میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ تعلیم سند ھ میں اکھاڑپچھاڑ، وزیرتعلیم سعیدغنی کی پھرتیاں بے سود

محکمہ تعلیم سند ھ میں اکھاڑپچھاڑ، وزیرتعلیم سعیدغنی کی پھرتیاں بے سود

ویب ڈیسک
جمعه, ۱۸ جون ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ: علی کیریو)وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کی تمام تر پھرتیوں کے باوجود محکمے میںاعلیٰ عدلیہ کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے افسران پر اضافی چارجز کی نوازشیں اور بھر مار جاری ہے، محکمہ تعلیم میں افسران کی اکھاڑ پچھاڑ معمول بن گئی ہے۔جرات کو موصول دستاو یز کے مطابق محکمہ تعلیم سندھ میں ایڈیشنل سیکریٹری (قانون) تعینات رہنے والے گریڈ 19 کے افسر محمد ندیم کو ایڈیشنل سیکریٹری (جنرل ایڈمنسٹریشن ) تعینات کردیا گیا ہے، ڈپٹی سیکریٹری پیارعلی لاکھو سے ایڈیشنل سیکریٹری (قانون) کا چارج واپس لے لیا گیا، دلچسپ بات یہ ہے کہ محمد ندیم کئی برس سے محکمہ تعلیم میں ایڈیشنل سیکریٹری (قانون ) کی کرسی پر براجمان ہیں اور کام نہ کرنے کی وجہ سے عدالتوں میں محکمہ تعلیم کے خلاف توہین عدالت سمیت سینکڑوں کیسزدرج ہیں، عدالتوں میں پیش نہ ہونے اور محکمہ تعلیم کا موقف پیش نہ کرنے پر محمد ندیم کو رواں برس شوکاز نوٹس بھی جاری کیا گیا تھا، اس طرح محمد ندیم کے پاس سندھ کے سب سے بڑے محکمہ تعلیم کے 2 ایڈیشنل سیکریٹریز کی کرسیوں پر کام کریں گے۔ ڈپٹی ڈائریکٹر کو کیریکیولم شمس الدین شیخ کو سیکریٹری (کوآرڈینیشن ) کی اضافی چارج سے نوازہ گیا ہے، جبکہ سیکریٹری (کوآرڈینیشن ) شفیق احمد شیخ کو فارغ کرکے ایڈیشنل سیکریٹری (پرائمری ) تعینات کیا گیا ہے۔جبکہ سندھ ہائی کورٹ نے حکومت سندھ اور چیف سیکریٹری سندھ کو واضح احکامات جاری کیئے ہیں کہ افسران کو اضافی چارج نہ دی جائے اور او پی ایس پر تقرریاں نہ کی جائیں اس کے باوجود محکمہ تعلیم میں اضافی چارجز کی بھر مار ہے ، رواں ہفتے ڈی ای او (پرائمری) مٹیاری کی اضافی چارج رکھنے والے گریڈ 19 کے افسر غلام سرور ملاح کو فارغ کرکے گریڈ 18 کے افسر اقبال حسین میمن کو بھی اضافی چارج کی نوازش کی گئی ہے، اس کے علاوہ ضلع نوشہرو فیروز میں ڈی ای او (پرائمری) کی گریڈ 19 کی پوسٹ کی اضافی چارج گریڈ 18 کے افسر ممتاز علی شاہ کے حوالے کی گئی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں