سہیل انور سیال، ظفر سیال اور جمیل سومرو کی ضمانت میں 24دسمبر تک توسیع
شیئر کریں
سندھ ہائی کورٹ نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں سہیل انور سیال، ظفر سیال اور جمیل سومرو کی ضمانت میں 24دسمبر تک توسیع کر دی ہے ،صوبائی وزیر سہیل انور سیال اور ظفرسیال عدالت میں پیش ہوئے جبکہ جمیل سومرو پیش نہیں ہوئے ان کے وکیل نے استثنیٰ کی درخواست دائرکی ۔عدالت نے ملزم جمیل سومرو کی غیر حاضری پر برہمی کا اظہارکیا۔جمیل سومرو کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ انتخابی مہم کے سلسلے میں جمیل سومرو گلگت بلتستان گئے ہوئے ہیں۔سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے کہا کہ کئی لوگ عدالت میں پیش ہونا ہی نہیں چاہتے ، جمیل سومرو گلگت بلتستان میں انجوائے کر رہے ہیں مگر عدالت میں پیش نہیں ہوئے ۔جمیل سومرو کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ جمیل سومرو نے واپسی کا ٹکٹ بک کرا لیا تھا تاہم پرواز منسوخ ہو گئی۔جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ان سے سوال کیا کہ جمیل سومرو کا ٹکٹ کہاں ہے ؟،جمیل سومرو کے وکیل نے کہا کہ جمیل سومرو کا ٹکٹ اگلی سماعت پر عدالت میں پیش کر دیا جائے گا۔سندھ ہائی کورٹ نے استفسار کیا کہ حاضری سے آج استثنیٰ لیا اور ٹکٹ اگلی سماعت پر پیش کیا جائے گا؟،عدالتِ عالیہ نے جمیل سومرو کی ایک روز کے لیے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کر لی۔نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ سہیل انور سیال اور دیگر کے خلاف انکوائری مکمل کر لی ہے ، جبکہ مزید کارروائی کے لیے معاملہ نیب ہیڈ کوارٹرز ارسال کر دیا ہے ۔سندھ ہائی کورٹ نے سہیل انور سیال، ظفر سیال اور جمیل سومرو کی ضمانت میں 24 دسمبر تک توسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر نیب سے پیش رفت رپورٹ طلب کر لی۔واضح رہے کہ سہیل انور سیال اور دیگر کے خلاف نیب آمدن سے زائد اثاثے بنانے کی تحقیقات کر رہا ہے ۔عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے صوبائی وزیر سہیل انور سیال نے کہاکہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی کمیٹی کی رپورٹ آنے کے بعد غلط فہمیاں دور ہوئی ہیں۔ آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کی بنائی گئی کمیٹی کی رپورٹ کو چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور وزیرِ اعلی سندھ مراد علی شاہ نے ویلکم کیا۔انہوں نے کہاکہ نیا ضلع بنانے کا کیماڑی کے عوام کا پرانا مطالبہ تھا، جو پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے پورا کر دیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جب انہوں نے مجھے نیب بلایا تو میں نے ان سے کاغذات بھی مانگے تھے ، میں انتظار کر رہا ہوں کہ کس بنیاد پر انہوں نے انکوائری مکمل کر لی ہے ۔