کنٹرول لائن: بھارتی پاگل پن انتہا پر
شیئر کریں
ریاض احمد چودھری
اتوار اور پیر کی درمیانی شب کنٹرول لائن کے بھمبر سیکٹر میں بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں پاکستان کے 7 فوجی شہید ہو گئے۔ جواب میں پاک فوج نے بھارتی پوزیشنوں کو نشانہ بنایا۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان کنٹرول لائن اور ورکنگ باﺅنڈری پر حالیہ کشیدگی کے دوران یہ پاکستان کا سب سے بڑا جانی نقصان ہے۔ بھارت کی فائرنگ اور گولا باری کے باعث اب تک مختلف سیکٹروں میں عورتوں اور بچوں سمیت چھبیس شہری شہید اور ایک سو سات سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
خارجہ سیکرٹری اعزاز چوہدری نے پاکستان میں متعین بھارت کے ہائی کمشنر گوتم بمبانوالہ کو دفتر خارجہ طلب کیا اور کنٹرول لائن کے بھمبر سیکٹر میں بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ کی شدید مذمت کی جس کے نتیجہ میںپاکستان کے سات فوجی شہید ہو گئے۔ خارجہ سیکرٹری نے کنٹرول لائن اور ورکنگ باﺅنڈری پر بھارت کی بڑھتی ہوئی جنگ بندی کی خلاف ورزیوں پر احتجاج اور افسوس کا اظہار کیا اور کہا گزشتہ دو ماہ کے دوران ان خلاف ورزیوں میں بہت اضافہ ہو گیا ہے۔ یہ خلاف ورزیاں جنگ بندی سمجھوتا اور عالمی قوانین کے منافی ہیں۔ بھارتی ہائی کمشنر کو خبردار کیا گیا کہ کنٹرول لائن اور ورکنگ باﺅنڈری پر بھارتی فوج کا یہ جنگجویانہ رویہ علاقائی امن و سلامتی کے لیے نہایت خطرناک ہے اور اس کے نتیجہ میں بھارت کسی بڑی غلطی کا بھی مرتکب ہو سکتا ہے۔ انہوں نے ہائی کمشنر سے کہا وہ اپنی حکومت کو یہ پیغام پہنچائیں جنگ بندی کی خلاف ورزیاں روکی جائیں اور جارحانہ رویہ ترک کیا جائے۔ پاکستان کی تحمل کی پالیسی کو اس کی کمزوری نہ سمجھا جائے۔ یہ واضح کیا گیا کہ پاکستانی فوج نے کبھی فائرنگ میں پہل نہیں کی لیکن جب ان پر فائرنگ کی جائے گی تو اس کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
جنگی جنون میں مبتلا بے لگام بھارتی افواج کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر فائرنگ سے مقامی لوگ جان بچانے کے لیے محفوظ مقام کی جانب نقل مکانی پر مجبور ہوگئے۔واقعہ کے بعد پاک فوج کے جوانوں نے بھی دشمن کو منہ توڑ جواب دیا اور بھارتی چیک پوسٹوں کو مﺅثر طریقے سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں دشمن کو بھاری نقصان پہنچا۔ بھارت نے اس سال 222سے زائد بار سیز فائر کی خلاف ورزیاں کیں۔ لائن آف کنٹرول پر 184 جبکہ ورکنگ باﺅنڈری کی 38بار خلاف ورزیاں کی گئیں۔ گزشتہ 13سال میں پہلی دفعہ حالیہ کشیدگی کے دوران توپ خانے کا استعمال کیا گیا۔
وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کسی بھی قسم کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔ پاک فوج کے جوانوں نے مادر وطن کے دفاع کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔ شہداءکی قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائیگا۔ بھارت ایل او سی پر مسلسل سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ اس وقت مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کیخلاف کشمیریوں کی اپنی جدوجہد جاری ہے اور بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر پردہ ڈالنا چاہتا ہے۔
آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے بھارت کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوج مادر وطن کے دفاع کے لیے کوئی کسر نہیں اٹھا رکھے گی اور اشتعال انگیزیوں کا منہ توڑ جواب دیا جائیگا۔ وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے بھارتی اشتعال انگیزی کے بارے میںعالمی برادری کو خبردار کیا ہے کہ پاکستان اور بھارت ایٹمی طاقت رکھنے والے ہمسائے ہیں اور بھارت کی طرف سے کشیدگی میں اضافہ پورے خطے کے لئے تباہی کا باعث بن سکتا ہے۔ بھارت اپنے داخلی مسائل کے باعث کنٹرول لائن اور ورکنگ باونڈری پر صورتحال کو کشیدہ کر رہا ہے۔ پاکستان بھارت کی اشتعال انگیزی کو بے نقاب کرنے کے لیے سفارتی اور عالمی فورموں کو استعمال کر رہا ہے۔ یہ بات انتہائی افسوسناک ہے کہ بھارت میں انتہا پسند عناصر برسراقتدار آ گئے ہیں جو نہ صرف اپنے ملک بلکہ پورے خطے کے لئے تباہی کا باعث بن سکتے ہیں۔ وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے لائن آف کنٹرول پر بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کسی خوش فہمی میں بھارت بڑی غلطی کا ارتکاب کر سکتا ہے۔مشیر خارجہ نے بھارت کی جانب سے حالیہ بڑھتی اشتعال انگیزی اور شیلنگ پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوج جان بوجھ کر شہری آبادی کو نشانہ بنا رہی ہے۔جس کے نتیجے میں اب تک 26شہری شہید اور 107زخمی ہوئے ہیں جن میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں۔یہ دو ہزار تین کے جنگ بندی معاہدے ، بین الاقوامی قوانین اور مفاہمت کی خلاف ورزی ہے۔ پاکستان کی مسلح افواج بھارتی گولہ باری کا موثر جواب دے رہی ہیں۔ پاکستان، بھارت کی طرف سے جنگ کو ہوا دینے کی کوششوں پر انتہائی صبر کا مظاہرہ کر رہا ہے۔
پاکستان نے عالمی ادارے کے ملٹری آبزرور گروپ انڈیا پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو فوری رپورٹ بھیجے اور لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی معاہدے کی سخت خلاف ورزی اور دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی غیر ضروری کشیدگی کے بارے میں آگاہ کرے۔ مودی حکومت انتہا پسندی کو پروان چڑھا رہی ہے۔ دشمن کو مستحکم پاکستان کسی صورت ہضم نہیں ہو رہا اور دہشت گرد بزدلی پر اتر آئے ہیں۔ آسان اہداف کو نشانہ بناکر دہشت گرد معصوم شہریوں کے خون سے ہولی کھیل رہے ہیں۔ اس وقت پوری قوم اپنی بہادر افواج کے پیچھے کھڑی ہے۔ بھارت کو دوٹوک پیغام دینا چاہتے ہیں کہ وہ اس چیز سے باز آ جائے ہماری فوج لائن آف کنٹرول پر ملک کے دفاع کے لیے کھڑی ہے، بھارتی اشتعال انگیزی کا بھرپور جواب دیا جائیگا۔
٭٭