کراچی واٹرسیوریج بورڈ ،ساجد جوکھیو، سلمان چانڈیوکو چیئرمین آفس کے کمرے خالی کرنے کا حکم
شیئر کریں
(رپورٹ:اسلم شاہ)کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے چیئرمین آفس میں ایک سال سے زائد عرصہ سے غیر قانونی تعینات ساجد جوکھیو، سلمان چانڈیوسمیت دیگر افراد کو کمرے خالی کرنے کا حکمنامہ جاری کردیا گیا، وہ بغیر کسی سرکاری حکمنامہ کے سرکاری وسائل،دفتر،عملہ کے ساتھ ساتھ اخراجات کی لوٹ مار میں شریک تھے۔وائس چیئر مین واٹر بورڈ اور سلمان چانڈیو مشیر چیئرمین بورڈ کی حیثیت سے ازخود کام کررہے تھے، نئے بورڈ کی تشکیل میں دونوں کی سرکاری حیثیت یکسر ختم کردی گئی تھی، لیکن دونوں افراد زبردستی عہدے پر قابض تھے اور سرکاری افسران کو طلب کرکے من پسند کام کرنے پر مجبور کرنے کا الزام بھی عائد کیا جارہا ہے۔ دلچسپ امریہ ہے کہ ساجد جوکھیو اور سلمان چانڈ یو نے اپنے پرسنل اسٹاف آفیسر، مشیر، اسسٹنٹ کے علاوہ گاڑیاں،ڈرائیوراوردیگر سرکاری افسران بھی فرائض اداکررہے تھے، ان افسران کو علیحدہ علیحد ہ کمرہ، قیمتی فرنیچرز، لیپ ٹاپ اسٹیشنری کے علاوہ دیگر ضروری سامان بھی سرکاری خرچے پر فراہم کیا جاریا تھا۔ انہوں نے دفتر کو سیاسی بیٹھک بنالیا تھا، تمام سیاسی امور کیلئے واٹربورڈ کے سرکاری دفترکو استعمال کررہے تھے۔ محمد سلمان چانڈیوواٹر بورڈسے پینشن وصول کررہے ہیں،ان کی پیدائش سند میں تبدیل جعلسازی کرنے کے الزام میں کیس چیف سیکریٹری سمیت دیگر فورم پرثابت ہوچکا تھا،معاملے پر کارروائی کے بجائے سرد خانے کی نذر کردیا گیا،مفاد عامہ کے ٹکراؤ کے باعث سلمان چانڈیوکی تقرری غیر قانونی قرار دی جارہی ہے۔ اس بار ے میں بورڈ کے حالیہ اجلاس میں یہ فیصلہ ہوگیا ہے کہ چیئرمین آفس صرف چیئرمین،ان کا پرسنل اسٹاف اور سیکریٹری بورڈ کے دفاتر ہوں گے، بورڈ کی کمیٹیوں کے چیئرمین بھی گراؤنڈ آفس کے کمروں میں فرائض ادا کریں گے۔ چیئر مین بورڈ ان کے اسٹاف کو پہلے سے کمرے الاٹ ہیں، نئے کمرے سیکریٹری بورڈ اور ان کے دیگر اسٹاف کو کمرے نمبر 2,4,5&7الاٹ کردیا گیا ہے۔ چیئرمین بورڈ و صوبائی وزیر کی ہدایت پر سیکریٹری بورڈ کے ایک درجن اسٹاف اور دیگر کام کی منظوری بھی دیدی ہے۔اس ضمن میں مجاز اتھارٹی کی منظوری سے ڈائریکٹر ایڈمن نسیم احمد نے حکمنامہ جاری کیا ہے اور مختلف افسران اور عملے کی تعیناتی کی سمری بھی منظور کرلی ہے اور حکمنامہ جلد جاری ہونے کی توقع ہے۔ واضح رہے کہ نئے بورڈ کی تشکیل اور حکمنامہ میں وائس چیئرمین کا عہدہ ختم کردیا گیا ہے۔ بورڈ کے 15افراد پر مشتمل ہیں، 8ارکان اور دیگر7مختلف شعبہ جات کے افراد پر مشتمل ہیں۔ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کا ایکٹ 1986ء بنا تھا، اور نئے ایکٹ کی تشکیل سے قبل بورڈ کے کی تشکیل کا عمل بھی غیر قانونی ہے،کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ آف ڈائریکٹرز 15ارکان پر مشتمل ہوگا۔دو گروپوں یعنی اے اور بی گروپ میں تقسیم کیا گیا ہے، مالی بحران کا شکار کراچی واٹر بورڈ کے چیئرمین سیکریٹریٹ پر تزئین وآرئش کیلئے کروڑ روپے کاخرچ کا انتظامیہ نے حکمنامہ جاری کردیا ہے۔