سندھ حکومت کا بلدیاتی انتخابات سے پھر فرار، الیکشن کمیشن کو التواء کے لیے خط لکھ دیا
شیئر کریں
سندھ حکومت نے ایک بار بلدیاتی انتخابات کے انعقاد میں رکاؤٹ بننے لگی۔ سندھ حکومت نے اتوار کو ہونے والے بلدیاتی الیکشن ملتوی کرنے کے لیے صوبائی الیکشن کمشنر کو خط لکھ دیا ہے، صوبائی حکومت کا کہنا ہے کہ سکیورٹی کے مسائل کا سامنا ہے اور کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ رونما ہوسکتا ہے، الیکشن کمیشن نے سکیورٹی اہلکاروں کی اسٹیٹک تعیناتی کے لیے عدم دستیابی پرتشویش کا جواب نہیں دیا۔ سندھ حکومت کی جانب سے صوبائی الیکشن کمشنر کو لکھے گئے خط میں اتوار کو کراچی اور حیدرآباد میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست کی ہے۔ سندھ حکومت کے خط میں کہا گیا ہے کہ سکیورٹی کے مسائل کا سامنا ہے اور کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ رونما ہو سکتا ہے لہذا سکیورٹی کے فول پروف انتظامات ہونے تک بلدیاتی الیکشن ملتوی کیے جائیں۔ خط میں مزید کہا گیا ہے کہ سندھ کابینہ نے کراچی ڈویژن میں یونین کمیٹیزکی تعداد کا نوٹس واپس لینے کا فیصلہ کیا تھا، کابینہ نے حیدرآباد ڈسٹرکٹ میں بھی یونین کمیٹیزکی تعداد کا نوٹس واپس لینے کا فیصلہ کیا تھا، سندھ کابینہ نے سکیورٹی اہلکاروں کی اسٹیٹک تعیناتی کے لیے عدم دستیابی پربھی اظہارتشویش کیا تھا۔ خط کے مطابق الیکشن کمیشن نے سکیورٹی اہلکاروں کی اسٹیٹک تعیناتی کے لیے عدم دستیابی پرتشویش کا جواب نہیں دیا۔ اس سے قبل قومی سلامتی کے اداروں نے بھی سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے شدید سکیورٹی خدشات کا اظہار کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو 15 جنوری کا انتخابی مرحلہ ملتوی کرنے کی سفارش کی ہے۔ ذرائع کے مطابق کراچی میں حساس اداروں کا اجلاس گزشتہ شام منعقد ہوا جس میں سندھ میں بلدیاتی انتخابات پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا۔