خیبرپختونخوا کے میگا کرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا، چیئرمین نیب
شیئر کریں
چیئرمین نیب آفتاب سلطان نے کہا ہے کہ ہیلی کاپٹر کیس کو فائنل کر دیا ہے۔چیئرمین نورعالم خان کی زیرِ صدارت پبلک اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں بی آر ٹی، مالم جبا، بلین ٹری سونامی، بینک آف خیبر کرپشن، غیر مجاز افراد کی جانب سے ہیلی کاپٹر کے استعمال کا معاملہ بھی زیرِ غور آیا۔چیئرمین پی اے سی نورعالم خان نے سوال کیا کہ کمیٹی نے کچھ انکوائریز نیب کو بھجوائی ہیں، ان میں پیش رفت نہیں ہو رہی، ان کیسز پر پراگریس سست کیوں ہے؟۔چیئرمین نیب آفتاب سلطان نے بتایا کہ بی آر ٹی اور مالم جبا پرانے کیسز ہیں جو مکمل طور پر بند تھے، پی اے سی کے کہنے پر یہ کیسز ہم نے کھولے، ان کیسز پر کافی تیز پیش رفت ہے، اربوں روپے کے معاملات ہیں، ہم 6 ہفتے سے یہ کیسز دیکھ رہے ہیں، کوشش ہے کہ 6 ماہ میں بی آر ٹی اور مالم جبا کیسز مکمل کر لیں۔چیئرمین نیب نے چیئرمین پی اے سی کو بتایا کہ کوشش ہے کہ جو بھی کریں اس میں صداقت ہو تاکہ اسے اختتام تک پہنچائیں، بینک آف خیبر کیس میں اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ چیلنج صرف بورڈ کا فیصلہ ہو سکتا ہے، ہیلی کاپٹر کیس کو فائنل کر دیا ہے، کچھ سول سرونٹس، سیاستدان اور بعض میڈیا والوں نے ہیلی کاپٹر کا غلط استعمال کیا، اس کی فائنل لسٹ ریٹ لگا کر کے پی حکومت کو بھیج دی ہے، ہم نے سیاستدانوں سے متعلق الیکشن کمیشن کو بھی کاپی ارسال کی ہے، مالم جبا اسکینڈل کورٹ کی جانب سے بند کیا گیا تھا۔چیئرمین پی اے سی نورعالم خان نے انہیں ہدایت کی کہ اگر نیب افسران نے کیسز کو سْست کیا تو ان کے خلاف بھی کارروائی کریں، آپ کیسز مکمل کرنے کا ٹائم فریم دیں۔چیئرمین نیب آفتاب سلطان نے کہا کہ بی آر ٹی کا کیس 2018ء میں شروع ہوا، نہیں چاہتے کہ تحقیقات میں کوئی غلطی ہو، کیس رکھا جائے تو اس میں صداقت ہو، ان کیسز پر ڈی جیز سے بریفنگ لی ہے، ہم کوشش کر رہے ہیں کہ ان کیسز کو جلد از جلد مکمل کریں۔