکے فرنٹیئر کور کے تین اہل کار زخمی کردیے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں