بجلی بلوں میں کے ایم سی ٹیکس پرانوکھااحتجاج
شیئر کریں
کراچی کے شہری کے الیکٹرک کی گاڑیوں میں کچرا ڈالنے لگے
شہریوں نے کے الیکٹرک کے شکایتی مراکز اور 118 پر کال کر کے کچرانہ اٹھائے جانے کی شکایت درج کرواناشروع کردیں
جگہ جگہ گندگی کے ڈھیرلگے ہیں،آپ کچرااٹھوائیں یاہماری شکایات وزیراعلی ،وزیربلدیات ،ایڈمنسٹریٹرتک پہنچائیں ،شہریوں کی 118پرگفتگو
کراچی(اسٹاف رپورٹر)بلدیہ عظمی کراچی کا متنازعہ میونسپل یوٹیلیٹی سروسز ٹیکس کے الیکٹرک کے بلوں میں شامل کرنے کا ردعمل آنا شروع ہوگیا، شہریوں نے کچرا کے الیکٹرک کی گاڑیوں میں ڈالنا شروع کر دیا۔کے الیکٹرک کے شکایتی مرکز 118 پر کچرا نا اٹھانے کی شکایت درج کروانا شروع کر دی، کے الیکٹرک کے عملے کو کام میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔تفصیلات کے مطابق کے ایم سی کا متنازعہ ایم یو سی ٹی بل جو کے ایم سی جمع کرنے کا ہدف پورا کرنے میں ناکام نظر آرہی تھی اس نے 7 فیصد کمیشن کے عوض کے الیکٹرک کے بلوں کے ذریعے شہریوں سے وصول کرنا شروع کر دیا، اس سے کے الیکٹرک کو سالانہ 50 کروڑ روپے کا فائدہ ہوگا، ان کو صرف بل پر پرنٹ کرنا ہے اور رقم جمع کرنی ہے۔متنازعہ بل جس پر عدالت عالیہ کی جانب سے کچھ وقت کے لیے حکم امتناعی بھی حاصل ہوا تھا تاہم کے ایم سی مسلسل ان بلوں کو بھیج رہی تھی لیکن ریکوری ناہونے کے برابر تھی۔ کے الیکڑک کے بلوں میں آنے کی صورت میں شہریوں کو ہر صورت بل ادا کرنا پڑ رہا ہے ورنہ بجلی منقطع ہو جائیں گی لیکن اس کا ردعمل بھی بھرپور انداز سے نظر آرہا ہے۔شہر میں جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں اور شہریوں نے ردعمل میں کچرا اٹھا کر کے الیکٹرک کی گاڑیوں میں ڈالنا شروع کر دیا جس سے عملے کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔اسی طرح کے الیکٹرک کا شکایتی نمبر 118 جہاں بجلی کے مسائل کے لیے شہری اپنی شکایات درج کرواتے تھے اب شہریوں نے کچرے کی شکایت 118 پر درج کروانا شروع کر دی جبکہ کے الیکٹرک کا نمائندہ مسلسل وضاحت دیتا رہا کہ یہ ہماری ذمہ داری نہیں ہے آپ کے ایم سی کو فون کریں جس پر شہریوں کا کہنا تھا کہ آپ کے ایم سی کے پیسے وصول کر رہے ہیں لہذا آپ ہماری شکایت کے ایم سی کو درج کروائیں یا پھر وزیر اعلی سندھ، وزیر بلدیات اور ایڈمنسٹریٹر کراچی کو پہنچائیں کیونکہ آپ ان کا ٹیکس جمع کر رہے ہیں تو شکایت سننا بھی آپ کی ذمہ داری ہے۔کے الیکٹرک کے سوشل میڈیا اکائونٹس پر بھی کچرے کی شکایت درج کروائی جا رہی ہے جس سے ادارے کو مسلسل کام کرنے میں دشواری کا سامنا ہو رہا ہے جبکہ شہریوں کا کہنا ہے کہ ایم یو سی ٹی بل ایک متنازعہ ہے جو اب طاقت کے ذریعے کے الیکٹرک کی ملی بھگت سے سندھ حکومت وصول کر رہی ہے اگر اس بل کو فوری طور ختم نا کیا گیا تو ہم کچرا کے الیکٹرک کی گاڑیوں اور دفتر کے سامنے ڈالیں گے۔