مصطفی نواز کھوکھر کا پیپلزپارٹی چھوڑنے کا اعلان
شیئر کریں
سابق سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے باضابطہ طور پر پیپلزپارٹی چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔ سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی چھوڑنے کا باضابطہ اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں پیپلز پارٹی کیلئے نیک تمنائیں اورنیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔ مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کے وقت اسٹیبلشمنٹ کی سیاست میں مداخلت ختم نہیں ہوئی تھی، سندھ ہاؤس میں جو کچھ ہوا وہ ہم نے خود بھی مینیج کیا، کچھ گڑ باہر سے بھی ڈالا گیا، جو کچھ پی ٹی آئی کے دور میں ہوا، وہی کچھ اب ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی میں اتنا ہی ہوں جتنا مفتاح صاحب مسلم لیگ (ن) میں رہے، پیپلز پارٹی میں بڑا اچھا وقت گزرا ہے، پلوں کے نیچے سے پانی بہہ چکا ہے، دیکھتے ہیں وقت اور حالات کہاں لے جاتے ہیں، پیپلز پارٹی کے ساتھ چلنا عزت پر سمجھوتہ کرنے والی بات ہے، پیپلز پارٹی کا اب حصہ نہیں ہوں۔ مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ پارٹی قیادت بہترجواب دے سکتی ہے کہ مجھ سے کیوں استعفیٰ لیا، میں جو پوزیشن لے لیتا تھا اسے اتنا پسند نہیں کیا جاتا تھا، سیاست میں وقت کے ساتھ اسٹیبلشمنٹ کا اثر و رسوخ بڑھتا جا رہا ہے، میں جو پوزیشن لیتا رہا ہوں، اس پر دل مطمئن ہے، پارٹی کے اندر لوگ بات نہیں کریں گے تو وہ سیاسی جماعت کم بادشاہت زیادہ لگے گی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ہائبرڈ نظام ٹو پوائنٹ زیرو ہے، عمران خان کے دور میں سیاسی مخالفین پربدترین تشدد ہوا، سیاسی مخالفین کو نشانہ بنایا گیا، اعظم سواتی کے معاملے میں حکومت غلط کر رہی ہے، علی وزیر جیل میں ہے، اسے کیوں رہائی نہیں مل رہی؟ علی وزیر کی ضمانت ہوتی ہے تو دوسرے مقدمے میں ڈال دیا جاتا ہے۔ مصطفی نواز کھوکھر 2018 میں پیپلزپارٹی کی نشست پر سندھ سے سینیٹرمنتخب ہوئے تھے اور انہوں نے10 نومبر2022 کو اپنے نشست سے استعفیٰ دے دیا تھا۔