طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کا فیصلہ دوست ممالک سے ملکر کریں گے، فواد چودھری
شیئر کریں
وزیراعظم عمران خان نے افغانستان کی صورتحال پر قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں اور ریاستی موقف پرکابینہ کو اعتماد میں لے لیا، کابینہ کے ارکان کو افغانستان کی صورتحال پر ترک وزیراعظم طیب اردوان سے ہونے والی بات چیت پر بھی اعتماد میں لیا گیاہے وزیراعظم نے کھیلوں کی تنظیموں کی کارکردگی میں بہتری کے لئے نظام بدلنے کی ہدایت کردی ہے سپورٹس کے انفراسٹرکچر کو تبدیل کیاجائیگا نئی سپورٹس پالیسی بنے گی ۔اس امر کی تصدیق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ فواد چوہدری نے کہا کہ افغان طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کا فیصلہ تنہا نہیں بلکہ دوست ممالک سے ملکر کریں گے۔ وزیراعظم نے کابینہ کو افغانستان کی صورتحال پر اعتماد میں لے لیا ہے ، طالبان کوتسلیم کرنیکافیصلہ تنہا نہیں بلکہ دوست ممالک سے ملکر کرنا چاہتے ہیں۔ کابینہ نے قوم سے وعدوں کی تکمیل کیلئے اقدامات کئے ہیں ۔ مضبوط اور مستحکم پاکستان کے وعدے پر کاربند ہیں۔ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے فیصلوں سے بھی کابینہ کو آگاہ کردیا گیا ہے ، طالبان کو تسلیم کرنیکافیصلہ عالمی اور علاقائی طاقتوں دوست ممالک سے ملکر کرنا چاہتے ہیں۔وفاقی وزیراطلاعات نے مزید کہا کہ افغانستان کے اندر موجود گروہوں اور دوستوں سے رابطے میں ہیں، قابل اطمینان بات ہے کہ افغانستان میں آنیوالی تبدیلی سے خون نہیں بہا اور عوام کا نقصان بہت کم ہوا، کابل کی موجودہ انتطامیہ سے توقع ہے وہ بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کرے گی۔ اشرف غنی کو بھی مشورہ دینے کی کوشش کہ اکیلے حکومت نہیں کرسکتے۔وفاقی وزیراطلاعات نے کہا کہ یکساں نصاب کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ایک تعلیمی نصاب پر وزیراعظم نے شفقت محموداورانکی ٹیم کومبارکباددی، خوشی ہے کہ پہلی بار مدرسوں میں مارڈرن سلیبس پڑھایا جائے گا۔