پی پی ایچ آئی کی 7 کروڑ 87 لاکھ کی مضر ادویات کی خریداری، ادویہ ساز کمپنیاں آزاد
شیئر کریں
(رپورٹ: مسرور کھوڑو) پی پی ایچ آئی انتظامیہ کی ایک اور سنگین غفلت سامنے آگئی، میڈیسن سپلائرز سے 7 کروڑ 87 لاکھ 20 ہزار 3 سو 49 روپے کی غیر معیاری ادویات خریدی گئی، بڑے مقدار میں خرید کی گئی بخار کی کانامول سیرپ کے رنگ اور ذائقہ میں ٹیسٹنگ کے دوران مسئلہ نکلا، اوسٹوکل ڈی ٹیبلٹس بھی پتہ کے اندر پاؤڈر کی شکل میں تھیں۔روزنامہ جرأت کو موصول دستاویز کے مطابق گذشتہ مالی سال 2022-23 کے دوران پی پی ایچ آئی انتظامیہ نے آئی ایس آئی ایس فارماسیوٹیکل اور منور فارما سیوٹیکل سے مختلف ادویات کی خریداری کی، جس میں 7 کروڑ 87 لاکھ 20 ہزار 3 سو 49 روپے کی ادویات غیر معیاری نکلی، ٹیسٹنگ کے دوران دیکھا گیا کہ بخار کی کانامول سیرپ کارنگ اور ذائقہ تبدیل تھا، جوکہ انتظامیہ نے سپلائر کو واپس کردی، بڑے مقدار میں خرید کی گئی اوسٹوکل ڈی گولی کے پتہ میں دیکھا گیا تو وہ پاؤڈر کی شکل میں تھیں،جوکہ کیلشیم کی کمی کو حل کرنے کے ساتھ متعدد بیماریوں جیسے کہ وٹامن ڈی کی کمی اور دیگر بیماریوں کے لیے استعمال ہوتا ہے، غیرمعیاری ادویات کی خریداری سے پی پی ایچ آئی انتظامیہ کی ناقص کارکردگی بے نقاب ہوگئی ہے، چھان بین پر مامور اداروں نے 23 دسمبر 2023 کو معاملے کے متعلق انتظامیہ کو اطلاع دی،15 جنوری 2024ء کو تحریری درخواست بھی دی لیکن پی پی ایچ آئی انتظامیہ نے نشاندہی پر کوئی جواب نہ دے کر نظرانداز کردیا، حکام نے سفارش کی ہے کہ معاملے کی تحقیقات کی جائے اور مذکورہ سپلائرز کو بلیک لسٹ کیا جائے۔