میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ ماحولیات، سیپاصنعتی یونٹس میں آگ سے بچاؤ کی حکمت عملی تیار کرنے میں ناکام

محکمہ ماحولیات، سیپاصنعتی یونٹس میں آگ سے بچاؤ کی حکمت عملی تیار کرنے میں ناکام

ویب ڈیسک
بدھ, ۱۹ جنوری ۲۰۲۲

شیئر کریں

(رپورٹ: علی کیریو)محکمہ ماحولیات سندھ کے ماتحت سیپاکراچی کے رہائشی علاقوں میںقائم صنعتی یونٹس میں آگ سے بچاؤ کی حکمت عملی تیار کرنے میں ناکام ہوگیا ہے، نان کیڈر ڈی جی نعیم مغل نے کسی افسر کو ذمہ داری دی اور نہ ہی کوئی کمیٹی قائم کی، مہران ٹائون واقعہ بھی بھلا دیا گیا۔ جرأت کی خصوصی رپورٹ کے مطابق کراچی کے رہائشی علاقے مہران ٹائون کی ایک فیکٹری میں 27 اگست 2021کو آگ لگنے کے باعث 16 افراد کے جھلس کر فوت ہونے کے بعد سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی (سیپا) نے کراچی سمیت سندھ بھر کے رہائشی علاقوں میں قائم صنعتوں کی سروے کا اعلان کیا، جس کے تحت انتہائی آتشگیر، گلاوٹ پذیر اور نہایت ضرر رساں مواد سے کسی بھی قسم کا برتاؤ، معاملہ، نقل و حمل اور سلوک کرنے والی فیکٹریوں اور کارخانوں کی فہرست مرتب کی جانی تھی اور ایسی مذکورہ فیکٹریاں جو رہائشی علاقوں یا اس کے آس پاس واقع ہوں انہیں فوری طور پر وہاں سے دور منتقل کرانا تھا، تاکہ مہران ٹاؤن کی فیکٹری میں ہونے والے اندوہناک واقعے جیسا کوئی مزید حادثہ نہ ہوسکے۔ مہران ٹاؤن کی فیکٹری میں آگ کے واقعے پر مقامی تھانے میں کاٹی جانے والی ایف آر میں نا ن کیڈر ڈی جی سیپا نعیم مغل کے منظور نظر اور غیر ملکی شہریت رکھنے والے افسر ڈپٹی ڈائریکٹر لیبارٹری کامران خان کا نام بھی بطور ملزم شامل ہے۔سیپا کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایاکہ سیپا نے مذکورہ فیکٹری میں آگ کے حادثے کے بعد یہ طے کیا تھا کہ مجوزہ طریق عمل کے تحت فائر اینڈ سیفٹی کا زیادہ موثر کام کرنے کا طریقہ کاروضع کرنے کے لیے دیگر سرکاری اداروں بشمول محکمہ محنت اور انسانی وسائل، حکومت سندھ، فائر بریگیڈ ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ سندھ، ڈائریکٹوریٹ آف سول ڈیفنس، ضلعی انتظامیہ، بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی، چیف بوائلر انسپکٹر اور الیکٹریکل انسپکٹراورڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ساتھ مشاورتی اجلاسوں کا سلسلہ بھی شروع کرے گا،تاہم سیپا کے تمام دعوے ہنوز کاغذوں کی زینت بنے ہوئے ہیں اور عملی طور پر اس ضمن میں اب تک کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ہے ، نان کیڈر ڈی جی سیپا نعیم مغل اور ڈپٹی ڈائریکٹر کیمسٹ ، کینیڈین شہری محمد کامران خان نے سروے کے حوالے سے کسی افسر کو کوئی بھی ذمہ داری نہیں دی اور روزانہ ترقیاتی منصوبوں کے منافعہ بخش ذمہ داری میں مصروف ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں