کے پی ٹی کی 579 ایکڑ زمین پر قبضہ ہونے کا انکشاف
شیئر کریں
کراچی پورٹ ٹرسٹ کی 579 ایکڑ زمین یا23 لاکھ 25 ہزار اسکوائر کلومیٹر اراضی پر قبضہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے، کے پی ٹی کا اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ اربوں روپے کی قیمتی زمین سے قبضہ ختم کروانے میں ناکام ہوگیا۔ جرأت کو موصول دستاویز کے مطابق کراچی پورٹ ٹرسٹ کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے کمپیوٹرائیزڈ ڈیٹا کے تحت قومی ادارے کی ٹوٹل زمین 6 ہزار 5 سو 59 ایکڑ ہے، یہ رقبہ 2 کروڑ 65لاکھ 44 ہزار ایک سو 82 اسکوائر کلومیٹر ہوتا ہے، جس میں سے 579 ایکڑ زمین پر قبضہ ہوگیا ہے، کیماڑی کے ڈاکس کالونی اور بھٹہ ولیج، مجید کالونی،گلشن کالونی ، سکندرآباد، ویسٹ وہارف کے علاقے میں یونس آباد، گریکس ولیج، ہنگورو آباد میں مچھر کالونی اور برماکالونی، محمد ی کالونی کے رہائشی علاقوں میں کے پی ٹی کی زمین پر قبضے ہوگئے ہیں۔ منہوڑہ میں رہائشی اور تفریحی علاقے میں ہٹ سائیٹ نمبر 98 ایس، ہٹ سائیٹ نمبر 97 ایس، ہٹ سائیٹ نمبر 96ایس، ماڑی پور روڈ ویسٹ وارف میں کمرشل علاقے میں پلاٹ نمبر 36، کیماڑی ولیج ایریا میں رہائشی پلاٹ نمبر 78 ، جونگل شاہ کیماڑی میں کمرشل ایریا میں پلاٹ نمبر 19، آئل انسٹالیشن ایریا میں پلاٹ نمبر 15، کیماڑی ولیج ایریا میں پلاٹ نمبر 73،ماڑی پور روڈ ویسٹ وارف میں کمرشل ایریا میں پلاٹ نمبر 38، آئل انسٹالیشن ایریا میں پارکنگ ایریا میں پلاٹ نمبر14، پلاٹ 44، ویسٹ وارف میں ویلفیئر کے پلاٹ نمبر 21، ماڑی پور روڈ ویسٹ وارف کمرشل ایریا میں پلاٹ نمبر 39، کلفٹن بوٹ بیسن میں پلاٹ نمبر 71اور ہاکس بے ویسٹ وارف میں ویلفیئر کے پلاٹ نمبر 67 پر قبضے ہوگئے ہیں۔ کے پی ٹی افسران نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ کراچی پورٹ ٹرسٹ کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے افسران اربوں روپے کی قیمتی زمین پر قبضوں اور قبضے ختم نہ کروانے کے ذمیدار ہیں، قیمتی زمین قبضے کے باعث کے پی ٹی کو لیز کی مد میں کروڑوں روپے کا نقصان ہورہا ہے اور قیمتی زمین سے قبضہ ختم ہونے کا کوئی امکان بھی نظر نہیں آرہا، اربوں روپے کی زمین پر قبضوں کے حوالے سے مکمل انکوائری ہونی چاہئے اور قبضوں کے خاتمے کیلئے حکمت عملی ترتیب دینی چاہئے۔