محکمہ تعلیم کے 217 اساتذہ کاکروڑوں روپے کرپشن کا اعتراف
شیئر کریں
محکمہ تعلیم کے 217 اساتذہ نے کروڑوں روپے کرپشن کرنے کا اعتراف کرکے نیب کو رضاکارنہ طور رقم واپس کی، اساتذہ آج سیکریٹری تعلیم کے سامنے پیش ہونگے، اساتذہ کو نوکری سے برطرف کرنے کا بھی امکان ہے۔ ذرائع نے جراٗت کو بتایا کہ سندھ ہائی کورٹ نے کرپشن کرنے کا اعتراف کرنے اور نیب کو رضاکارنہ طور پر رقم واپس کرنے والے تمام سرکاری افسران اور ملازمین کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دیا تھا، عدالت کے حکم کے بعد محکمہ تعلیم نے نیب کو رقم واپس کرنے والے اساتذہ کی چھان بین اور تحقیقات کی، چھان بین کے دوران انکشاف ہوا کہ 217 اساتذہ کرپشن میں ملوث نکلے اور کرپشن کا اعتراف کرکے نیب کو لاکھوں روپے واپس کیئے۔ذرائع کے مطابق گریڈ 17 کے 10اساتذہ نے کرپشن کا اعتراف کیا اور رقم واپس کی، گریڈ11 سے گریڈ 16 کے ایک سو اساتذہ نے کرپشن کا اعتراف کیا اور قومی احتساب بیورو کو رضاکارنہ طور رقم واپس کی، جبکہ گریڈ 18، گریڈ 19کے ایک سو اساتذہ نے بھی کرپشن کی بہتی گنگا میں ہاتھ دھوئے اور نیب کو لاکھوں روپے واپس کیئے۔ نیب کو رضاکارانہ طور پر رقم واپس کرنے ولے اساتذہ آج سیکریٹری تعلیم احمد بخش ناریجو کے سامنے پیش ہونگے۔ ذرائع کے مطابق کچھ اساتذہ کو پہلے ہی معطل کیا گیا ہے اور تمام اساتذہ کے خلاف کارروائی کی جائے گی، افسران پر جرمانہ، پروموشن ختم کرنے اور نوکری سے برطرف کرنے کی تجاویز پر غور کیا جارہا ہے۔