عمران خان اوران کی اہلیہ کے نام458کینال زمین عطیہ،تحقیقات کیلئے کمیٹی قائم
شیئر کریں
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہاہے کہ عمران خان حکومت نے برطانیہ میں ریکور ہونے والے 50ارب روپے قومی خزانے میں جمع کرانے کے بجائے بحریہ ٹائون کو دیئے ، معاملہ پر تحقیقات کیلئے کمیٹی بنادی ہے ،بحریہ ٹاؤن نے ایک ٹرسٹ کو 458کنال زمین عطیہ کی،ٹرسٹی عمران خان اور ان کی اہلیہ ہیں،بحریہ ٹاؤن سے معاہدے پر عمران خان کی اہلیہ کے دستخط موجود ہیں،بنی گالہ میں 240کنال زمین فرح گوگی کے نام پر منتقل کی گئی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہاکہ گزشتہ حکومت نے دسمبر 2019کے کابینہ اجلاس میں بند لفافے میں ایک معاہدے کی منظوری دی،وفاقی کابینہ نے اس وقت کے وزیراعظم سے معاہدے کے حوالے سے استفسار کیا۔ انہوںنے کہاکہ برطانیہ میں پاکستان کے ریکورکیے گئے 50ارب سرکاری خزانے میں جمع نہیں کرائے گئے،سابق حکومت نے اپنا حصہ طے کر کے بحریہ ٹاؤن کو ریلیف دیا۔ وزیر داخلہ نے کہاکہ معاملے پر تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے،گزشتہ دور حکومت میں کرپشن کے نت نئے طریقے دریافت کیے گئے۔ انہوںنے کہاکہ بحریہ ٹاؤن نے ایک ٹرسٹ کو 458کنال زمین عطیہ کی۔ انہوںنے کہاکہ ٹرسٹی عمران خان اور ان کی اہلیہ ہیں،بحریہ ٹاؤن سے معاہدے پر عمران خان کی اہلیہ کے دستخط موجود ہیں۔ انہوںنے کہاکہ بنی گالہ میں 240کنال زمین فرح گوگی کے نام پر منتقل کی گئی،عمران خان نے تمام معاملات میں اپنا حصہ وصول کیا۔ انہوںنے کہاکہ یونیورسٹی کے نام پر عمران خان نے معاملے کو دبانے کی کوشش کی۔ مصدق ملک نے کہاکہ بحریہ ٹاؤن کے غیر قانونی پیسے اکانومک کرائم ایکٹ کے تحت پکڑے گئے،برطانوی قانون کے مطابق پکڑا گیا پیسہ متعلقہ ملک کو ادا کیے جاتا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ سابق حکومت نے عوام کے پیسے کے معاہدے کو صیغہ راز میں رکھا،برطانیہ سے ملنے والا پیسہ بحریہ ٹاؤن کو جعل سازی سے واپس کیا گیا،عمران خان نے کابینہ کو دھوکے میں رکھ کر بحریہ ٹاؤن کو فائدہ دیا۔