دعا منگی کیس کے زخمی کے جسم سے گولی 12 روز بعد نکالی گئی
شیئر کریں
کلفٹن سے اغوا ہونے والی دعا منگی کے کیس میں اغواکاروں کی گولی سے زخمی ہونے والے شخص کے جسم سے گولی 12 روز بعد نکال لی گئی۔تفصیلات کے مطابق نوجوان حارث کلفٹن میں دعا منگی کے اغوا کے وقت گولی لگنے سے زخمی ہو گیا تھا، 12 روز بعد حارث کا آپریشن کر کے اس کے جسم سے گولی نکال لی گئی۔حارث کے والد کا کہنا ہے کہ حارث کا ایک گھنٹے تک آپریشن کیا گیا، ڈاکٹرز نے حارث کے جسم سے نکال تو لی ہے لیکن افسوس ناک خبر بھی سنائی ہے کہ حارث کا نچلا حصہ متاثر ہونے کا خدشہ ہے ۔حارث کے والد نے کہا کہ میرا بیٹا اب زندگی بھر اپنے پیروں پر کھڑا نہیں ہو سکے گا۔ انھوں نے عوام سے حارث کی صحت یابی کے لیے دعاؤں کی اپیل بھی کی۔ ادھر اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ حارث کے جسم سے گولی نکال لی گئی ہے ، جب انھیں لیٹر ملے گا تو یہ گولی پولیس کے حوالے کی جائے گی۔خیال رہے کہ دعا منگی کو 30 نومبر کو کراچی کے علاقے ڈیفنس خیابان بخاری سے نامعلوم افراد نے اغوا کیا تھا جب کہ اس کے ساتھ موجود دوست حارث کو گولی مار کر زخمی کر دیا تھا، چند روز بعد دعا منگی اچانک گھر واپس پہنچ گئی، جس کے بعد معلوم ہوا کہ انھیں تاوان کی ادائیگی کے بعد چھوڑا گیا تھا۔تین دن قبل دعا منگی نے پولیس ٹیم کو ابتدائی بیان بھی ریکارڈ کرا دیا ہے ، دعا منگی کے مطابق انھوں نے کسی اغوا کار کا چہرہ نہیں دیکھا۔دوسری جانب دعا منگی اغوا کیس میں پولیس نے چند مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا۔زیرحراست افراد کو تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے ۔ذرائع کے مطابق چھاپہ مار کارروائیاں محمود ا?باد اور گلستان جوہر میں کی گئی چھاپے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے مارے گئے علاقوں کی نشاندہی فیروزا?باد سے چھینے جانے والی گاڑی اور دعا کو اغوا کی سی سی ٹی وی فوٹیجزسے کی گئی۔