میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
واٹربورڈ کے انجینئرز کی غفلت، کراچی کے 60فیصد شہری پانی کو ترس گئے

واٹربورڈ کے انجینئرز کی غفلت، کراچی کے 60فیصد شہری پانی کو ترس گئے

ویب ڈیسک
هفته, ۱۴ دسمبر ۲۰۲۴

شیئر کریں

واٹر بورڈ کے انجینئرز کی غفلت کے باعث کراچی کے ساٹھ فیصد مکین رل گئے ۔ نو روز میں مرمت کے بعد بحال کی جانے والی مرکزی پانی کی پائپ لائن پھر سے رسنے لگی۔ ذرائع کے مطابق بی آر ٹی منصوبے میں تعمراتی کام کے دوران لائن ٹوٹی تو مزدروں نے ہیوی مشینری کے ذریعے لائن میں کرش والی مٹی بھردی جسے سے لائن میں دور تک رکاوٹیں پیدا ہوگئی ہیں تیرہ دن کے طویل وقت میں واٹر بورڈانجینئرز کی مہارت دوسرے روز ہی یونیورسٹی روڈ پر ٹوٹی لائن کے رساؤ میں نظر آگئی۔ پانی کی مسلسل بندش سے پریشان شہری ٹینکر مافیا کے ہاتھوں اب بھی یرغمال ہیں جبکہ واٹر بورڈ حکام اجلاس اور زبانی جمع خرچ کے سوا کچھ نہیں کررہے ۔مرمتی لائن سے رساؤ کے باعث پریشر کی کمی کے سبب ملیر درخشاں سوسائٹی، کالا بورڈ، گلشن اقبال، برنس روڈ مارٹن کوارٹرز اور دیگر علاقوں میں پانی کا بحران سنگین ہوگیا ہے۔ لیکن واٹر بورڈ حکام کہیں نظر نہیں آرہے ۔ دوسری جانب محض نجی کمپنی کا ایک ٹینکر پائپ لائن سے رسنے والا پانی نکالنے مصروف ہے ۔ گزشتہ روز ہونے والا واٹر بورڈ حکام کا اہم اجلاس بھی بے معنی رہا۔ ان انجینئرز کے خلاف بھی کوئی کارروائی عمل میں نہ آسکی جو آٹھ روز تک لائن کی مرمت کرتے رہے اور مرمت کے بعد لائن دوبارہ بیٹھ گئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ لائن میں کرش والی مٹی موجود ہے جس کی مکمل صفائی کی ضرورت ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں