میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پی آئی اے کی نجکاری،بیرون ملک پاکستانی گروپ کی خریداری کے لیے نئی پیشکش

پی آئی اے کی نجکاری،بیرون ملک پاکستانی گروپ کی خریداری کے لیے نئی پیشکش

ویب ڈیسک
منگل, ۱۲ نومبر ۲۰۲۴

شیئر کریں

بیرون ملک مقیم پاکستانی گروپ نے پی آئی اے کی خریداری کیلئے 125ارب روپے کی پیشکش کا دائرہ مزید بڑھا دیا۔ النہانگ گروپ نے وزیرنجکاری، وزیرہوا بازی، وزیر دفاع سمیت دیگر متعلقہ حکام کو ایک اور مراسلہ ارسال کیا ہے جس میں قومی ائیرلائن کی خریداری کے لیے کسی بھی دوسری کمپنی کے مقابلے میں 5ارب کی اضافی خطیر رقم کی پیشکش کی گئی ہے ۔النہانگ گروپ کا کہنا ہے کہ حکومت کو سابقہ 125ارب روپے کی پیشکش برقرار ہے ، 5ارب روپے مذکورہ رقم میں مزید اضافہ ہے ، اگلے دوہفتے یا اس سے زائد مدت کی آفرکے ساتھ ہراہل گروپ سے 5 ارب روپے اضافی دینے کے لیے تیار ہیں۔گروپ کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کے 250 ارب روپے واجبات کی ادائیگی کرنے کی بھی یقین دہانی کراتے ہیں، ملازمین کی ادارے سے بے دخلی نہ کرنے ، تنخواہوں میں ابتداء میں 30 فیصد بعد ازاں 100 فیصد اضافے کی پیشکش برقرار ہے ۔گروپ کا کہنا ہے کہ انکا قومی ائیرلائن کے لئے عمدہ بزنس پلان جبکہ فضائی بیٹرے میں جدید طیاروں کی شمولیت کا عزم بدستور قائم ہے ، یہ پیشکش قومی ایئرلائن کے قیمتی اثاثوں کی اس کی جائز و اصل قیمت میں فروخت کے شفاف عزم کا اعادہ ہے ۔خط میں کہا گیا ہے کہ یہ پیشکش پاکستان اور قومی پرچم بردارایئرلائن کے ساتھ دلی وابستگی کا مظہر ہے ، نجکاری کمیشن کے لیے النہانگ گروپ کی جانب سے آفر پر فیصلہ کرنے کے لیے 15 روز وقت مناسب ہے ، نجکاری کمیشن گزشتہ 10 ماہ سے قومی ادارے کے حوالے سے کام کررہی ہے ۔خط میں کہا گیا کہ النہانگ کا گروپ اگرچہ ابتدائی بولی کے عمل کا حصہ نہیں ہے مگر پی آئی اے کی منصفانہ مارکیٹ ویلیو کے مطابق فروخت کا حامی ہے ، یہ النہانگ گروپ ہی کا ہی خاصا ہے کہ 10 ارب کی بولی کو 125 ارب کے گرانقدر پیشکش سے ہمکنار کیا۔ اس اقدام کا مقصد مسابقتی اور شفاف بولی کی پیشکش کے ذریعے ایک نیا معیار قائم کرنا ہے ، پیشکش کا یہ عمل پی آئی اے کی نجکاری کے لیے ایک متبادل حل کابھی ضامن ہے ۔بعض گروپوں کی جانب سے اس قسم کے مواقع پرحکومت کو گمراہ کرنے اور بولی لگانے کے عمل کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہوتی ہے ، ایسے وقت میں جب ملک معاشی چیلنجز سے دوچار ہے ، ملک کی ترقی کو خطرے میں ڈالتے ہیں۔حکومت کو اگلی قسط کے اجراء کے لیے آئی ایم ایف کی پیشگی شرائط کے ساتھ سختی سے عمل کرنے کی ضرورت ہے ، اس عمل میں کسی بھی طرح کی تاخیر ملک کی نازک معاشی بحالی کو مذید مصائب سے دوچارکرسکتی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں