میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سانحہ بلدیہ کیس :تحقیقات کا رخ موڑنے کی سازش!

سانحہ بلدیہ کیس :تحقیقات کا رخ موڑنے کی سازش!

منتظم
بدھ, ۱۴ دسمبر ۲۰۱۶

شیئر کریں

فیکٹری میں آگ اصغر بیگ نے لگائی ،ہائی پروفائل ٹارگٹ کلر یوسف گدھاگاڑی کا انکشاف
رحمان بھولا تفتیش میں آگ کے الزام سے بری ہوکر تحقیقات میں فائدہ اُٹھانے کے لیے کوشاں
سانحہ بلدیہ فیکٹری کے مرکزی ملزم رحمان بھولا کو کراچی پہنچادیا گیا ہے۔ رحمان عرف بھولا کو ایف آئی اے کی ٹیم بنکاک سے لے کر آئی ہے۔ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایف آئی اے کی ٹیم نے رحمان بھولا کو اب کراچی پولیس کے حوالے کردیا ہے۔ واضح رہے کہ رحمان عرف بھولا کی گرفتاری چند روز قبل تھائی لینڈ کے دارالحکومت بنکاک میں ہوئی تھی۔رحمان عرف بھولا سانحہ بلدیہ فیکٹری کا مرکزی ملزم ہے، سانحے میں فیکٹری میں کام کرنے والے 260سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے تھے -دوسری جانب پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہائی پروفائل ٹارگٹ کلر یوسف عرف گدھا گاڑی جو ملزم رحمان بھولا کا قریبی ساتھی ہے،نے دوران تفتیش اہم انکشافات کر ڈالے،جس کی انٹروگیشن ویڈیو بھی منظرعام پر آگئی ۔یوسف عرف گدھا گاڑی کے انکشافات کے بعد سانحہ بلدیہ کا ایک اور کردار سامنے آ گیا، تفتیش میں ملزم نے انکشاف کیا کہ سیکٹر انچارج اصغر بیگ آگ لگانے میں ملوث اور مرکزی کردار تھا، آگ لگی تو اصغر بیگ سیکٹر انچارج تھا بعد میں رحمان بھولا کو انچارج بنا دیا گیا، رحمان بھولا نے فیکٹری میں آگ لگنے کے بعد تین دن تک امدادی کیمپ لگایا، رحمان بھولا بلدیہ سیکٹر کے دیگر ساتھیوں کے ساتھ فیکٹری سے لاشیں نکالتا رہا، یوسف عرف گدھا گاڑی نے بتایا کہ رحمن بھولا سے تنازع ہوگیا تھا، اور اسے مخبری کر کے گرفتار کروا دیا گیا تھا، انہیں سیکٹر انچارج یا پھر یونٹ انچارج شاہد پاشا احکامات دیتا تھا۔ سیکٹر انچارج اصغر بیگ کی پوری فیملی بلدیہ فیکٹری میں کام کرتی تھی، اصغر بیگ کا بھائی اشرف بیگ فیکٹری میں منیجر تھا اور یاسر بیگ بھی فیکٹری کا ہی ملازم تھا، فیکٹری کی اندر کی معلومات اصغر بیگ کی فیملی کے ذریعے باہر آتی تھیں، یوسف گدھا گاڑی نے ساتھیوں کے ہمراہ 16 افراد کے قتل کی وارداتوں کا اعتراف بھی کیا ۔انٹروگیشن رپورٹ کے مطابق ملزم نے عزیر بلوچ کے قریبی ساتھی شاہجہاں بلوچ کو قتل کیا جس پر عزیر بلوچ نے پریس کانفرنس بھی کی، رشید آباد میں اصغر بیگ کے حکم پر 2010میں اے این پی کے 5کارکنان کو قتل کیا، جس پر اصغر بیگ خوش ہوا، بلدیہ میں سب سے زیادہ ٹارگٹ کلنگ اور فسادات اصغر بیگ کے حکم پر ہی ہوتا تھا۔
سانحہ بلدیہ فیکٹری کے مرکزی ملزم رحمن بھولا کو 19دسمبر تک جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیاگیا ہے۔ایف آئی اے کی ٹیم رحمن بھولا کو تھائی لینڈ سے کراچی لائی تھی۔کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں کیس کی سماعت ہوئی۔ کیس کی تفتیش کیلئے ایس ایس پی رینک کا افسر مقرر نہ کرنے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا اور حکم دیا کہ بلدیہ ٹاون فیکٹری کیس کی تفتیش کے لیے ایس ایس پی رینک کا افسر مقرر کیا جائے۔مرکزی ملزم رحمن بھولا کا کہنا تھا کہ مجھ پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں، فیکٹری میں آگ میں نے نہیں اصغر بیگ نے لگائی تھی ۔ عدالت نے سانحہ بلدیہ فیکٹری میں ملوث ملزم رحمن بھولا کو 19دسمبر تک جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیاہے۔
دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ بلدیہ فیکٹری جلانے کے مرکزی ملزم عبدالرحمن بھولا کی انٹر پول کے ذریعے گرفتاری کے بعد مزید دو اہم ملزمان حماد صدیقی اور رضوان قریشی کا بھی انٹر پول نے سراغ لگا لیا ہے۔ امکان ہے کہ دونوں کوبھی رواں ماہ گرفتار کرکے پاکستان کے حوالے کردیاجائیگا۔ وفاقی وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق انٹر پول کو ایف آئی اے حکام کی جانب سے اس کیس میں دیگر دو ملزمان حماد صدیقی اور رضوان قریشی کے بارے میں بھی ثبوت دے دیے گئے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق عبدالرحمن بھولا نے اہم راز اگل دئیے ہیں جسکی روشنی میں اہم رہنماﺅں سے بھی تفتیش متوقع ہے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ عبدالرحمن بھولا کی بنکاک سے گرفتاری کے بعد متحدہ لندن، متحدہ پاکستان اور پاک سر زمین پارٹی سمیت سنگین مقدمات میں مفرور قرار دئیے گئے بیرون ملک موجود ملزمان میں شدید بے چینی پیدا ہوگئی ہے اور ملزمان نے بیرون ملک اپنے ٹھکانے تبدیل کرنے شروع کردئیے ہیں۔
رحمن بھولا نے انٹر پول کے سامنے ابتدائی تفتیش کے دوران ٹارگٹ کلنگ سمیت سنگین وارداتوں سے متعلق اہم راز اگل دئیے۔ بنکاک پولیس نے تمام تر ثبوت بھی ایف آئی اے اور بنکاک میں موجود پاکستانی سفارت کاروں کے حوالے کردیئے۔ ملزم کی جانب سے سنسنی خیز بیان ریکارڈ کرائے جانے کاامکان ہے۔ ذرائع کے مطابق ماضی کی طرح اس کیس میں بھی بڑی مچھلیوں پر ہاتھ ڈالنے سے گریز کیا جائیگا۔ سانحہ بلدیہ کے وقت تینوں جماعتیں یعنی ایم کیو ایم پاکستان ،لندن اور پاک سرزمین پارٹی ایک ہی پلیٹ فارم پر تھیں۔ اسی لئے تمام بڑے رہنماﺅں سے تفتیش کی جانی چاہئے۔ تاہم صولت مرزا کے بیانات کی طرح رحمن بھولا کے بیانات سے کسی رہنما کو شکنجے میں لانے کا کوئی امکان نہیں ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں