میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
تبدیلی سرکار میں کرپٹ سی ای او ڈریپ عاصم رؤف کومستقل تعینات کرنے کی تیاری

تبدیلی سرکار میں کرپٹ سی ای او ڈریپ عاصم رؤف کومستقل تعینات کرنے کی تیاری

ویب ڈیسک
پیر, ۱۹ جولائی ۲۰۲۱

شیئر کریں

(نمائندہ جرأت ) ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ) میں بدعنوان ترین سی ای او کے طور پر عاصم رؤف کو تعینات کرانے کے لیے پاکستان کی سب سے خطرناک ڈرگ مافیا حرکت میں آگئی۔ تبدیلی سرکار کے دورِ حکومت میں دس مرتبہ ادویات کی قیمتوں میں اضافے کے ذمہ دار ڈرگ فارما کی کٹھ پتلی کے طور پر کام کرنے والے سی ای او عاصم رؤف کو تعینات کرانے کے لیے حکومت کی انتہائی بااثر شخصیات متحرک ہیں۔ انتہائی باوثوق ذرائع کے مطابق عاصم رؤف کو سی ای او تعینات کرانے کے لیے انڈس فارما کے زاہد سعید اور اُن کے کزن گورنر سندھ عمران اسماعیل بھی اپنا تمام اثرورسوخ استعمال کررہے ہیں۔ واضح رہے کہ ڈریپ میں بھارتی مفادات کو تحفظ دینے کا سارا عمل عاصم رؤف کی زیر سرپرستی جاری رہتا ہے۔بھارت کو سیاسی طور پر دو ٹوک جواب دینے والی عمران خان کی حکومت بدقسمتی سے ڈریپ میں بھارتی مفادات میں جاری مکروہ سازشوں کو لگام نہیں دے سکی۔ یہ خطرناک رجحان عمران خان دور میں نہایت طاقت ور ہوگیا ہے کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی میں بھارتی فارما کمپنیوں کے مفادات کا منظم طور پر تحفظ کیا جارہا ہے۔ جرأت کے پاس موجود معلومات کے مطابق بھارت کی تقریباً 17فراڈ کمپنیوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جارہی۔ جس کے ذمہ دار دراصل عاصم رؤف ہیں جو فارما مافیاسے گٹھ جوڑ کے باعث گزشتہ تین سال سے تین تین ماہ کی تو سیع لینے میں کامیاب رہے ہیں۔ واضح رہے کہ اب ڈریپ میں مستقل سی ای او کی تعیناتی کے لیے ایک متنازع بورڈ سے 16 جولائی کو ہونے والے انٹرویوز میں چار امیدواروں کو شارٹ لسٹ کرلیا گیا ہے۔ باخبر ذرائع کے مطابق عاصم رؤف کی مستقل تعیناتی کے لیے رچائے جانے والے اس متنازع بورڈ کے ڈرامے میں منصوبے کے عین مطابق عاصم رؤف کو پہلے نمبر پر رکھا گیا ہے۔ جبکہ دوسرے ، تیسرے اور چوتھے نمبر پر بالترتیب ڈاکٹر ذکاء الرحمان، ڈاکٹر نور محمد شاہ اور مسرت شاہ کو شامل فہرست کیا گیا ہے۔ مذکورہ تینوں نام عاصم رؤف کے مقابلے میں انتہائی قابلیت رکھنے والے اور فارما حلقوں میں مناسب سمجھے جاتے ہیں۔ لیکن ان تینوں ناموں کے برعکس گزشتہ تین برسوں سے سہ ماہی توسیع لے کر ڈریپ کو منظم طریقے سے فارما مافیا کے مفادات کے آلہ کار کے طور پر چلانے والے عاصم روف کو مخصوص حلقے مستقل تعینات کرنے کے لیے سرگرم عمل ہوچکے ہیں۔ واضح رہے کہ فہرست میں شامل دوسرے نمبر پر موجود ڈاکٹر ذکاء الرحمان پی ایچ ڈی ہیں۔ اور سابقہ چیف ڈرگ انسپکٹر پنجاب کے طور پر اچھی شہرت کے حامل ہیں۔ وہ ان دنوں موجودہ پنجاب حکومت کی ڈرگ ٹیسٹنگ لیب سندر لاہور کے ڈائریکٹر ہیںاور اس لیب کو پاکستان کی پہلی ڈبلیو ایچ اواسٹینڈرڈ کی منظوری دلوا چکے ہیں۔ فہرست میں تیسرے نمبر پر موجود مضبوط امیدوار ڈاکٹر نور محمد شاہ ہیں، جو پی ایچ ڈی کے ساتھ ساتھ ڈریپ کے انتظامی امور کا وسیع سرکاری تجربہ رکھتے ہیں،اُن کی پالیسیاں مریضوں کے حق میں ہوتی ہیں اور ڈرگ مافیا کے خلاف ایک ایماندار افسر کی شہرت رکھتے ہیں، لہذا انکی تعیناتی کو مسترد کر نا ایمانداری کی دعوے دار عمران خان حکومت کے لیے ایک امتحان ہوگا۔جبکہ چوتھے امیدوار مسرت شاہ ہیں جو اسلام آباد کی لوکل فارما کا تجربہ رکھتے ہیں۔انتہائی ذمہ دار ذرائع کے مطابق عمران خان حکومت کو غلط راستے پر ڈالنے کے لیے ایک مرتبہ پھر بطور سی ای او ڈریپ عاصم رؤف کو لانے کے لیے انتہائی اثرورسوخ کے ساتھ منفعت بخش پیشکشوں سے بھی کام لیا جارہا ہے۔ عاصم رؤف گریڈ اٹھارہ کے ایک جونیئر افسر ہونے کے باوجود فارما مافیا کی طاقت سے ڈریپ پر اپنا کنٹرول قائم کرنے میں اس لیے کامیاب رہے کہ وہ فارما مافیا کو ہر قسم کے نتائج دینے کی شہرت رکھتے ہیں۔ عاصم رؤف جو 57 صفحات پر محیط ایک انکوائری رپورٹ میں مکمل بے نقاب ہوچکے ہیں ، درحقیقت ڈریپ میں جاری بدعنوانیوں کے منظم سلسلے کے حقیقی سرپرست ہیں۔ذرائع کے مطابق عاصم روف کی ہی وجہ سے ادویات کی قیمتوں کا ریکارڈ ،ڈریپ کی ویب سائٹ پر آج تک نہیں آسکا، اُنہوں نے ہی چھوٹی لوکل فارما کمپنیوں کی پروڈکٹ رجسٹریشن ان لسٹمنٹ روکے رکھی ہے، ایکسپورٹ والی کمپنیوں کی تذلیل کرکے اُس کی حوصلہ شکنی کی ذمہ داری بھی ان پر ہی عائد ہوتی ہے، انہوں نے اپنے دور میںڈریپ میں رشوت اقربا پروری کا بازار گرم کیے رکھا ہے۔ لیکن عاصم روف کا سب سے خطرناک کھیل بھارتی فارما کمپنیوں کا ڈریپ کے ذریعے تحفظ ہے۔ عاصم روف کے متعلق بتایا جارہا ہے کہ وہ تقریباً 10 بھارتی فارما کمپنیوں کے پاکستان میں اصل سرپرست ہیں۔اُنہوں نے ہمالیہ اور ڈابر کی تمام پروڈکٹس کو یہاں بکنے کے لیے تحفظ فراہم کیے رکھا۔ عاصم روف کی ہی وجہ سے ناگزیر اور زندگی کے تحفظ کو یقینی بنانے والی ادویات کے نام پر یہاں بھارتی کمپنی ڈابر کے ہاجمولا اور کالا نمک جبکہ ہمالیہ کمپنی کے شیمپو، صابن ، فیس واش اور مختلف کریموں کی فروخت کو تحفظ دیا گیاہے۔ ذرائع کے مطابق گورنر سندھ عمران اسماعیل اور انڈس فارما کے زاہد سعید بھی عاصم رؤف کو سی ای او ڈریپ تعینات کرانے کے لیے پورا زور لگا رہے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں