حکومت سندھ کے منصوبے میں کروڑوں روپے کا اسکینڈل
شیئر کریں
عالمی اداروںکے اشتراک سے حکومت سندھ کے منصوبے میں کروڑوں روپے کا اسکینڈل، مچھلی کے بیج کی ضرورت معلوم کرنے کے علاوہ ہی 48 کروڑ روپے خرچ کرنے کا دعویٰ کردیا۔ جراٗت کو موصول دستاویز کے مطابق عالمی اداروں کے مالی تعاون اور قرض سے ایکسی لریٹڈ ایشن پلان کے تحت محکمہ زراعت، محکمہ لائیواسٹاک اینڈ فشریز میں اربوںروپے کے منصوبے جاری ہیں، منصوبوں کے لئے ورلڈ بینک سمیت دیگر عالمی ادارے بھاری سرمایہ فراہم کرتے ہیں، ایکسی لریٹڈ ایکشن اپلان (آپ) کے تحت مالی سال 2021-22 کے دوران محکمہ لائیو اسٹاک اینڈ فشریز کے پروجیکٹ کوآرڈینیٹر نے 48 کروڑ 60 لاکھ روپے مچھلی کا بیج خرید کرنے کادعویٰ کیا، مچھلی کا بیج خرید کرنے سے پہلے مچھلی کے نسل کی افزائش اور فارمز والے سندھ بھر کے اضلاع میں موجود دفتروں کے افسران سے مچھلی کے بیج کی ضرورت کی تعداد بھی معلوم نہیں کی، دلچسپ بات یہ ہے کہ فشریز سیکٹر میں ہر سال مچھلی کا بیج خرید کرنے پر کروڑوں روپے خرچ ہوتے ہیں جبکہ مچھلی کے بیج کے صحیح استعمال کی مستند رپورٹ اور مطلوبہ دستاویزاتب بھی مرتب نہیں کئے جاتے، سندھ بھر کی قدرتی جھیلوں، دریائے سندھ ،فارمز اور کھلے سمندر میں مچھلی کے بیج کی ضرورت معلوم کرنے کے علاوہ ہی مچھلی کا بیج خرید کرنے پر کروڑوں روپے خرچ کیسے کئے جاتے ہیں؟ حکام نے پروجیکٹ کوآرڈینیٹر ایکسی لریٹڈ ایکشن پلان (آپ ) سے سوال کیا کہ ہر سال کروڑوں روپے کا مچھلی کا بیج پانی میں چھوڑنے کے کیا نتائج نکلے ہیں اور اس کی تصدیق کیسے ہوگی ؟مالی سال 2021-22 کے دوران 48 کروڑ کا مچھلی کا بیج ضرورت معلوم کرنے کے علاوہ ہی پانی میں چھوڑنے پر حکام نے محکمہ لائیو اسٹاک اینڈ فشریز کو ڈپارٹمنٹل ایکشن کمیٹی کا اجلاس اور متعلقہ اضلاع کے دفتروں سے مچھلی کے بیج کی ضرورت کے اعدادو شمار طلب کرنے کی سفارش کی لیکن ایکسی لریٹڈ ایکشن پلان کے کوآرڈینٹر نے کوئی توجہ نہیں دی۔