میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ کا بجٹ آج اسمبلی میں پیش ہو گا، اپوزیشن کے احتجاج کا اعلان

سندھ کا بجٹ آج اسمبلی میں پیش ہو گا، اپوزیشن کے احتجاج کا اعلان

ویب ڈیسک
جمعه, ۱۳ جون ۲۰۲۵

شیئر کریں

آئندہ مالی سال کے بجٹ میں متعدد ترقیاتی منصوبوں اور شعبہ جاتی اصلاحات کی تجاویز شامل
سندھ حکومت نے بجٹ کی تیاری کے دوران اپوزیشن سے کوئی مشاورت نہیں کی،اپوزیشن لیڈر

سندھ حکومت کی جانب سے مالی سال 26-2025 کا تین ہزار ارب روپے سے زائد کا خسارہ بجٹ آج جمعہ کو اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ ادھر متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) نے بجٹ اجلاس کے دوران احتجاج کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی نے تمام اراکین اسمبلی کو احتجاج کی ہدایت دے دی ہے۔ علی خورشیدی کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے بجٹ کی تیاری کے دوران اپوزیشن سے کوئی مشاورت نہیں کی اور نہ ہی بجٹ کی تفصیلات سے آگاہ کیا گیا۔ ایم کیو ایم نے جماعت اسلامی اور پاکستان تحریک انصاف کے اراکین سے بھی رابطہ شروع کر دیا ہے۔آئندہ مالی سال کے بجٹ میں متعدد ترقیاتی منصوبوں اور شعبہ جاتی اصلاحات کی تجاویز شامل کی گئی ہیں۔بجٹ میں نجی صوبائی اے ڈی پی بجٹ کو 493 ارب روپے سے بڑھا کر 503 ارب روپے کرنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ نئی اسکیموں کے لیے 183 ارب روپے مختص کیے جانے کی سفارش شامل کی گئی ہے۔ ایم این ایز اور ایم پی ایز کے لیے ایس ڈی جی فنڈ میں 45 ارب روپے کا ترقیاتی پیکج تجویز کیا گیا ہے۔ ہر ڈویژنل ہیڈکوارٹر شہر کے لیے 7 ارب روپے کے ترقیاتی پیکج کی تجویز بھی بجٹ کا حصہ ہے۔تعلیم کے ترقیاتی بجٹ کو 32 ارب روپے سے بڑھا کر 38 ارب روپے کرنے کی تجویز ہے، جبکہ صحت کا بجٹ 18 ارب روپے سے بڑھا کر 21 ارب روپے مختص کیا جائے گا۔اسکول ایجوکیشن کے بجٹ میں کمی کی گئی ہے، جسے 20 ارب سے کم کرکے 17 ارب 82 کروڑ روپے کیا جا رہا ہے۔ البتہ کالج ایجوکیشن کا بجٹ 3 ارب 99 کروڑ سے بڑھا کر 7 ارب 10 کروڑ روپے اور یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کا بجٹ 4 ارب 26 کروڑ سے بڑھا کر 7 ارب 24 کروڑ روپے کرنے کی تجویز ہے۔محکمہ آبپاشی کے لیے بجٹ 26 ارب سے بڑھا کر 31 ارب اور پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے لیے 21 ارب سے بڑھا کر 24 ارب روپے مختص کیے جانے کی سفارش دی گئی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں