ادارہ ترقیات کراچی اعلیٰ حکام کی من مانیاں جاری
شیئر کریں
( رپورٹ :جوہر مجید شاہ) ادرہ ترقیات کراچی اعلیٰ حکام کی من مانیاں جاری، لیاری ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو تاراج کرنے کے بعد اب نشانہ ادارہ ترقیات کراچی ارشد نامی شخص جو عرصہ 20 سال قبل کے ڈی اے کو داغ مفارقت دیکر لیاری ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے مزے لوٹتے رہے اب پھر کے ڈی اے کے میدان کارزارِ میں بیک وقت 3 عہدوں پر فائز ایک جانب سپریم کورٹ کے فیصلوں و احکامات سے روگردانی تو دوسری طرف حکم عدولی کا راج قائم، جبکہ محکمہ جاتی بائی لاز بھی ٹھکانے لگا دیے گئے۔ ادھر انتہائی باوثوق اندرونی ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق ارشد نامی شخص جو عرصہ 3 ماہ سے سکریٹری ادارہ ترقیات کراچی خالد ہاشمی کے کمرے میں براجمان ہیں انہیں بطور ایڈوائزر پبلک ہاؤسنگ تعیناتی کا پروانہ جاری کیا گیا تھا، اسی دوران موصوف کی سیاسی پرچی و تعلقات کا جادو ایسا سر چڑھ کر بولا کہ تمام تر قاعدے قوانین کو بالائے طاق رکھتے ہوئے انہیں بیک وقت 3 عہدوں سے نوازتے ہوئے نوازشات کی بارش کردی گئی اور تحفے میں اہم مرکزی کلیدی اور پرکشش عہدے دے دیے گئے، جن میں محکمہ پرچیز / سیکورٹی / میڈیا شامل ہیں، مگر ادھر انتہائی حیران کن اور دلچسپ بات یہ ہے کہ کسی بھی محکمے،شعبے میں میڈیا کا شمار کلیدی اور مرکزی ہونے کیساتھ مزکورہ محکمے کے سربراہ سے براہ راست ہوتا ہے، ڈائریکٹر میڈیا / پرسنل ریلیشن آفیسر / پریس سکریٹری / انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کا سربراہ ادارے کا ترجمان کہلاتا ہے، جبکہ ادارے کی پالیسی کے مطابق فرائض منصبی انجام دیتا ہے۔ علاوہ ازیں ادارے کا مثبت روشن اور تعمیری پہلو اور سرگرمیوں کو اجاگر کرنے میں میڈیا اہم کردار ادا کرتا ہے ساتھ میں ڈائریکٹر میڈیا اپنے ادارتی سربراہ کو جوابدہ ہوتا ہے اور میڈیا کے اوپر کوئی دوسرا شخص یا ڈائریکٹر تعینات کرنا نہ صرف خلاف قانون و ضابطہ ہے بلکہ ایسی مثال نہ صرف ملک بلکہ بیرون ملک ملنا بھی ممکن نہیں، مگر تاریخ میں پہلی بار میڈیا کو کسی دوسرے محکمے کے نیچے کام کرنے کے احکامات پر مشتمل آفس آرڈر جاری کردیا گیا ہے، جو کہ مضحکہ خیز بھی ہے اس قسم کے احکامات جگ ہنسائی کا باعث بھی بنتے ہیں۔ مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سندھ سمیت تمام وفاقی و صوبائی تحقیقاتی اداروں سے اپنے فرائض منصبی اور اٹھائے گئے حلف کے عین مطابق سخت ترین قانونی و محکمہ جاتی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔