سندھ حکومت کا 5 ہزار ا سکول بند 50ہزاراساتذہ بھرتی کرنے کااعلان
شیئر کریں
سندھ حکومت نے صوبے میں 5 ہزار سکولوں کو بند کرنے کا اعلان کردیا، وزیر تعلیم سندھ سردارشاہ نے کہا کہ سکولوں کی تعداد کم کرکے سہولیات بڑھانی ہیں، بند سکول حکومت کو دیں گے، حکومت جیسے چاہے ان عمارتوں کو استعمال کرے۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حیدرآباد سمیت سندھ بھر میں 5 ہزار سکولوں کو بند کررہے ہیں، صوبے میں سکولوں کی تعداد کم کرکے دوسرے سکولوں کی سہولیات بڑھائیں گے، بند سکولوں کی عمارتیں حکومت کے حوالے کردیں گے، حکومت جیسے چاہے ان عمارتوں کو زیراستعمال لاسکتی ہے، حکومت چاہے ان میں ڈسپنسریاں بنائے، یا کسی اور کام کیلئے استعمال کرے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اسکولوں کی تعداد کم کرنی ہے اور جو باقی سکول ہیں ان میں سہولیات بڑھائیں گے، 50 ہزار اساتذہ کی بھرتی کررہے ہیں، بھرتی کے بعد اساتذہ کی کمی پوری ہوجائے گی۔3600 اسکولوں کی لسٹ بہت جلد اخبارات میں دیں گے۔ سردار شاہ نے کہا کہ سندھ کی 4 ہزار عمارتیں ہیریٹیج ڈکلیئرڈ ہیں، یہ عمارتیں وفاقی حکومت کے پاس ہیں، وفاقی حکومت سے ان عمارتوں کو واپس لینے کیلئے درخواست کریں گے۔اسی طرح 28 اکتوبر کو سندھ میں پرائیویٹ اسکول کے اساتذہ کو سندھ حکومت کی مقرر کردہ اجرت پچیس ہزار روپے دینا لازمی کردی گئی، وزیرتعلیم سندھ سید سردار علی شاہ نے کہا کہ اسکول اوقات کار کے دوران کسی سرکاری ٹیچر کو کوئی نجی تعلیمی ادارہ چلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی تاہم ڈیوٹی کے اوقات کار کے بعداگر کوئی ٹیچر اپنا کاروبار کرتا ہے یا کوئی پرائیویٹ ملازمت کرتاہے تو اسے روکا نہیں جائے گا ان کا کہنا تھا کہ سندھ کی تعلیم اگر تباہ ہے تو سکھر اور لاڑکانہ کے سرکاری اسکولز میں پڑھنے والے طلباء کیسے سی ایس ایس کے امتحان میں پاس ہوئے ہیں میں مانتا ہوں کہ سندھ کی تعلیم میں خامیاں ہیں جن کو دور کرنے کے لیے اقدامات کررہے۔ہیں ہمیں سندھ میں سنتالیس ہزار اسکول ورثے میں ملے ہیں جن میں سے گیارہ ہزار اسکولز ایسے ہیں جن کی ضرورت نہیں ہے اور ان کی سالانہ مرمت و دیگر چیزوں پر اخراجات کیے جارہے ہیں اس لیے ان اسکولز کو سسٹم سے نکال رہے ہیں حال ہی میں ہم نے سات ہزار اسکولز کا سروے کیا ہے جن میں سے پانچ ہزار اسکولز نان وائی ایبل ہیں جن کو بھی بند کیا جائے گا اور ان اسکولوں کی بندش سے بچ جانے والی رقم دیگر اسکولوں میں سہولیات کی فراہمی پر خرچ کی جا ئے گی ان کا کہنا تھا کہ سندھ کی کالجز کے حوالے سے بھی نئی پالیسی لارہے ہیں جس کے تحت انرولمنٹ کے حساب سے کالجز کو فنڈز دیئے جائیں گے جس سے ان کالجز کے مسائل حل۔ہوجائیں گے ان کا کہنا تھا کہ ان کا کہنا تھا کہ اساتذہ کہ بھرتیوں میں فی میل کو پانچ فیصد مارکس کم کی سہولت اس لیے دی ہے کہ ہمارے گرلز اسکولز میں فی میل اساتذہ کی کمی ہے اور مرد کے مقابلے میں عورت کو پڑھانے کا زیادہ احساس ہوتا ہے اور وہ اچھی طرح بچیوں کو تعلیم۔دے سکتی ہے ان کا کہنا تھا کہ پرائیویٹ اسکولز میں گرین ،بلو سمیت مختلف ایونٹس کے نام پر بچوں کے والدین سے پیسے لیے جاتے ہیں جس پر بھی ایکشن لیں گے۔