کلثوم نواز نے میدان مار لیا
شیئر کریں
لاہور (بیورو رپورٹ) این اے 120 کے ضمنی الیکشن میں ن لیگ کی امیدوار بیگم کلثوم نے میدان مار لیا، پی ٹی آئی کی امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد نے دوسری پوزیشن حاصل کی، پی پی امیدوار کی ضمانت ضبط، تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کی نااہلی کے باعث خالی ہونے والی این اے 120 کی نشست پر ضمنی الیکشن کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق ن لیگ کی امیدوار بیگم کلثوم نواز نے 59740 ووٹ حاصل کرکے میدان مارلیا۔ پی ٹی آئی کی امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد 45566 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہیں جبکہ پیپلز پارٹی کے امیدوار کی ضمانت ضبط ہوگئی، الیکشن کے موقع پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے فول پروف سیکورٹی اقدامات کیے گئے تھے پولنگ اسٹیشنوں کے اندر اور باہر رینجرز اور پولیس اہلکار تعینات تھے کسی بڑے ناخوشگوار واقعہ کی اطلاع نہیں ملی ضمنی انتخابات میں 44 امیدواروں نے حصہ لیا۔ 120کے ضمنی انتخاب کے لیے صبح 8بجے سے شام 5بجے تک بغیرکسی وقفے کے پولنگ کا عمل جاری رہا ۔ پاک فوج ، رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری تعینات ہونے کے باعث امن و امان کی صورتحال مجموعی طور پر امن رہی تاہم اکا دُکا مقامات پر پی ٹی آئی اور (ن) لیگ کے کارکنوں کے درمیان معمولی ہاتھاپائی کے واقعات ہوئے ۔ کوئی نا خوشگوار واقعہ پیش نہ آنے کے باعثتمام پولنگ اسٹیشنز پر پولنگ کا عمل دن بھر پر امن طو رپر جاری رہا ۔ پولنگ کے لیے مقررہ وقت پانچ بجے کے بعد پولنگ اسٹیشنز کے دروازے بند کر دیے گئے جس کے باعث متعدد ووٹرز اپنا ووٹ کاسٹ نہ کر سکے اور مایوس ہو کر گھروں کو واپس لوٹ گئے،جبکہ سابق وزیراعظم نوازشریف کی صاحبزادی مریم نوازنے کہاہے کہ این اے 120کے ضمنی انتخابات میں ثابت ہوگیاہے کہ جسے خدا نہ روکے اسے کوئی نہیں روک سکتا،لاہورکے عوام نے نوازشریف کی نااہلی کافیصلہ ردکردیاہے۔ سازشوں کے باوجودمسلم لیگ ن کی کامیابی سے ثابت ہواہے کہ اج بھی نوازشریف کل بھی نوازشریف ہوگا،پولنگ کے دوران ن لیگ کے ووٹرزکوووٹ ڈالنے نہیں دیاگیا،ن لیگ کے لوگوں کواغواء کیاگیااورن لیگ کاوو ٹ توڑنے کی کوشش کی گئی، اس کے باوجودن لیگ جیت گئی۔ ان خیالات کا اظہار گزشتہ روزاین اے 120کے الیکشن میں کامیابی کے بعدماڈل ٹاؤن لاہورمیں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا،انہوںنے کہاکہ مسلم لیگ ن کے شیروں کو مبارک ہوخدا کاشکرہے کہ نوازشریف ایک بارپھرجیت گیا،لاہورکہہ رہاہے کہ میاں صاحب آئی لویو عمران خان کے رونے کاوقت آگیا،این اے 120میں منتخب وزیراعظم کی جیت ہوئی اورمنتخب وزیراعظم پروار ہونے والوں کی شکست ہوئی، ایک جانب ن لیگ اکیلی الیکشن لڑرہی تھی آج ان لوگوں کی شکست ہوئی جنہوںنے نواز شریف کے گرد گھیرا ڈالا ہوا تھا۔ این اے 120کے ضمنی انتخابات میں عوام نے نوازشریف کی نااہلی کافیصلہ رد کردیا، عوام نے نااہلی کے خلاف فیصلہ دیدیا۔ پاکستان تحریک انصاف نے کہا ہے کہ جب تک 29ہزار ووٹوں کا معاملہ حل نہیں ہو جاتا حتمی نتیجے کا اعلان نہیں ہونے دیںگے ،این اے 120کے نتائج پر 29ہزار ووٹو ں کا سایہ ہے ، آج (پیر) کے روز پریس کانفرنس کر کے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار این اے 120سے پی ٹی آئی کی امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد نے پنجاب کے سابق صدر اعجاز چوہدری ، عندلیب عباس اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ حلقے کی عوام کا بھی شکریہ ادا کرتی ہوں جنہوں نے مشکل انتخاب کے باوجود ووٹ دئیے اور اس کی وجہ سے حکومت کے ووٹ بینک میں واضح کمی آئی ہے اور اب حکومت کو منہ چھپاتے پھرنا چاہیے ۔ میں حکومت سے کہتی ہوں کہ فکر نہ کریں ہم آپ کا پیچھا جاری رکھیں گے۔ تحریک انصاف سنٹرل پنجاب کے صدر عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ این اے120کا نتیجہ کئی سوالات چھوڑ گیا اور اتنے تھوڑے ووٹوں سے بظاہر جیتنے والے بھی درحقیقت ہا ر چکے ہیں نا اہل نواز شریف ایک مرتبہ پھر مسترد ہوئے ہیں اور2013میں 40ہزار کی برتری حاصل کرنے والوں کی اصل قلعی کھل چکی ،تحریک انصاف نے نواز لیگ کا ہر محاذ پر ڈٹ کرمقابلہ کیا،دم توڑتی موروثی سیاست کو بچانے کے لیے میدان میں آنے والی مریم نواز نے درباری وزراء اور ارکان اسمبلی کی مدد سے سرکاری مشینری کا بے دریغ استعمال کیا اس کے باوجود عوام نے ان کی کال پر کان نہیں دھرا ۔عبدالعلیم خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی رٹ ایک بار پھر چیلنج ہوئی ہے اور عوام ان سوالوں کا جواب چاہتی ہے کہ صوبائی وزراء نے کس حیثیت میں پولنگ اسٹیشنوں کا دورہ کیا۔