اتحادی جماعتوں پرحکومت اپوزیشن کی کھینچاتانی
شیئر کریں
وفاقی دارالحکومت کی سیاسی فضا میں حرارت عروج پر پہنچ گئی ہے، حکومت اور اپوزیشن دونوں کی جانب سے حکومتی اتحادی ہدف بن گئے ہیں، ایک جانب متحدہ اپوزیشن میں شامل آصف علی زرداری ،شہبازشریف اورمولانافضل الرحمن حکومتی اتحادیوں سے رابطے جاری رکھے ہوئے ہیںتودوسری جانب وزیر اعظم عمران خان کو بھی خود متحرک ہونا پڑ گیا۔پیر کو وزیر اعظم عمران خان نے پارلیمنٹ لاجز جا کر گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے)کے ایک وفد سے ملاقات کی، جس میں جی ڈی اے رہنماوں نے حکومتی پالیسیوں پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات میں وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا، رکن قومی اسمبلی غوث بخش مہر اور ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے علاوہ شاہ محمود قریشی، اسد عمر اور شہباز گل موجود تھے۔تمام رہنمائوں نے وزیر اعظم عمران خان کی قیادت اور عوام کی فلاح و بہبود کے لیے جاری حکومتی پالیسیوں پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔دوسری طرف پارلیمنٹ کے لاجز میں وزیراعظم عمران خان نے بی اے پی کے پارلیمانی لیڈر خالد مگسی سے ملاقات کی ہے۔ ملاقات میں تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر بی اے پی کی قیادت سے تعاون کی درخواست کی۔وزیر اعظم کے ہمراہ شاہ محمود قریشی اور اسد عمر بھی موجود تھے۔ادھر پیپلزپارٹی کے اکابرین کی جانب سے ایم کیوایم پاکستان کے وفدسے بھی ملاقات کی گئی ہے ،ادھرق لیگ اورن لیگ کے درمیان بھی رابطے بدستورجاری ہیں اس ساری صورتحال میں حکومتی اتحاد میں شامل دوبڑی جماعتیں ایم کیوایم پاکستان اورمسلم لیگ ق اہمیت اختیارکرچکی ہیں تاہم اس حوال سے ان دونوںجماعتوں کی جانب سے کسی واضح لائحہ کااعلان سامنے نہیں آیا،امکان ہے کہ آج کل ان دونوں جماعتوں کی جانب سے حکومت کے ساتھ رہنے یاچھوڑنے کے حوالے سے فیصلہ سامنے آجائے گا۔