میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
میں جلد مارچ کی کال دینے جارہا ہوں ،عمران خان کا کراچی جلسے سے خطاب

میں جلد مارچ کی کال دینے جارہا ہوں ،عمران خان کا کراچی جلسے سے خطاب

ویب ڈیسک
جمعه, ۱۴ اکتوبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کے بڑے بڑے ڈاکو اس ملک کے اقتدار پر مسلط ہیں،یہ ڈیل کرکے ملک سے باہر بھاگ جاتے ہیں،قوم مقروض ہوتی جارہی ہے،جن لوگوں نے انہیں مسلط کیا اس ملک کی تاریخ آپ کو نہیں بھولے گی،دشمن بھی وہ نقصان نہیں پہنچا سکتا تھا جو ان چوروں کو مسلط کرکے نقصان پہنچایا گیا،اتوار کو الیکشن کا دن ہے،قوم کو بتانا چاہتا ہوں کہ ہمیں فیصلہ کرنا ہے،کیا ہمیں ان کی غلامی کرنی ہے؟ یہ حقیقی آزادی لینی ہے،ضمنی الیکشن میں قوم نے ریفرنڈم کرنا ہے،قوم کو بتانا ہے ہم اس امپورٹڈ حکومت کو قبول نہیں کرتے ،قوم بتائے کہ ہم ملک کا پیسہ چوری کرنے والوں کو کبھی قبول نہیں کریں گے، میں جلد مارچ کی کال دینے جارہا ہے،عوام کا سمندر پیغام دے گا کے عوام کس کے ساتھ کھڑی ہے، حقیقی آزادی کیلئے قوم متحد ہوچکی ہے، اندرون سندھ کے لوگ بھی تیاری ہوجائیں،میری پوری توجہ اندرون سندھ کو زرداری سے نجات دلانا ہے،مریم کہتی ہے میں باعزت بری ہوگئیں ہیں،پھر نواز شریف اور زرداری باعزت بری ہو جائیں گے،بچارے صرف سائیکل موٹر سائیکل چور جیلوں میں رہ جائیں گے،اس این آر او میں بڑے چور بری ہوگئے،کیا ایم کیوایم کے زرداری نے مسئلے حل کردیئے؟،اللہ نے کسی کو اجازت نہیں دی نیوٹرل رہنے کی، یہ الیکشن ایک ریفرنڈم ہے ایک جہاد سمجھ کر نکلیں،کرپشن کے خلاف لڑنے عمران خان کا کام نہیں ہے آپ سب کی بھی ذمہ داری ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کی شب پنجاب گراونڈ شاہ فیصل کالونی میں پی ٹی آئی کے جلسہ سے خطاب میں کیاپی ٹی آئی چیئرمین عمران خان جلسہ گاہ میں پہنچنے پر شرکا نے ان کا استقبال کیا۔جلسے کا آغاز ڈاکٹر علامہ جمیل راٹھور نے تلاوت قرآن سے کیا۔سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے نیا پی ٹی آئی کا پارٹی ترانا جلسے میں گنگنایا۔عمران خان نے کہا کہ کراچی سے ہمیشہ تحریکیں شروع ہوئیں.کراچی کے لوگ شعور رکھنے والے سیاست کو سمجھنے والے لوگ ہیں.کراچی کے لوگ میرے لیے نکلے۔ ان کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتا ہوں۔ ملیر اور کورنگی میں دو ضمنی انتخابات ہونے جارہے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ آج پورے ملک کو پیغام دے رہا ہوں یہ عوامی ریفرنڈم ہے.میرے پاکستانیوں پاکستان اللہ کی طرف سے تحفہ ہے جو فیصلہ کن مرحلے میں کھڑا ہے۔ پاکستان کے بڑے بڑے ڈاکو اس ملک کے اقتدار پر مسلط ہیں.یہ ڈیل کرکے ملک سے باہر بھاگ جاتے ہیں.قوم مقروض ہوتی جارہی ہے.کراچی کے لوگ شعور رکھنے والے لوگ ہیں.کراچی اوپر جاتا ہے تو پاکستان اوپر جاتا ہے۔جب کراچی کی طبیعت خراب ہوتی ہے تو ملک کی طبیعت خراب ہوتی ہے۔کراچی پاکستان کی معیشت کا انجن ہے۔جب سے سازش کے تحت یہ چور آئے ہیں مہنگائی کے سارے ریکارڈ ٹوٹ گئے۔ جب بجلی کا بل آتا ہے تو تنخواہ دار طبقہ متاثر ہوتا ہے۔ ہم 150 روپے فی لیٹر پیٹرول اور 150 روپے ڈیزل چھوڑکر گئے۔اس کے بعد ایک ایک چیز مہنگی ہوئی۔ تنخواہ دار طبقہ پریشان ہے قوم مقروض ہوگئی ہے۔عمران خان نے کہا کہ جن لوگوں نے انہیں مسلط کیا اس ملک کی تاریخ آپ کو نہیں بھولے گی۔دشمن بھی وہ نقصان نہیں پہنچا سکتا تھا جو ان چوروں کو مسلط کرکے نقصان پہنچایا گیا۔اتوار کو الیکشن کا دن ہے۔ قوم کو بتانا چاہتا ہوں کہ ہمیں فیصلہ کرنا ہے۔کیا ہمیں ان کی غلامی کرنی ہے؟ یہ حقیقی آزادی لینی ہے۔صرف آزاد انسانوں کی پرواز ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کرکٹ میں مجھ سے بہتر کھلاڑی تھے۔سیاست میں ایسے لوگ تھے جن کے خاندان سیاست میں تھے۔میں ایک آزاد انسان ہوں میں نے کسی کی غلامی نہیں کی۔ کلمہ پر یقین انسان کو آزاد کرتا ہے۔ صرف آزاد انسان کی پرواز اوپر ہوتی ہے۔غلام وہ بن سکتے ہیں جو اس وقت ملک کا کرائم منسٹر ہے۔عمران خان نے کہا کہ اس ملک کا پرائم منسٹر بھکاریوں کی طرح لوگوں سے پیسے مانگتا ہے۔شہباز شریف جب دنیا میں پیسے مانگنے جاتا ہے تو انہیں چوری کے پیسوں کا پتہ ہوتا ہے۔شہباز شریف اور نواز شریف کا شجرع ان کے پاس موجود ہوتا ہے۔ جب ملک کا پرائم منسٹر ذلیل ہوتا ہے تو وہ قوم کو شرمندہ کرتا ہے۔ ہم ایک خودار قوم ہیں اللہ سے وعدہ کیا تھا کہ تیرے سوا کوئی نہیں ہے۔جو قومیں اوپر جاتی ہیں وہ غیرت مند ہوتی ہیں۔ شہباز شریف امریکہ میں انٹرویو کہتا ہے میری مدد کرو۔ گورا رنگ دیکھ کر یہ سب کے سامنے ہاتھ پھیلا لیتے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ یواین کے جنرل سیکرٹری سے شہباز شریف سے ملنے پاکستان کی ہمدردی کیلئے آتا ہے۔شہباز شریف جنرل سیکریٹری یواین کا بازو پکڑ لیتا ہے۔شہباز کہتا ہے جو پیسہ آپ ہمیں دین گے ہم چوری نہیں کریں گے ایمانداری سے واپس کریں گے۔ پیوٹن سے ملاقات میں ایسے بیٹھا ہے جیسے ہیڈ ماسٹر کے سامنے اسکول کا بچہ بیٹھا ہے۔ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو ایف آئی اے کیس میں سزا ہونی تھی۔جسے سزا ہونی تھی اسے آج وہ منصب دیا جو امریکہ میں کہتا ہے ہم اپنے قرضے واپس نہیں کرسکتے۔پاکستان کا ہر سال اکنامک سروے شایع ہوتی ہے۔17 سال بعد جو معیشت ترقی بہترین پرفارمینس کررہی تھی۔برصغیر میں کووڈ کے بعد سب سے زیادہ روزگار کراچی میں تھا۔دنیا کے اداروں نے تسلیم کیا کہ پاکستان نے بہترین انداز میں معیشت کو بچایا۔عالمی سطح پر مانا گیا کہ پاکستان نے غریبوں کو تباہی سے بچایا۔میں پھر سوال پوچھتا ہوں جنہوں نے چوروں کو مسلط کیا۔یاد رکھیں تاریخ آپ کو نہیں بھولے گی۔ اتوارکے ضمنی الیکشن میں قوم نے ریفرنڈم کرنا ہے۔قوم کو بتانا ہے ہم اس امپورٹڈ حکومت کو قبول نہیں کرتے ۔قوم بتائے کہ ہم ملک کا پیسہ چوری کرنے والوں کو کبھی قبول نہیں کریں گے۔ میں جلد مارچ کی کال دینے جارہا ہے۔ عوام کا سمندر پیغام دیگا کے عوام کس کے ساتھ کھڑی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں