ترین گروپ کی اکثریت متحدہ اپوزیشن سے الحاق کی حامی،مائنس بزدارپراتفاق
شیئر کریں
لاہور میں جہانگیر ترین کی رہائش گاہ پر ہونے والیترین گروپ کے مشاورتی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔مسلم لیگ ن اور ترین گروپ میں وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کو وزارت اعلی کے عہدے سے ہٹانے پر اتفاق ہوگیا۔حمزہ شہباز ماڈل ٹان لاہور میں جہانگیرترین کی رہائش گاہ پہنچے، ان کے ہمراہ ن لیگ کے سلمان رفیق، عطا تاڑر، اویس لغاری اور عمران گورایہ بھی موجود تھے۔جہانگیر ترین کی رہائش گاہ پہنچنے پر ترین گروپ کے رہنما عون چوہدری اور دیگر ارکان نے حمزہ شہباز کا استقبال کیا۔ترین گروپ کے اکثریتی ارکان نے اپوزیشن اتحاد سے الحاق کے حق میں ووٹ دیدیاذرائع کے مطابق ترین گروپ کے اراکین نے مسلم لیگ ن کے وفد سے سیاسی مستقبل پرگفتگو کی۔ترین گروپ کے اراکین کا کہنا تھا کہ وہ ذہنی طور پر حکومت سے علیحدگی کے لیے تیار ہیں، ہمیں آئندہ انتخابات میں ٹکٹوں کی یقین دہانی کرائی جائے، ملاقات کی تفصیل سے جہانگیر ترین کو آگاہ کریں گے، جہانگیر ترین جوفیصلہ کریں گے منظور ہوگا، مائنس بزدار میں ہم آپ کے ساتھ ہیں، تعاون طویل ہوناچاہیے ،ذرائع کے مطابق جہانگیر ترین کی زیر صدارت اجلاس میں اکثریتی ارکان نے اپوزیشن اتحاد سے الحاق کا مطالبہ کیا ، ارکان نے شکوہ کیا کہ پی ٹی آئی حکومت نے جہانگیر ترین کے ساتھ زیادتی کی۔جہانگیر ترین گروپ کے ارکان کا کہنا تھا کہ ہمارے خلاف انتقامی کارروائیاں کی جا رہی ہیں، ان حالات میں حکومت کے ساتھ نہیں چلنا چاہیے۔ذرائع کے مطابق ارکان کی جانب سے ٹیلی فون پر جہانگیرترین کوبریفنگ دی گئی، جس میں بتایا گیا کہ دو وزرا اور ایک اہم شخصیت نے گروپ سے رابطہ کیا ہے، حکومتی شخصیات نے ناراضگی ختم کرنے کا کہا ہے۔اجلاس میں شاہ محمود قریشی کے رویے پر بھی گروپ ارکان نے ناراضی کا اظہارکیا۔