سندھ بھر میں پلاسٹک کی تھیلیاں کھلے عام فروخت ،اربوں کی لین دین
شیئر کریں
کراچی ( رپورٹ ۔ علی کیریو) محکمہ ماحولیات سندھ پلاسٹک کی تھیلیوں پرپابندی پر عملدرآمد کروانے میں ناکام ہوگیا ہے، کراچی سمیت سندھ بھر میں شاپنگ بیگس فروخت ہو رہیں ہیں اور مافیا اربوں روپے کا غیر قانونی کاروباردیدہ دلیری سے کررہا ہے، جبکہ سیکریٹری ماحولیات کا کہنا ہے کہ ابتدائی پابندی میں کامیاب ہو گئے ہیں، شاپنگ بیگس پنجاب سے اسمگل ہورہیں ہیں۔جرأت کی خصوصی رپورٹ کے مطابق محمکہ ماحولیات سندھ نے 27 ستمبر 2019ء کو ایک نوٹیفکیشن جاری کرکے نان ڈی گریڈایبل شاپنگ بیگس کے استعمال کرنے، بنانے اور فروخت کرنے پر پابندی عائد کی تھی اور کہا تھا کہ صرف آکسوبائیوڈی گریڈ (ضائع) ہونے پلاسٹک کی تھیلیاں استعمال،فروخت اور بنائی جا سکیں گی، پابندی کے حوالے سے آئی جی سندھ پولیس، تمام ڈپٹی کمشنرز ، میئر کراچی، ڈی جی سالڈ ویسٹ مینجمنٹ سمیت دیگر حکام کو آگاہ کیا تھا، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور محکمہ ماحولیات کے مشیر مرتضیٰ وہاب نے پلاسٹک کی تھیلیوںکی حوصلہ شکنی کے لئے کپڑے کے بیگس کی تشہیر بھی کی تھی لیکن کراچی سمیت سندھ بھر میں پلاسٹک کی تھیلیاں کھلے عام فروخت ہورہی ہیں،اربوں روپے کا کاروبار کرنے والے مافیا سرعام پلاسٹک کی تھیلیاں بناکر مارکیٹ میں فروخت کر ہی ہے لیکن محکمہ مافیا کے سامنے بے بس ہے۔ محکمہ ماحولیات کے حکام نے اعتراف کیا کہ سندھ بھر میں پابندی پر عملدرآمد نہیں ہوسکا، دکانوں پر تھیلیاں فروخت ہورہی ہیں اورضائع ہونے والے تھیلیوں کا اسٹمیپ لگا کر پرانی تھیلیاں فروخت کی جا رہی ہیں، کراچی کی ٹول مارکیٹ میں تھیلیاں بنانے کی فیکٹریاں موجود ہیں۔