میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
غزہ میں گھمسان کی جنگ، شہداء کی تعداد 140ہو گئی

غزہ میں گھمسان کی جنگ، شہداء کی تعداد 140ہو گئی

ویب ڈیسک
اتوار, ۱۶ مئی ۲۰۲۱

شیئر کریں

فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں حماس اور اسرائیلی فوج کے درمیان گھمسان کی لڑائی جاری ہے۔غزہ میں اسرائیلی فوج نے ایک اور فضائی حملہ کیا، جس کے نتیجے میں بچوں سمیت 8 افراد شہید ہوگئے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق شہدا کی مجموعی تعداد 140 ہوگئی۔حماس کے راکٹ حملوں میں ہلاک ہونے والے اسرائیلیوں کی تعداد 9 ہوگئی۔اسرائیلی فوج نے غزہ میں زمینی دستے بھیج کر حملہ کرنے کا بیان دو گھنٹے بعد واپس لے لیا۔پر امن رہنے کے تمام عالمی مطالبات کو نظر انداز کرتے ہوئے اسرائیل کی جانب سے غزہ کی محصور پٹی کے مختلف علا قوں پر فضائی حملوں اور گولہ بارود برسانے کا سلسلہ جاری ہے۔برطانوی خبررساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسز اور حماس کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جمعہ کو پانچویں روز میں داخل ہوگیا ہے لیکن اس کے تھمنے کے کوئی آثار نظر نہیں آرہے۔فلسطینی طبی حکام کے مطابق اب تک اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں140 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جن میں 31 بچے اور 19 خواتین شامل ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد 900 سے تجاوز کر گئی ہے۔کئی روز سے جاری اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں اسرائیلی فوج کی جانب سے رات گئے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ حماس کے راکٹس کے جواب میں اسرائیلی حملے جاری ہیں اور کوئی زمینی کارروائی نہیں ہورہی بلکہ فوجی اسرائیلی علاقے میں سے ہی گولہ بارود برسا رہے ہیں۔دوسری جانب اسرائیل کے مختلف علاقوں میں بھی عربوں اور یہودیوں کے درمیان بھی تصادم کا سلسلہ دیکھنے میں آیا جبکہ لبنان کی جانب سے میزائل بھی فائر ہوئے۔ادھراسرائیل کی غزہ پر بمباری جاری ہے اور اس دوران ایک اور بلند عمارت کو نشانہ بنایا جہاں الجزیرہ اور امریکی خبر ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) سمیت دیگر بین الاقوامی میڈیا کے دفاتر بھی تباہ ہوگئے جو اسرائیلی فوج کی غزہ میں میڈیا کو خاموش کرنیکی بدترین کوشش ہے۔غیرملکی خبرایجنسیوں کی رپورٹس کے مطابق الجلا ٹاور کے مالک نے میڈیا کو اسرائیلی حملے کے حوالے سے پہلے ہی خبردار کردیا تھا اور عمارت کو خالی کردیا گیا تھا۔الجزیرہ میں جاری کی گئیں ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ 12 منزلہ عمارت کارروائی کے بعد لمحوں میں تباہ ہورہی ہے اور آسمان کی جانب دھواں بلند ہورہا ہے۔ویڈیو بنانے والی خاتون نے آگاہ کیا کہ ‘ٹاور گر چکا ہے، آپ جب کبھی نے صحافیوں کو غزہ سے رپورٹنگ کرتے ہوئے دیکھتے ہیں تو وہ اکثر اس عمارت کی چھت پر کھڑے ہوکر رپورٹ کرتے تھے لیکن اب اسرائیلی فوج نے کارروائی کرکے اس عمارت کو تباہ کردیا ہے۔الجزیرہ کی اینکر نے جذباتی انداز میں کہا کہ ‘یہ چینل خاموش نہیں ہوگا، الجزیرہ خاموش نہیں ہوگا، ہم اس کی ابھی ضمانت دیتے ہیں’۔مذکورہ عمارت میں میڈیا کے علاوہ دیگر شعبوں کے دفاتر بھی قائم تھے اور کئی اپارٹمنٹس پر مشتمل تھی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں