میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ذیابیطس مریضوں کی آنکھیں متاثر ہونے کا خطرہ 40 فیصد زیادہ ہوتا ہے ، ڈاکٹر شریف ہاشمانی

ذیابیطس مریضوں کی آنکھیں متاثر ہونے کا خطرہ 40 فیصد زیادہ ہوتا ہے ، ڈاکٹر شریف ہاشمانی

منتظم
بدھ, ۱۶ نومبر ۲۰۱۶

شیئر کریں

ماہر امراض چشم ڈاکٹر شریف ہاشمانی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ذیابطیس کا مرض تیزی سے بڑھ رہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہمارے ملک میں ہر سو میں سے 18 افراد اس مرض کا شکار ہیں‘ جبکہ اس مرض میں مبتلا زیادہ تر مریض اپنے مرض سے بے خبر ہیں۔ اس مرض کے بڑھنے کی وجوہات میں فاسٹ فوڈز کا بڑھتا ہوا استعمال‘ طرز زندگی میں تبدیلی‘ ورزش نہ کرنا‘ پیدل چلنے کے رجحان میں کمی شامل ہیں۔
ذیابیطس کی طویل المیعاد پیچیدگیوں میں گردوں پر اثرات،دل اور خون کی شریانوں پر اثرات،دماغ کی شریانوں پر اثرات، پیروں پر ذیابیطس کی پیچیدگیاں، اعصابی نظام کی پیچیدگیوں کے علاوہ آنکھوں کی پیچیدگیاں بھی شامل ہیں۔
ڈاکٹر شریف ہاشمانی کا کہنا تھا کہ ذیابطیس کے مریضوں میں دیگر اعضاءکے ساتھ آنکھیں بھی شدید متاثر ہوتی ہیں جن کی نظر کمزور ہوجاتی ہے اور ان کا علاج کرنا ضروری ہوتا ہے ۔شوگر پر کنٹرول کرنے کی وجہ سے آنکھوں کے امراض میں کمی لائی جاسکتی ہے۔ذیابیطس کے مرض میں مبتلا مریضوں کی آنکھوں کے پردے شدید متاثر ہوتے ہیں جن کا فوری علاج کرنا ضروری ہوتا ہے۔ذیابیطس کے مریضوں کی آنکھیں دیگر مریضوں کی نسبت 40فیصد زیادہ خراب ہونے کا امکان ہوتاہے جس سے بچنا بہت ضروری ہوتاہے۔ایسے افراد جن کی عمریں 40سال سے زائد ہوتی ہیں اور وہ گزشتہ کئی برسوں سے اس مرض کاشکار ہیں ان کی آنکھوں کے زیادہ متاثر ہونے کا امکان بڑھ جاتاہے۔آنکھ کے پردے پر ذیا بیطس کا اثر خطرناک پیچیدگی شمار کی جاتی ہے جس میں آنکھ کی بینائی ہمیشہ کیلئے ختم ہوسکتی ہے ۔اس وجہ سے ذیابیطس کے مریض کے نابینا ہونے کے امکانات عام آدمی کے مقابلے میں پچیس فیصد زیادہ ہوتے ہیں ۔اگر آنکھ کی بینائی متاثر نہ ہو تو اس پیچیدگی کو کنٹرول کیا جاسکتا ہے اس کیلئے اس کی جلد از جلد تشخیص ضروری ہے۔ اسی لئے ذیابیطس کے مریض کا پابندی سے آنکھ کا معائنہ کسی ماہر ڈاکٹر سے کرانا لازم ہے۔ ڈاکٹر شریف ہاشمانی کا کہنا ہے کہ آنکھ کے پردے کے متاثر حصے کو خاص شعاعوں(Laser Rays) کے ذریعے جلادیا جاتاہے ۔اس طرح آنکھ کے دوسرے حصے محفوظ ہوجاتے ہیں اس جدید طریقہ علاج کو (Laser Therapy / Photocoagulation) کہتے ہیں اور اس میں کسی قسم کی تکلیف نہیں ہوتی اور نہ ہی مریض کو بے ہوش یا سن کرنے کی ضرورت پیش آتی ہے۔جبکہ آنکھ کے عدسے کی پیچیدگی Cataract ذیا بیطس کے مریض کم عرصے میں بھی ہوسکتی ہے۔مریضوں کی آنکھ میں موتیا ہوسکتا ہے، اس کا کامیاب علاج آپریشن کی صورت میں موجود ہے جس میں آج کل آنکھ میں مصنوعی عدسہ لگایا جاتا ہے اور اس کے نتیجے میں آپریشن کے بعد موٹے چشمے کی ضرورت باقی نہیں رہتی۔ذیابیطس کے مرض میں مبتلا مریضوں کو چاہئے کہ وہ وہ اپنی آنکھوں کے ٹیسٹ سمیت دیگر معمول کے ٹیسٹ ضرور کرائیں تاکہ مرض کا ابتدائی مراحل میں خاتمہ ممکن ہوسکے۔ لیکن اگر اس پر توجہ نہ دی جائے تو ذیابیطس کے مریض آنکھوں کی بینائی سے بھی محروم ہوسکتے ہیں ۔ایسے مریضوں کی آنکھوں کے سامنے اندھیرا چھائے رہنے کا امکان بھی بڑھ جاتاہے۔شوگر کی وجہ سے جسم کے تمام اعضاءکو نقصان پہنچتاہے لہذا شوگر کو کنٹرول میں رکھنا چاہئے۔شوگر کی وجہ سے جسم کے مختلف حصوں میں سوزش بھی ہوجاتی ہے جوکہ وقت کے ساتھ ختم ہوتی ہے ۔عوام میں آگاہی پھیلانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں