غیرقانونی تعمیرات کی تحقیقات کا آغاز، افسران میں کھلبلی
شیئر کریں
محکمہ اینٹی کرپشن سندھ نے ڈسٹرکٹ ایسٹ میں ہونے والی غیر قانونی تعمیرات کیخلاف تحقیقات کا آغاز کردیا، سندھ بلڈنگ کنڑول اتھارٹی افسران کیخلاف گھیرا تنگ کرنے کی تیاریاں، مقامی این جی او نے ڈسٹرکٹ ایسٹ میں ہونے والی غیر قانونی تعمیرات کا ریکارڈ فراہم کردیا، تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ ایسٹ میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران اور بلڈر ز کی ملی بھگت سے غیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے ، سپریم کورٹ کے احکاما ت کی کھلی خلاف ورزیاں کی جانے لگی ہے ۔اس سلسلے میں مقامی این جی او نے محکمہ اینٹی کرپشن میں درخواست جمع کروائی تھی جس پر تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے ، درخواست میں مقامی این جی او کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ سندھ بلڈنگ کنڑول اتھارٹی کے ڈائریکٹر ڈسٹرکٹ ایسٹ آصف رضوی اور ڈپٹی ڈائریکٹر ریاض جھاکرو کی جانب سے بلڈر ز کو غیر قانونی تعمیرات کا اجازت نامہ دیا جارہا ہے اور اس کے عوض لاکھوں روپے رشوت وصول کی جارہی ہے ۔ سپریم کورٹ کی جانب سے رہائشی پلاٹ پر کمرشل یونٹس یعنی پورشن کی تعمیرات پر مکمل پابندی ہے اور عدالت کی جانب سے پورشن کی تعمیرات کو مکمل غیرقانونی قرار دیا ہے لیکن اس کے باوجود پورشن کی تعمیرات کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے ، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی جانب سے کسی بلڈر کو اپروول دی گئی ہے تو اس پر نقشے کے برخلاف تعمیرات کی جارہی ہے ، رہائشی گھر کی جگہ پورشن کی تعمیرات سے علاقہ میں پانی،بجلی،گیس اور پارکنگ جیسے مسائل کا فقدان بڑھ رہا ہے ۔ مقامی این جی او کا کہنا ہے کہ غیر قانونی تعمیرات سے حکومتی خزانے کو بھی بھاری نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے ، دریں اثناء سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ڈسٹرکٹ ایسٹ کے افسران کی خلاف گھیرا تنگ کیا جارہا ہے اور ان کے اثاثہ جات کی بھی تحقیقات کیے جانے
کا امکان ہے جس کے بعد گلشن اقبال کے بلڈرز اور افسران میں کھلبلی مچ گئی ہے ۔