تبدیلی سرکارکاتختہ الٹنے کی تیاریاں اپوزیشن کے رابطے تیز
شیئر کریں
،
ترین گروپ کاساتھ دینے پرغور
اِن ہاوس تبدیلی کے لیے اپوزیشن کے حکومتی اتحادیوں سے بیک ڈور رابطے شروع ہو گئے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق مہنگائی کے مارے عوام کو ریلیف دلانے کا ایشو اپوزیشن کا بڑا ہتھیار بن گیا۔ اپوزیشن کے رہنماوں نے حکومتی اتحادیوں سے بیک ڈور رابطے کیے ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ سندھ سے جے یو آئی کے اہم رہنما نے حکومتی اتحادی جی ڈی اے سے رابطہ کیا ہے۔ جی ڈی اے کی قیادت کو مولانا فضل الرحمن کا خصوصی پیغام پہنچا دیا گیا۔ذرائع کے مطابق ن لیگ کے سردار ایاز صادق اور خواجہ سعد رفیق نے ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی سے رابطہ کیا ہے۔ بلوچستان سے محمود خان اچکزئی اور پیپلز پارٹی کے رہنماوں میں رابطے ہوئے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ پیپلز پارٹی نے بلوچستان عوامی پارٹی کو ان ہاس تبدیلی میں ساتھ دینے کی پیشکش کی ہے۔باپ نے مشاورت کے لیے اپوزیشن سے ایک ہفتے کا وقت مانگ لیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر جہانگیر ترین گروپ نے جہانگیرترین کو حتمی فیصلے کا اختیار دے دیا۔جہانگیر ترین کی زیرصدارت اجلاس میں گروپ نے جہانگیرترین کو حتمی فیصلے کا اختیار دے دیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق گروپ کی اکثریت نے کھل کر سیاسی میدان میں آنے کا مشورہ دے دیا۔ ارکان نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ کھل کر حکومت مخالف لائحہ عمل اختیار کیا جائے ۔ ارکان نے مسلم لیگ ن کے ساتھ کھڑے ہونے کی تجویز دی ۔ جھنگ سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی نے اجلاس میں آزاد حیثیت برقرار رکھنے کامشورہ دیا۔تحریک عدم اعتماد پیش ہونے تک ترین گروپ سیاسی کارڈ سینے سے لگائے رکھے گا۔ عدم اعتماد کی تحریک پیش ہونے پر ترین گروپ اپوزیشن کا ساتھ دے سکتا ہے۔ترین گروپ کا اجلاس میں کہنا تھا کہ حلقوں میں تحریک انصاف کی پوزیشن بہت کمزور ہے، بلدیاتی انتخابات میں مضبوط شخصیات پی ٹی آئی ٹکٹ لینا پسند نہیں کریں گی۔ مہنگائی نے عام آدمی کی کمر توڑ دی، حلقوں میں سخت عوامی ردعمل کا سامنا ہے۔ارکان کا اس بات پر اتفاق تھا کہ اب ترین گروپ کو متحرک کردار ادا کرنا ہوگا، ترین گروپ کے اجلاس وقفے وقفے سے ہوتے رہیں گے، سیاسی جماعتوں کی جانب سے رابطوں کی حوصلہ شکنی نہیں کی جائے گی،قبل ازیں جہانگیر ترین کا کہنا تھا ہم نہیں جانتے عدم اعتماد آئے گی بھی یا نہیں۔ انہوں نے عدم اعتماد پر بات کرنے کو قبل از وقت قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان سے تحریک انصاف سمیت اپوزیشن نے بھی رابطہ کیا ہے، سیاسی حالات گرم ہیںa