میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ڈالرکی ڈبل سنچری،مہنگائی کاسونامی قابوسے باہر،عوام کی چیخیں نکل گئی

ڈالرکی ڈبل سنچری،مہنگائی کاسونامی قابوسے باہر،عوام کی چیخیں نکل گئی

ویب ڈیسک
جمعرات, ۱۹ مئی ۲۰۲۲

شیئر کریں

ملک میں چھائی ہوئی غیر یقینی سیاسی صورتحال اور عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف)سے مذاکرات نہ ہونے کے باعث امریکی ڈالر نے روپے کے کس بل نکال دیئے۔ امریکی کرنسی کی قیمت ڈبل سنچری کر گئی۔ڈالر کی قیمت میں اضافے اور روپے کی قدر میں کمی کا سلسلہ جاری ہے اور ایک موقع پر انٹر بینک میں ڈالر 3 روپے 26 کا اضافہ ہوا جس کے بعد ڈالر 199 روپے کا ہو گیا تھا۔کاروبار کے اختتام پر سٹیٹ بینک آف پاکستان کی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں ہفتے کے تیسرے کاروباری روز کے دوران انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر مزید 2 روپے 65 پیسے مہنگا ہوا۔اعداد و شمار کے مطابق انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت 195 روپے 74 پیسے سے بڑھ کر 198 روپے 39 پیسے ہو گئی ہے۔ روپے کی قدر میں 1.34 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔مسلم لیگ ن کی اتحادیوں پر مشتمل نئی حکومت میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں 15 روپے 46 پیسے کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔دوسری طرف اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر اڑھائی روپے اضافے کے بعد 200 روپے 50 پیسے پر بند ہوا۔دوسری جانب ڈالرکی قیمت میں اضافے کے ساتھ ہی پاکستان میں درجنوں امپورٹڈاشیاء کی قیمتیں بھی آسمان پرجاپہنچیں ،جس کااثرمقامی مارکیٹ پربھی پڑااشیائے خورنوش سمیت ہرچیزکے دام مسلسل بلندی کی جانب محوِپروازہیں ،عوام کی صحیح چیخیں نکل رہی ہیں،علاوہ ازیںحکومت نے ملک میں زرمبادلہ کے ذخائر کے بحران سے نمٹنے کے لیے غیر ضروری اور پرتعیش اشیاء کی درآمد پر مکمل پابندی لگادی،درآمدات پر پابندی کا مقصد درآمدی بل کم کرنا ہے، اس اقدام سے ماہانہ ایک ارب ڈالر کے لگ بھگ زرمبادلہ کی بچت متوقع ہے اور روپے کی قدر میں استحکام و بہتری لانے میں مدد ملے گی ۔وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت اعلی سطح کا اجلاس ہوا جس میں ملک کی معاشی تشویشناک صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ شرکا نے معاشی مشکلات سے نمٹنے کیلئے سخت فیصلے کرنے پر اتفاق کیا جس کے نتیجے میں روپے کی بے قدری میں کمی آئے گی۔ شہباز شریف نے ملک میں زرمبادلہ کے ذخائر کے بحران سے نمٹنے کے لیے غیر ضروری اور لگژری اشیا کی درآمد پر مکمل پابندی عائد کردی اور اس فیصلے کا فوری طور پر اطلاق ہوگا۔ وزیراعظم نے کہا کہ غیر ضروری اور لگژری اشیا کی درآمد پر قیمتی زرمبادلہ خرچ نہیں ہونے دیں گے۔ وزیراعظم کی منظوری کی سمری موصول ہونے پر امپورٹ پالیسی آرڈر میں ترامیم کی جائیں گی اور بڑی گاڑیوں، مہنگے موبائل فونز، کاسمیٹکس سمیت دیگر اشیا کی درآمد پر پابندی عائد کر دی جائے گی۔درآمدات پر پابندی کا مقصد درآمدی بل کم کرنا ہے۔ اس اقدام سے ماہانہ ایک ارب ڈالر کے لگ بھگ زرمبادلہ کی بچت متوقع ہے اور روپے کی قدر میں استحکام و بہتری لانے میں مدد ملے گی۔واضح رہے کہ پاکستان میں زرمبادلہ کے ذخائر میں شدید کمی ہوچکی ہے جو اس وقت 22 ماہ کی کم ترین سطح پر ہیں اور صرف ڈیڑھ ماہ کی درآمدات کے لیے کافی ہیں جب کہ ڈالر 200 روپے سے بھی مہنگا ہوگیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں