میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
مریم نوازکی باتوں پران کے بچے بھی ہنستے ہیں،فوادچودھری

مریم نوازکی باتوں پران کے بچے بھی ہنستے ہیں،فوادچودھری

ویب ڈیسک
بدھ, ۱۹ جنوری ۲۰۲۲

شیئر کریں

وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ مریم نواز کی باتوں پر اب ان بچے بھی ہنستے ہیں ،ہم الیکٹورل ریفارمز، چیئرمین نیب کی تقرری اور عدلیہ ترامیم پر اپوزیشن کے ساتھ مل کر آگے بڑھنا چاہتے ہیں،اپوزیشن کی لیڈر شپ اصلاحات سے زیادہ احتجاجوں پر یقین رکھتی ہے، چار سال احتجاجوں میں گذار لئے ہیں، آئندہ ایسے ہی چلنا چاہتے ہیں،اسٹیٹ بنک ترمیمی بل معیشت کی بہتری اور اسٹرکچرل ریفارمز کیلئے انتہائی ضروری ہے،عالمی منڈی میں کھاد کی قیمت پاکستان سے چھ گنا زائد ہے، کھاد کی مارکیٹ پر دبائو ہے، پاکستان کے زیادہ تر علاقوں میں کھاد میسر ہے،گندم کی اس بار بمپر فصل ہوگی،اسپیشل ٹیکنالوجی زونز کے قیام اور کامیابی سے روزگار کی فراہمی اور ملکی آئی ٹی بر آمدات میں اضافہ ہوگا۔منگل کو وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے وفاقی وزیر حماد اظہر کے ہمراہ کابینہ اجلا س کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ ہم الیکٹورل ریفارمز، چیئرمین نیب کی تقرری اور عدلیہ ترامیم پر اپوزیشن کے ساتھ مل کر آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ اپوزیشن کی لیڈر شپ اصلاحات سے زیادہ احتجاجوں پر یقین رکھتی ہے، چار سال انہوں نے احتجاجوں میں گذار لئے ہیں، آئندہ وہ ایسے ہی چلنا چاہتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ مریم نواز کی باتوں پر اب ان کے بچے بھی ہنستے ہیںانہوںنے کہاکہ میڈیا اداروں کی آمدن کے حوالے سے اعداد و شمار غلط ہیں تو میڈیا مالکان اپنے اکائونٹس اوپن کر دیں۔ انہوںنے کہاکہ میڈیا ورکرز بھی دیکھیں کہ ان کے اداروں کی آمدن اور اخراجات کیا ہیں۔ انہوںنے کہاکہ وفاقی کابینہ کو اومیکرون کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا گیا۔ انہوںنے کہا کہ اومی کرون کیسز کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے،اومی کرون کے کیسز میں 2.5 گنا اضافہ ہوا، موجودہ کیسز پانچ ہزار یومیہ پر پہنچ گئے ہیں۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ ویکسین لگانے والے افراد اومیکرون سے کم متاثر ہوتے ہیں، سندھ ویکسینیشن میں سب سے پیچھے ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ کراچی میں اومیکرون کے کیسز بہت زیادہ ہیں، سکولوں کے بچے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں، حکومت نے دو بلین ڈالر سے زائد کی ویکسین درآمد کر کے اپنے شہریوں کو لگائی۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ کرنٹ اکائونٹ خسارہ میں بڑا حصہ ادویات کی درآمد ہے، صرف ویکسین کی درآمد پر دو بلین ڈالر خرچ ہوئے، گزشتہ حکومتوں میں بھی اسٹیٹ بنک کی خود مختاری کیلئے ترامیم کی گئیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں