میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کراچی والوں سے زندہ رہنے کا حق چھینا جا رہا ہے، فاروق ستار

کراچی والوں سے زندہ رہنے کا حق چھینا جا رہا ہے، فاروق ستار

ویب ڈیسک
منگل, ۱۴ دسمبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

ایم کیو ایم پاکستان بحالی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ مراد علی شاہ نے وہی لہجہ اختیار کیا جوچند سال قبل ذوالفقار مرزا نے اختیار کیا تھا۔کراچی کے شہریوں سے زندہ رہنے کا بنیادی حق بھی چھینا جا رہا ہے، انسانوں کی کیٹیگری میں کراچی کے لوگوں کو نہیں لیا جاتا۔کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹرفاروق ستار نے کہا کہ وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے گزشتہ روز اپنے خطاب میں اقلیت کی غلط تشریح کی، اقلیت کی تشریح پاکستان کے آئین میں ہے جو مذہب کی بنیاد پر ہے۔انہوں نے بتایا کہ مرادعلی شاہ نے کہا تھا کہ تم اقلیت میں ہو تمہارا کوئی حق نہیں، وزیراعلی سندھ نے کہا کہ تم کبھی فیصلے نہیں کرسکتے تم غلام ہو، ذولفقار مرزا والا غرور اور تکبر کل مراد علی شاہ میں نظر آیا۔ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ پاکستان بنانے والوں کو کہا گیا کہ تم اقلیت ہو تمہاری کوئی زمین نہیں، جمہوریت میں اقلیت کی بھی رائے ہوتی ہے وجود ہوتا ہے، مہاجروں کی موجودہ نسل کے وجود کو ہی ماننے سے انکار کر دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ پی پی 12ہزار ارب روپے12سال میں نگل گئی کوئی ریکارڈ نہیں، 13سال سے کیفور منصوبے کو پورا کرنے میں ناکام ہے، 13سال سے کیفور منصوبے کے نام پر وڈیرے کراچی کے پانی پر قبضہ کیے بیٹھے ہیں۔فاروق ستار نے کہا کہ گزشتہ گیارہ سالوں میں پیپلزپارٹی کی حکومت نے کراچی کی عوام کو کچھ نہیں دیا بلکہ جو تھا وہ بھی واپس لے کر یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ تم اقلیت میں ہو خبردار جو تم نے کوئی حق مانگا۔ایک عرصے سے سن رہے ہیں کہ2018 تک آنے والی ہزاروں بسیں آجائیں گی، کراچی بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو غصب کرکے ایس بی سی اے بنا دیا گیا، مصنوعی اکثریت کی بنیاد پر شب خون مارا گیا۔کراچی کے ماسٹر پلان پر حملہ ہوا اور اسے وزارت بلدیات کو دیا گیا، انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے پہلے کالے اقدامات کیے اور اب کالا قانون لے آئے، 70فیصد کچرا اٹھانے کے اختیارات سندھ حکومت کے حوالے کردیئے گئے۔فاروق ستار نے کہا کہ ماسٹر پلان کو ماسٹر پلان سندھ اتھارٹی کردیا گیا، کراچی والوں سے واٹربورڈ بھی چھین لیا گیا، کراچی چلتا ہے تو سندھ چلتا ہے پھر پورا پاکستان چلتا ہے، کراچی 70فیصد وفاق کو دیتا ہے اور90فیصد صوبے کو دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ کراچی کے شہریوں کے لئے زندگی اجیرن بن گئی ہے، شہر کی موجودہ صورتحال میں مایوسی کو دیکھتے ہوئے سیاسی جماعتوں میں اس کا درد دیکھنے میں نہیں آیا۔انہوںنے کہا کہ شہری سندھ کو کہا جاتا ہے کہ مردم شماری میں تمہاری آبادی ہمیشہ کم رہے گی، مراد علی شاہ نے کہا کہ تم گنتی میں کم ہو تمہارا کوئی حق نہیں، فیصلے ہم کریں گے۔ایم کیو ایم پاکستان بحالی کمیٹی کے سربراہ نے کہا کہ سیاسی جماعتیں ایک دوسرے پر سبقت لیجانے سے باز نہیں آرہی ہیں، ایک دوسرے پر ناکامی کے نشتر چلانے کا یہ سلسلہ بند کریں، جاگیردار اور وڈیرے یہ پیغام دے رہے ہیں کہ تم کم تعداد میں ہو۔ پی پی نے کراچی کی عوام کو کچھ نہیں دیا، بلکہ عباسی شہید، سوبھراج اور دوسرے اسپتالوں کو بھی لے لیا گیا، انہوں نے اسپتال، تعلیم سب چھین لیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں