میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
وزیر اعظم کا دورہ کراچی،شہر قائد کے لیے نیا جامع منصوبہ بنانے کا اعلان

وزیر اعظم کا دورہ کراچی،شہر قائد کے لیے نیا جامع منصوبہ بنانے کا اعلان

ویب ڈیسک
اتوار, ۱۶ ستمبر ۲۰۱۸

شیئر کریں

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد پہلی مرتبہ کراچی پہنچے ،جہاں انہوں نے مزار قائد پر حاضری دی اور امن و امان اور ترقیاتی منصوبوں سے سے متعلق اجلاس کی صدارت کی۔اسٹیٹ ہاؤس میں وزیراعظم عمران خان نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ کراچی بہت پیچھے رہ گیا ہے اسے ترقی یافتہ شہر بنانا ہے ۔وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کراچی میں انفرااسٹرکچر کے نظام کو بہتر بنایا جائے ، وفاق کی جانب سے جو تعاون درکار ہوگا فراہم کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ کراچی بہت پیچھے رہ گیا ہے اسے ترقی یافتہ شہروں میں لانا ہے ،لہٰذا اس کی خوبصورتی میں اضافے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے ۔اجلاس میں وزیراعظم کو گرین لائن بس منصوبے ،کے فور اور کراچی پیکیج پر بریفنگ دی گئی تھی جس پر وزیراعظم نے گرین لائن بس منصوبہ اور کے فور فوری طور پر مکمل کرنے کی ہدایت دی تھی۔عمران خان کی زیر صدارت کراچی میں جاری ترقیاتی منصوبوں سے متعلق جائزہ اجلاس ہوا، جس میں میئر کراچی، و دیگر حکام نے شرکت کی۔قبل ازیں وزیر اعظم عمران خان نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے ملاقات کی اور موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔اجلاس سے قبل وزیر اعظم عمران خان اپنے پہلے دورہ کراچی پر ایئرپورٹ پہنچے تھے ، جہاں گورنر سندھ عمران اسمٰعیل، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور دیگر اعلیٰ حکام نے ان کا استقبال کیا تھا۔
شہر قائد پہنچنے کے بعد عمران خان نے سب سے پہلے مزار قائد پر حاضری دی تھی اور وہاں پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی، اس موقع پر گورنر اور وزیر اعلیٰ سندھ ان کے ہمراہ تھے ۔اس موقع پر عمران خان کو سلامی بھی پیش کی گئی جبکہ وزیر اعظم نے مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات قلمبند کیے ، جس کے بعد عمران خان نے مزار قائد کے احاطے میں مدفون قائد ملت لیاقت علی خان اور مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح کی قبور پر بھی حاضری دی۔عمران خان کے دورے کے پیش نظر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے اور مزار قائد اور دیگر مقامات کے اطراف پولیس، رینجرز کے اہلکار تعینات تھے ۔مزار قائد پر حاضری کے بعد وزیر اعظم اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس گئے ، جہاں انہوں نے پودا لگا کر کراچی میں شجر کاری مہم کا باقاعدہ طور پر آغاز کیا تھا اس موقع پرانہوں نے گورنر اور وزیر اعلیٰ سندھ سے بھی ملاقات کی تھی۔
دریں اثناء وزیراعظم نے سندھ گورنر ہاؤس میں ڈیم ڈیم فنڈ جمع کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 1950 کے بعد سے ہمارے یہاں کوئی ڈیم کا منصوبہ سامنے نہیں آیا اور کسی نے پاکستان میں پانی کا ذخیرہ کرنے پر توجہ نہیں دی۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سے 80 فیصد پانی دریاؤں سے سمندر میں گرکر ضائع ہورہا ہے ، پاکستان کی بقا کے لیے ڈیمز کی تعمیر اب ضروری ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان پر 30 ہزار ارب روپے کا قرضہ ہے ، ہمارے پاس ڈیم بنانے کیلئے رقم نہیں ہے جس کی وجہ سے ہم نے ڈیم کی تعمیر کیلئے فنڈ جمع کرنے کا ارادہ کیا ہے ۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ڈیم کے لیے فنڈ جمع کرنا چیف جسٹس کا کام نہیں ہوتا تاہم ان کے اس اقدام پر شکرگزار ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ڈیم فنڈ کے لیے ہم نے ہرسال 30ارب روپے جمع کرنے کا ہدف رکھا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ڈیم بننے سے بجلی بھی سستی ملے گی اور پانی کاذخیرہ بھی ہوگا۔کراچی کے مسائل کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کے ساتھ مل کر کراچی کے مسائل حل کریں گے ۔انہوں نے کراچی کے لیے اعلان کیا کہ کراچی کے لیے پہلی مرتبہ ماسٹر پلان بنایا جائے گا، شہر میں مقیم بنگلہ دیشیوں اور افغانیوں کوشناختی کارڈ بنا کر دیں گے ، لوکل ٹرین چلائی جائے گی، ناردرن بائی پاس کو جدید بنایا جائے گا۔انہوں مزید کہا کہ کراچی کے کورنگی انڈسٹریل ایریا میں واٹر ری سائیکلنگ پلانٹ لگائیں گے ۔شجر کاری کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہمیں جہاں بھی خالی جگہ ملی وہاں درخت لگائیں گے ۔اس موقع پر وزیراعظم نے خاص طور پر کراچی میں صفائی کی صورتِ حال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت دو ماہ تک گندگی صاف نہیں کرے گی تو وفاقی حکومت اس پر منصوبہ بنائے گی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں