میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ ماحولیات ،ڈائریکٹر جنرل کے عہدے پر نان کیڈر افسر تعینات ہونے کا انکشاف

محکمہ ماحولیات ،ڈائریکٹر جنرل کے عہدے پر نان کیڈر افسر تعینات ہونے کا انکشاف

ویب ڈیسک
منگل, ۱۶ نومبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ: علی کیریو)محکمہ ماحولیات سندھ نے قوائد و ضوابط کی دھجیاں اڑادیں، ڈائریکٹر جنرل کے عہدے پر نان کیڈر افسر تعینات ہونے کا انکشاف ہوا ہے، محکمے نے اعلیٰ عدلیہ کے احکامات تسلیم کرنے سے بھی انکار کردیا۔ جرأت کو دستاویز کے مطابق محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن سندھ نے 25 جنوری 2019 کو سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی (سیپا) میں تعینات ایڈیشنل ڈائریکٹر گریڈ 20 کے افسر نعیم احمد مغل کو ڈائریکٹر جنرل تعینات کیا اور اس وقت سیکریٹری ماحولیات لئیق احمد کا انتہائی اہم عہدے سے تبادلہ کیا گیا، ڈی جی سیپا نعیم احمد مغل بنیادی طور پر نان کیڈر افسر ہیں، سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات پر قائم کردہ جسٹس محمد اقبال کلہوڑو کے واٹر کمیشن کی رپورٹ میں واضح طور تحریر ہے کہ نعیم احمد مغل کیڈر آفیسر نہیں اور وہ ڈائریکٹر جنرل سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن اتھارٹی کا عہدہ سنبھالنے کی اہلیت ہی نہیں رکھتے۔ سمندری آلودگی کے از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ کے اس وقت کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے نعیم مغل کوسندھ کا نااہل ترین افسر قرار دیا۔ محکمہ ماحولیات کے افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ نعیم احمد مغل نے سندھ یا فیڈرل پبلک سروس کمیشن کا کوئی اعلیٰ امتحان پاس ہی نہیں کیا ، جبکہ ڈی جی سیپا کی پوسٹ کیڈر پوسٹ ہے جس پر نعیم مغل کی تقرری کو درست ثابت کرنے کیلئے قوانین میں از خود ترمیم کرکے کیڈر شیڈول سے نکال دیا گیا ہے، 18 ویں ترمیم کے بعد کیڈر شیڈول کو تبدیل کرنے کا حتمی اختیار گورنر سندھ کے پاس ہے ۔ افسر نے بتایا کہ سال 2017 میں واٹر کمیشن کے احکامات پر فارغ ہونے والے ڈی جی سیپا نعیم احمد مغل دو بارہ بڑی کوششوں کے بعد عہدہ لینے میں کامیاب ہوگئے ، کینیڈا میں مقیم سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ایک سابق اعلیٰ افسر کی محنت کے بعد چوتھی بار ڈی جی سیپا تعینات ہوئے اور ادارے کے سیاہ و سفید کے مالک بنا دیے گئے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں